Inquilab Logo

دہلی فساد اورشہریت تحریک کو عمان سےجوڑنے پرحکومت عمان سخت برہم

Updated: July 17, 2020, 9:04 AM IST | Agency | New Delhi

دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ شہریت بل مخالف تحریک کیلئے عمان اور یو اے ای سے فنڈنگ ہوئی ہے ، مودی حکومت معاملہ کی چھان بین میں مصروف

CAA Protest - Pic : INN
سی اے اے کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : آئی این این

مشرق وسطیٰ کے اہم ممالک میں شمار ہونے والے عمان نےہندوستانی میڈیا میں دہلی فسادات اور شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک کے سلسلے میں اس کا نام سامنے آنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور مودی حکومت سے اس معاملے میں رپورٹس کی تصدیق کرنے کو کہا ہے ۔ دہلی فسادات اور اس سے قبل جاری شہریت قانون مخالف تحریک کے لئے فنڈنگ کے معاملے میں دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہاں کے منتظمین کو عمان اور متحدہ عرب امارات(یو اے ای ) سے فنڈس ملے ہیں۔ دہلی پولیس ان تمام چیزوں کی چھان بین بھی کررہی ہے۔’اکنامک ٹائمز ‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہاں کے منتظمین کو جنوری میں فنڈ حاصل ہوا تھا جو ممکنہ طور پر فسادکے لئے بھی استعمال ہوا ہے جبکہ شہریت قانون کی مخالفت میں جاری تحریک کے لئے بھی یہ فنڈ مسلسل استعمال کیا گیا۔ ان رپورٹس کے میڈیا میں آنے کے بعد عمان جو ہندوستان کے سب سے پرانے اور قابل اعتماد حلیفوں میں سے ایک ہے ،نے سفارتی سطح پر اس معاملے کو اٹھایا ہے۔
 عمان کے اعتراض کے بعد مودی حکومت کو بھی حرکت میں آنا پڑا ہے۔ اس نے اپنے طور پر چھان بین شروع کروائی ہے۔ اس معاملے سےواقف باوثوق ذرائع نے بتایا کہ دونوں ہی ممالک اپنےآپسی تعلقات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور انہیں برقرار رکھنے کے لئے انہوں نے اسے ہر طرح سے دوستانہ فضا میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال حکومت اس معاملے کی تفتیش کروارہی ہے اور جو کچھ بھی سامنے آئے گا اس سے عمانی حکومت کو بھی واقف کروایا جائے گا۔ 
 واضح رہے کہ عمان  اور ہندوستان کے درمیان تعلقات سلطان قابوس بن سعید اور ہندوستان میں سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر شنکر دیال شرما کے دور میں اپنے عروج پر تھے۔سلطان قابوس ہندوستان کو اپنا دوسرا گھر مانتے  ہیں کیوں کہ ان کی تعلیم پونے میں مکمل ہوئی تھی اور اسی کالج میں جہاں ڈاکٹر شنکردیال شرما پڑھاتے تھے۔ وہ خود بھی ڈاکٹر شنکر دیال شرما کے طالب علم رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شنکر دیال شرما صدر جمہوریہ بننے کے بعد ۱۹۹۶ء میں جب عمان گئے تھے تو سلطان قابوس نے ان کا شاندار اور تاریخی استقبال کیا تھا ۔ عمان نے وزیر اعظم مودی کا بھی ۲۰۱۸ء میں شاندار استقبال کیا تھا ۔ دونوں ممالک کے تعلقات کی نوعیت کی وجہ سے ہی  ہندوستانی سرکار اس معاملے میںسرگرم ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK