مودی حکومت نے پیر کو ایئر انڈیا میں سو فیصد حصے داری فروخت کے متعلق ابتدائی نوٹس جاری کیا ہے۔
EPAPER
Updated: January 27, 2020, 12:56 PM IST | Agency | New Delhi
مودی حکومت نے پیر کو ایئر انڈیا میں سو فیصد حصے داری فروخت کے متعلق ابتدائی نوٹس جاری کیا ہے۔
نئی دہلی : مودی حکومت نے پیر کو ایئر انڈیا میں سو فیصد حصے داری فروخت کے متعلق ابتدائی نوٹس جاری کیاہے۔ بولی دستاویز کے مطابق حکومت ایئر انڈیا ایکسپریس میں اپنے ۱۰۰؍ فیصد حصص اور مشترکہ منصوبے AISATS میں ۵۰؍ فیصد حصص اسٹرٹیجک انوسٹمنٹ کے حصے کے طور پر فروخت کرے گی۔ کامیاب بولی لگانے والے کو ائیر لائن کا انتظامی کنٹرول بھی منتقل کیا جائے گا۔ائیر انڈیا کیلئے بولی لگانے کیلئے آخری تاریخ ۱۷؍ مارچ ہے۔
lang="en" dir="ltr">Air India disinvestment: The Government of India (GOI) has set 17th March as deadline for submitting Expression of Interest https://t.co/iwrMT9FRWA— ANI (@ANI) January 27, 2020
اے آئی ایس اے ٹی ایس( ایئر انڈیا لمیٹیڈ اور سنگاپور ایئرپورٹ ٹرمنل سروسز لمیٹیڈ) ایئر انڈیا اور سنگاپور ایئر لائنز کے مابین مشترکہ منصوبہ ہے جس میں دونوں کا برابر حصہ ہے۔ اے آئی ایس اے ٹی ایس ہوائی اڈوں پر طیاروں کے کھڑے ہونے اوران کے دیکھ بھال کیلئے خدمات مہیا کرتی ہے۔ ایئر انڈیا کی حصہ داری ایئر انڈیا انجینئرنگ سروسز، ایئر انڈیا ایئر ٹرانسپورٹ سروسز اور ایئر لائن ایلائڈ سروسز اینڈ ہوٹل کارپوریشن آف انڈیا میں بھی ہے۔ بولی دستاویز کے مطابق، یہ یونٹ ایک علیحدہ کمپنی ایئر انڈیا اثاثہ ہولڈنگ لمیٹڈ (اے آئی اے ایچ ایل) میں زیر عمل ہیں اور مجوزہ اسٹیک کی فروخت میں ان کو شامل نہیں کیا جائے گا۔
بولی دستاویز کے مطابق انویسٹمنٹ کے اختتام تک ایئر انڈیا اور ایئر انڈیا ایکسپریس پر۲۳؍ ہزار ۲۸۶؍ کروڑ روپے کا قرض باقی رہے گا اور باقی قرض AIAHL میں منتقل کر دیا جائے گا۔ ایئر انڈیا کی ٹرانزیکشن ایڈوائزری کمپنی ’ای وائی ‘ہے۔ بولی کے دستاویزات کے مطابق، فروخت کیلئے ایف ڈی آئی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی ’ایئر انڈیا ‘کو دو سال سے بھی کم عرصے میں فروخت کرنے کی یہ دوسری کوشش ہے۔پچھلی بار ایئر انڈیا کو بیچنے کیلئے حکومت کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ سال ۲۰۱۸ء میں، حکومت نے ایئر انڈیا میں ۷۶؍ فیصد حصص اور انتظامی کنٹرول کو نجی ہاتھوں میں دینے کا ٹینڈر جاری کیا تھا۔