Inquilab Logo

زرعی قوانین کیخلاف میدان میں ڈٹے کسانوں کوسلام

Updated: March 07, 2021, 12:21 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Dadar

کسانوں کے احتجاج کے ۱۰۰؍دن مکمل ہونے پرسنگھرش سمیتی کی جانب سےآخری دم تک انہیں ہر ممکن تعاون دینے کاعہدکیا گیا

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

سیاہ زرعی قوانین کےخلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے آندولن کوسنیچر کو ۱۰۰؍د ن پوراہونےپرحسب اعلان کسانوں کی حمایت میں سنگھرش سمیتی مہاراشٹر کی جانب سے گھروں ،دکانوں اور دفاتر وغیرہ کے باہرسیاہ جھنڈے لگانے اوربازوپر سیاہ فیتہ باندھنے کی اپیل کی گئی تھی ،اس پرعمل کیا گیا ۔ممبئی میںچونکہ کورونا کے پھیلاؤ کےسبب حکومت کی جانب سے پہلے ہی کسی بھی قسم کے سیاسی اور مذہبی اجتماعات اورجلسے جلوس پرپابندی لگادی گئی ہے ۔اسی سبب احتجاج نہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے توسط سے پیغام رسانی کی گئی اور جو تنظیمیں اور جماعتیں کسانوں کے ساتھ اوران کے مطالبات کی حامی ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پرپیغام رسانی کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر یہ یقین دہانی کروائی کہ کسانوں کا آخری دم تک ساتھ دیا جائے گا اوران کا ہر ممکن تعاون کیاجائے گا ۔ 
سنگھرش سمیتی کی جانب سے کسانوں کوسلام 
 کسان سنگھرش سمیتی کی جانب سے احتجاج کے ۱۰۰؍ دن مکمل ہونے پران کی ستائش کرتے ہوئے ان کو سلام پیش کیا گیا ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ کسان بھائیوںنے ۲۶؍نومبر سے احتجاج شروع کیا تھا اور تمام رکاوٹوں ،دھمکیوںاوررخنہ اندازیوں اوراحتجاج کوبدنام کرنے کی حکومت کی منصوبہ بند سازشوں کے باوجود وہ پُرعزم طریقے سے میدان میںڈٹے ہوئے ہیں ۔اب تک ۲۵۰؍ سےزائد کسان بھائی  اپنے حق کے لئے آوازبلند کرتے ہوئے شہیدہوچکے ہیں۔ پربھاکر نارکر نے اس موقع پرکہا کہ’ ’احتجاج کے۱۰۰؍ دن  پورے ہونے کےباوجود حکومت کی جانب سے ان مسائل کاحل نکالنے کیلئے کوئی پہل نظر نہیںآرہی ہے اسی بنیاد پرلوگوں کو گھروں ، دفتروں اوربازاروں میںسیاہ جھنڈے لگاکر احتجاج کی اپیل کی گئی تھی۔ اس پرریاست کے الگ الگ حصوں میںعمل کیا گیا اوربہت سے لوگو ںنے اپنے بازوؤںپرسیا ہ فیتے بھی باندھے ۔ اس کے علاوہ سنیکت کسان مورچہ کی جانب سے بھی سیاہ جھنڈا لہرایا گیا ۔‘‘
 انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’کسان جس عزم وحوصلے سے میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں اس سےہمیں امید ہے کہ حکومت کوآج نہیں تو کل جھکنا ہوگا اورسیاہ قوانین واپس لینے ہوں گے۔‘‘  اس موقع پر سی پی آئی ممبئی کے سیکریٹری پرکاش ریڈی نے کہا کہ ’’ ۱۰۰؍ دن تک احتجاج جاری رکھناکوئی معمولی بات نہیں ہے ۔اگر حکومت نے اب تک قانون واپس لینے کااعلان نہیںکیا ہے توکسانوں نے بھی یہ بتادیا ہے کہ ان کی منزل قانون واپسی ہی ہے،اس سے کم پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہےاورنہ ہی پیچھے ہٹنے کاسوال پیداہوتا ہے  ۔‘‘
میٹنگ میں لائحۂ عمل طے کیا گیا  ۱۰۰؍دن مکمل ہونے پردادر میں’ہم بھارت کے لوگ ‘کی جانب سے ’ممبئی واسی کسان ہیں‘عنوان پرمیٹنگ کی گئی اوراس میںیہ طے پایا کہ گاندھی جی کے ڈانڈی مارچ کے طرزپر۱۲؍مارچ سے ۶؍اپریل تک ’مٹی ستیہ گرہ ‘کےعنوان پرستیہ گرہ کیا جائے گا اور ممبئی ، مہاراشٹر ، گجرات ،راجستھان ہوتے ہوئے مظاہرین دہلی اور ملک کے کونے کونے میںجائیںگے۔ اس میٹنگ میںبھی کسانوں کو  آخری وقت تک تعاون دینے کاعہدکیا گیااوریہ طے کیا گیا کہ سنگھرش سمیتی کی جانب سےبھی جواعلانات ہوںگے ،اس پرعمل کرتے ہوئے کسانوں کے حق میں آوازبلند کی جائے گی ۔ 

mumbai dadar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK