Inquilab Logo

امریکی وزیرخارجہ کے دورے کیخلاف غم وغصہ

Updated: February 02, 2023, 10:10 AM IST | Ramallah

انٹونی بلنکن کے مغربی کنارے کے دورے کیخلاف مظاہرہ، واشنگٹن سے دہرے معیار سے بازآنے کا مطالبہ ۔ امریکی وزیرخارجہ کا اشتعال انگیزی اور تشدد کے خاتمے کیلئے فریقین کو مذاکرات بحال کر نے کی تلقین، خانہ جنگی روکنا اولین ترجیح

A scene of a protest against the visit of US Secretary of State Anthony Blanken.
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورے کیخلا ف مظاہرے کا ایک منظر۔

 امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مغربی کنارے کے دورے  کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اس  موقع پر  فلسطینیوں  نےغم و غصہ کا اظہارکیا او ر واشنگٹن سے دہرے معیار سے بازآنے کا مطالبہ کیا ۔  مظاہرین نے منگل کو  فلسطین کی سرزمین  پر امریکی اعلیٰ سفارت کار کی موجودگی کیخلاف احتجاج کیا۔ 
 ژنہوا  نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  مغربی کنارے اور غزہ  پٹی دونوں  علاقوں میں مظاہرین نے فلسطینی پرچم  لہرا کر  امریکہ  کے خلاف نعرے لگائے۔ اس  دوران  اسرائیل کیلئے نرم گوشہ رکھنے اور فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا۔
 مغربی کنارے کے علاقے میں ایک احتجاج میں حصہ لینے والے شخص نیل سلامہ نے کہ کہ معاملہ بہت سادہ ہے۔  انٹونی بلنکن یہاں فلسطینی قیادت پر دباؤ ڈالنے کیلئے آئے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ  سیکوریٹی میں تعاون کرے اور اس  کے خلاف کوئی فیصلہ نہ کرے۔ان کے ہاتھوں میں ایک بینر تھا جس پر لکھا تھا ،’’امریکہ اس وقت تک مجرم ہے جب تک وہ اسرائیل کا حامی ہے۔‘‘راملہ میں قومی   افواج کے کوآرڈینیٹر عصام  نے کہا، ’’ہم یہاں  انٹونی بلنکن کو  یہ پیغام دینے کیلئے آئے ہیں کہ ان کا انتظامیہ فلسطین اور   اسرائیل  کے معاملے میں  انتہائی متعصب ہے ۔ فلسطینی عوام کیخلاف کارروائیوں کی وجہ سے  ہمارے ملک میں ان کا خیرمقدم نہیں کیا جاسکتا ۔‘‘
  یادرہےکہ اسرائیلی فوج کی کارروائی ميں۲۰۲۳ء کے آغاز سے اب تک کم از کم ۳۵؍فلسطینیوں کی جانیں گئی ہیں جس سے جنوری  کا مہینہ مغربی کنارے میں حالیہ عرصے میں  مہلک  ترین مہینوں میں سے ایک  بن گیا ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں اسرائیلی فوجی چھاپے کے دوران ہوئیں جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد فلسطینی عسکریت پسندوں کو حراست میں لینا ہے۔جوابی کارروائی میں جمعہ کی رات مشرقی یروشلم میں ایک اسرائیلی بستی  پر ایک فلسطینی بندوق بردار نے فائرنگ کر دی جس میں ۷؍ افراد ہلاک ہو گئے۔
 قبل ازیں   پیر کو اسرائیلی  لیڈروںسے ملاقات کے بعد،  بلنکن نے  منگل کو فلسطینی صدر محمود عباس سے راملہ میں فلسطین  صدر دفتر میں ملاقات کی۔ اس دوران امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ ایک سال کے دوران  اسرائیل اورفلسطین کے درمیان تشدد کے واقعات میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کے قتل پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔بلنکن نے غرب اردن کے شہر راملہ میں فلسطینی صدرمحمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعدایک بیان میں انہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران میں بڑھتے ہوئے تشدد میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کی جانوں کے ضیاع پرتعزیت اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا  کہ اسرائیلی اور فلسطینی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں اشتعال انگیزی کم کرنے پر زور دیا ہے۔
  مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اشتعال انگیزی اور تشدد کے خاتمے کیلئے فریقین کو مذاکرات بحال کرنا ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں قیام امن کیلئے دو ریاستی حل کا فارمولا تیار کرنا ہوگا۔ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی خانہ جنگی روکنا امریکہ کی اولین ترجیح ہے۔
  امریکی وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ہم آہنگی اور قربت بڑھانے کیلئےکوشاں ہیں، ہمیں دونوں جانب سے جنگ بندی اور اعتماد کی فضا قائم کرنے کا انتظار رہے گا۔
  رواں سال کے آغاز سے اب تک اس تنازع میں۳۵؍ فلسطینی نوجوان اور بچےمارے جاچکے ہیں جن میں یہودیوں پرحملے کرنے والے مبینہ عسکریت پسند اور عام شہری بھی  شامل ہیں۔ انٹونی بلنکن نے گزشتہ پیر کو نیتن یاہو اوران کی کابینہ میں شامل وزراء سے اپنے دورے کے موقع پر ملاقات کی تھی ۔ ان سے فلسطینی تنازع اور اس کے دوریاستی حل کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا تھا اور انتقامی کارروائی سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔ 

American Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK