سابرکنٹھا میں تعلقہ سطح کی عدالت نے الزامات کو ’’عمومی اور غیر واضح‘‘ قراردیا
EPAPER
Updated: September 07, 2020, 8:41 AM IST | Agency | Ahmedabad
سابرکنٹھا میں تعلقہ سطح کی عدالت نے الزامات کو ’’عمومی اور غیر واضح‘‘ قراردیا
سابر کنٹھا ضلع میں تعلقہ سطح کی ایک عدالت نے گجرات فساد میں ۲؍ برطانوی شہریوں کے قتل کے ہرجانہ کے کیس میں مدعا علیہ کے طورپر شامل کئے گئے نریندر مودی کے نام کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
مودی کے وکیل کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے کورٹ نےکہا ہےکہ مہلوکین کے رشتہ دار یہ نہیں بتاپائےکہ اُس وقت کی حکومت کے افسران کی کوتاہی کیلئے نریندر مودی ذاتی طورپر کیسےذمہ دار ہوسکتے ہیں۔
پرنسپل سینئر سول جج ایس کے گڈوی نے مودی کا نام مدعا علیہ کی فہرست سے ہٹانےکا نتیجہ اخذ کرتےہوئے کہا ہے کہ کورٹ کی نظر میں عرضی گزار معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں۔ عدالت کے مطابق ان کے الزامات ’’عمومی نوعیت کے اور غیر واضح‘‘ ہیں۔ کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں پیش کیاگیا کہ گجرات کے اس وقت کے وزیراعلیٰ واردات کے وقت وہاں موجود تھے۔
ہرجانے کا یہ مقدمہ شیرین داؤد، شمیمہ داؤ (برطانوی شہری)اور عمران سلیم داؤد کے رشتہ داروں نے دائر کیا ہے۔ مودی کے علاوہ اس کیس کے ۶؍ ملزمین کو ہرجانہ کے مقدمے میں مدعا علیہ بنایاگیاہے۔