Inquilab Logo

گلف کو آپریشن کونسل کا ایران پرعائد جوہری پابندیوں کی مدت میں توسیع کا مطالبہ

Updated: August 11, 2020, 9:10 AM IST | Agency | Tehran

خلیجی ممالک کی تنظیم ’گلف کو آپریشن کونسل‘ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے ایران پر عائد اسلحے کی پابندی میں مزید توسیع کی جائے۔

GCC Office
گلف کو آپریشن کونسل کا صدر دفتر

خلیجی ممالک کی تنظیم  ’گلف کو آپریشن کونسل‘ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے ایران پر عائد اسلحے کی پابندی میں مزید توسیع کی جائے۔  اس اقدام کی وجہ سے عالمی سطح پر ایک نئی مساوات  قائم ہونےکا امکان بڑھ گیا ہے۔اطلاع  کے مطابق ۶؍ خلیجی  ممالک  پر مشتمل  اس تنظیم  نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا ہے جس میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ خط اس وقت لکھا گیا ہے جب ایران پر اسلحے کی پابندی کی مدت کے خاتمے میں صرف دو ماہ رہ گئے ہیں۔
  ان  ممالک نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایران، لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کو اسلحہ فراہم کرتا ہے نیز شام، بحرین، کویت اور سعودی عرب میں دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ ایران کے اس عمل سے ہمسایہ ممالک میں غیر یقینی صورتحال اور امن عامہ کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔  یہ ۶؍  خلیجی ممالک ہیں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی اور متحدہ عرب امارات  جن پر مشتمل تنظیم ’’جی سی سی‘‘  اس سے قبل بھی ایران پر ہمسایہ ممالک میں مسلح مداخلت اور خطے میں اپنے اثر روسوخ میں اضافے کیلئے طاقت کے استعمال کے الزامات عائد کرتی آئی ہے۔جبکہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔ یہ خط کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف الحجرف  کے نام  سے  عالمی سلامتی کونسل کو لکھا گیا ہے۔خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر ۲۲۳۱؍ کی مدت میں توسیع کی جائے۔ روایتی ہتھیاروں کی ایران کو اور ایران سے منتقلی ممنوع قرار دینے والی اس قرار داد کی مدت ۱۸؍ اکتوبر ۲۰۲۰ء کوختم ہو رہی ہے۔
 گلف کو آپریشن کے جنرل سیکریٹری نے واضح کیا ہے کہ ایران کی جانب سے خطے میں ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور دہشت گرد اور فرقہ پرست تنظیموں اور تحریکوں کو مسلح کرنے کا سلسلہ جاری رہنے کے پیشِ نظر یہ امر کسی طور بھی مناسب نہیں ہے کہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی اٹھائی جائے۔ یہ پابندی اس وقت تک نہیں ختم کی جانے چاہئےجب تک ایران خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی اپنی سرگرمیوں سے دستبردار نہیں ہو جاتا اور دہشت گرد اور فرقہ وارانہ تنظیموں کو ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ ترک نہیں کر دیتا۔
 واضح رہے کہ امریکہ مسلسل کوشش کر رہا ہے کہ آئندہ اکتوبر میں ختم ہونے  والی میعاد کے بعد بھی ایران پر پابندیاں عائد رہیں لیکن ایران نے چین اور روس سے ہاتھ ملا لیا ہے  اور یہ دونوں ممالک سلامتی کونسل میں ایران کی حمایت کر رہے ہیں۔ ایسی صورت میں سعودی عرب سمیت کئی اہم خلیجی ممالک کی جانب سے ایران پر عائد پابندی میں توسیع کا مطالبہ یقیناً عالمی سطح پر دو واضح گروہوں کے وجود کا باعث بنے گا۔ 
  جرأت مندانہ اقدام: مائیک پومپیو
  ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نےجی سی سی کی جانب سے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے   خط کو ’’جرات مندانہ اعلان‘‘ قرار دیا ہے۔پومپیو نے ایک ٹویٹ کرکے کہا کہ’’ واشنگٹن رواں ہفتے سلامتی کونسل میں ایک قرار داد کا منصوبہ پیش کرے گا جس کا مقصد تہران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع ہے۔ امریکی وزیر خارجہ کے مطابق یہ اقدام کئی برس کی’’ سفارت کاری کے بعد‘‘ کیا جا رہا ہے۔پومپیو نے تنبیہی انداز میں کہا کہ ’’سلامتی کونسل کو دہشت گردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی یا خلیج کے ساتھ کھڑے ہونے میں سے کوئی ایک راستہ منتخب کرنا ہو گا ‘ واضح رہے کہ ایرا ن پر ۲۰۰۷ء سے جوہری پابندیاں عائد ہیں لیکن ۲۰۱۵ء میں امریکہ سمیت کئی اہم ممالک نے ایران سے معاہدہ کر لیا تھا اور پابندیوں میں نرمی کی تھی لیکن  ڈونالڈ ٹرمپ نے اقتدار  میں آنے کے بعد یہ معاہدہ ختم کر دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK