Inquilab Logo

احتیاطی تدابیر کے ساتھ کے ساتھ مناسک حج کا آغاز

Updated: July 29, 2020, 12:35 PM IST | Agency | Mecca

عالمی وبا کورونا وائرس کووڈ 19 کے باعث سعودی عرب میں محدود پیمانے پر مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے اور ایک ہزار کے قریب عازمین نے مکہ مکرمہ کے باہر وادی منیٰ کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق یومِ ترویہ کے ساتھ ہی مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے،اس میں کوئی بڑا  ارکان نہیں ہے لہذا حجاج کرام جمعرات (30 جولائی) کے طلوع آفتاب تک اپنا وقت عبادت میں صرف کریں گے۔ خیال رہے کہ منیٰ، مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے شمال مشرق سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور عام طور پر دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی ہے جہاں 25 لاکھ حاجیوں کی رہائش کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔

Makkah Sharif - PIC : PTI
مکہ شریف ۔ تصویر : پی ٹی آئی

عالمی وبا کورونا وائرس کووڈ 19 کے باعث سعودی عرب میں محدود پیمانے پر مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے اور ایک ہزار کے قریب عازمین نے مکہ مکرمہ کے باہر وادی منیٰ کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق یومِ ترویہ کے ساتھ ہی مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے،اس میں کوئی بڑا  ارکان نہیں ہے لہذا حجاج کرام جمعرات (30 جولائی) کے طلوع آفتاب تک اپنا وقت عبادت میں صرف کریں گے۔
خیال رہے کہ منیٰ، مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے شمال مشرق سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور عام طور پر دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی ہے جہاں 25 لاکھ حاجیوں کی رہائش کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔
تاہم عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے  لئے  رواں برس حاجیوں کی تعداد کو محدود کیا گیا ہے اور صرف سعودی شہری یا سعودی عرب میں موجود تارکین وطن ہی شرکت کررہے ہیں۔
تقریباً ایک ہزار عازمینِ حج آج (29 جولائی کو) حج کے آغاز کے  لئے مکہ مکرمہ کے باہر واقع وادی منیٰ کا رخ کررہے ہیں۔
رواں برس حج کے لیے منتخب ہونے والے افراد کا درجہ حرارت چیک کیا گیا تھا اور مکہ مکرمہ میں آمد کے آغاز پر انہیں قرنطینہ کیا گیا جبکہ ہیلتھ ورکرز نے ان کے سامان کو سینیٹائز کیا تھا۔
علاوہ ازیں صحت و تحفظ کے عملے نے مسجدالحرام میں مطاف کو حصہ کو جراثیم سے پاک کیا جبکہ رواں برس حج حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے خدشات کے باعث خانہ کعبہ کے گرد رکاوٹیں لگائیں گئی ہیں اور حاجیوں کو خانہ کعبہ کو چھونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
علاوہ ازیں حکام نے عازمینِ حج کی دیکھ بھال کے لئے طبی مراکز، موبائل کلینکس اور ایمبولینسز بھی قائم کی ہیں جبکہ حاجیوں کے لیے ماسک پہننا اور  سوشل ڈسٹنسنگ  کی پابندی  کرنا لازم ہے۔
خیال رہے کہ مکہ مکرمہ میں آمد سے قبل تمام عازمین کے  لئے کورونا وائرس کا ٹسٹ لازمی قرار دیا گیا تھا اور فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد انہیں قرنطینہ کیا جائے گا۔
عازمینِ حج کو سہولت کٹس بھی فراہم کی گئی ہیں جس میں جمرات کے لیے سینی ٹائزڈ کنکریاں، ڈس انفیکٹنٹس، ماسک، جائے نماز اور احرام شامل ہیں۔
سعودی عرب کے ڈائرکٹر پبلک سکیورٹی خالد بن قرار الحربی نے کہا کہ اس حج میں سکیورٹی سے متعلق خدشات نہیں ہیں لیکن عازمینِ حج کی تعداد میں کمی انہیں عالمی وبا کے خطرے سے بچانے کے  لئے ہیں۔
جمعرات کے روز حجاج کرام، خطبہ حج سننے کے لیے میدان عرفات کا رخ کریں گے، اس کے بعد وہ مزدلفہ جائیں گے اور جمرات کے لیے منیٰ واپسی سے قبل وہاں رات بھر قیام کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK