کانگریس کی ایم پی کماری سیلجا نے کہا کہ حکومت ۲؍ ٹول ناکوں کے درمیان ۶۰؍کلومیٹر فاصلے کے اصول پر عمل نہیں کررہی ہے
EPAPER
Updated: December 07, 2024, 7:49 PM IST | Agency | Chandigarh
کانگریس کی ایم پی کماری سیلجا نے کہا کہ حکومت ۲؍ ٹول ناکوں کے درمیان ۶۰؍کلومیٹر فاصلے کے اصول پر عمل نہیں کررہی ہے
ہریانہ کے سرسہ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا نے جمعہ کو الزام لگایا کہ ریاستی حکومت خود ٹول پلازہ کے معاملے میں قواعد کو نظر انداز کر رہی ہے اور۲؍ ٹول ناکوں کے درمیان۶۰؍کلومیٹر کے فاصلہ کے اصول پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں کماری سیلجا نے کہا کہ انہوں نے لوک سبھا میں روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہر اہ کی وزارت سے سوال پوچھا تھا کہ روہتک اور ڈبوالی کے درمیان شاہراہ پر کتنے ٹول پلازے بنائے گئے ہیں؟ ان کے درمیان فاصلہ کتنا ہے؟ قواعد کے مطابق ایک ٹول اور دوسرے ٹول کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہئے؟ وزارت کی جانب سے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جو جواب دیا وہ حیران کن ہے۔ جواب میں بتایا گیا ہے کہ روہتک اور ڈبوالی کے درمیان ہائی وے پر ۶؍ ٹول پلازے بنے ہوئے ہیں۔ان میں روہڈ، مدینہ، رامائنیا، لانڈھڑی، بہاؤالدین اور کھویا ملکانہ شامل ہیں ۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری کے مطابق وزارت نے خود قبول کیا ہے کہ ایک ٹول سے دوسرے ٹول کے درمیان کم از کم۶۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ ہونا چاہئے۔یعنی۶۰؍ کلومیٹر سے پہلے کوئی ٹول نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جواب میں بتایا گیا ہے کہ روہڈ ٹول کا فاصلہ۶۳ء۴۹؍ کلومیٹر، مدینہ ٹول کا فاصلہ ۴۱ء۸۱۰؍ کلومیٹر، رامانیا ٹول کا فاصلہ ۵۷؍کلومیٹر، لانڈھڑی ٹول کا فاصلہ۵۷؍ کلومیٹر ہے، بہاؤالدین ٹول کافاصلہ ۴۳ء۷۳؍ کلومیٹر ہے اور کھویا ملکانہ ٹول کا فاصلہ ۴۳ء۹۲؍ کلو میٹر ہے ۔ کماری سیلجا نے کہا کہ مذکورہ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ صرف روہڈ سے مدینہ ٹول کا فاصلہ قواعد کے مطابق درست ہے۔ باقی تمام ٹولوں کے درمیان فاصلہ۶۰؍ کلومیٹر سے کم ہے۔ ایک ٹول کے درمیان صرف۴۳؍کلومیٹر کا فاصلہ ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کس طرح قوانین کو نظر انداز کر کے عوام کو لوٹ رہی ہے۔