Inquilab Logo

ہاتھرس کیس :ملزم کے خون آلود کپڑے برآمد

Updated: October 17, 2020, 2:11 PM IST | AbdullahRashid | Lucknow

سی بی آئی کی بڑی کامیابی لیکن اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ یہ خون نہیں بلکہ پینٹ کے داغ ہیں ، ہاتھرس سانحہ کی جانچ میں تیزی ، ملزم لوکُش کے گھر میں چار گھنٹے تک کی چھان بین کی گئی ،تمام ملزمین کے اہل خانہ سے پوچھ تاچھ کی جاچکی ہے

UP police personnel guarding a CBI team engaged in an investigatio. Picture:INN
یوپی پولیس کے اہلکار جانچ میں مصروف سی بی آئی ٹیم کی حفاظت کرتے ہوئے ۔ تصویر: آئی این این

ہاتھرس معاملہ کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے ملزم لوکُش کے گھر میں چار گھنٹے تک چھان بین کرنے کے بعد وہاں موجود کچھ کپڑے اپنے قبضہ میں لئے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ ان کپڑوں میں خون کے دھبہ لگے ہوئے ہیں۔ اس بارے میں لوکش کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ لوکش پینٹنگ کام کرتا ہے جس کی وجہ سے اسکے کپڑوں میں لال رنگ کا پینٹ لگا ہوا ہے۔  فی الحال اس معاملہ میں سی بی آئی مسلسل کئی روز سے ہاتھرس میں تفتیش کررہی ہے  ۔سی بی آئی کی ٹیم نے ملزم لوکش کے گھر میں تین چار گھنٹے جانچ پڑتال کی ۔اسکے بعد سی بی آئی کی ٹیم نے اسکے گھر سے لال رنگ کے دھبے لگے کپڑے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ کپڑوں میں خون لگا ہوا ہے جب کہ لو کش کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ لوکش کا بڑا بھائی للت پینٹنگ کا کام کرتا ہے جس کی وجہ سے اسکے کپڑوں میں لال رنگ کے داغ لگ گئے تھے ۔ برآمد کپڑے اسی کے ہیں ۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی سفارش کے بعد معاملہ کی سی بی آئی جانچ کی منظوری ملنے کے بعد اب سی بی آئی جانچ میں کافی تیزی آئی ہے۔ گزشتہ روز سی بی آئی نے تمام ملزمین کے گھر والوں سے پوچھ تاچھ کی تھی ۔ اس دوران  لوکش کے گھر والوں میں سے دو بھائیوں سے سی بی آئی نے مسلسل  چھ گھنٹے تفتیش کی تھی۔ جمعہ کو سی بی آئی کی ٹیم دوبارہ لوکش کے گھر پہنچی جہاں سے اس نے کپڑے برآمد کئے ہیں ۔ دوسری جانب متاثرہ کے گھر والوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمین کے خوف کی وجہ سے وہ اب گائوں میں نہیں رہ سکتے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان کو دہلی میں منتقل کرے۔ گھر والوںنے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ معاملہ کی سماعت اتر پردیش سے منتقل کرکے دہلی یا کسی دوسری ریاست میں بھیج دی جائے ۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ اب سب حفاظت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں جبکہ  ہاتھرس میں ان کا تحفظ مشکل ہے۔  

lucknow Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK