Inquilab Logo

افغانستان میں ہیلی کاپٹر تباہ ، ۹؍ ہلاک، جبکہ بم دھما کے میں۴؍ اموات

Updated: March 19, 2021, 11:44 AM IST | Agency | Washington

دھماکے میں ہلاک ہونے والے سرکاری ملازمین تھے جو ڈیوٹی پر جا رہے تھے، جبکہ ہیلی کاپٹر میں افغان فوج کے اہلکار مارے گئے ہیں

Helicopter - Pic : INN
ہیلی کاپٹر ۔ تصویر : آئی این این

افغانستان کی راجدھانی  کابل میں جمعرات کی صبح بم دھماکے میں ۴؍ سرکاری  ملازم جبکہ ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ۹؍ افغان فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔کابل میں سرکاری ملازمین کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب  ملازمین گھروں سے دفتر جا رہے تھے۔ دھماکے میں ۴؍ ملازم ہلاک جبکہ۹؍ زخمی ہوئے ہیں۔ افغانستان کی وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے مشیر عبدالصمد حامد کے مطابق دھماکے میں جس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا وہ ان کے محکمے نے ملازمین کے ٹرانسپورٹ کیلئے کرائے پر لے رکھی تھی۔
 اطلاع کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروہ یا شخص نے قبول نہیں کی ہے۔ البتہ افغان حکومت ملک میں ہونے والے حالیہ حملوں کا الزام طالبان پر عائد کرتی ہے۔افغان حکومت کا کہنا ہے کہ  طالبان سرکاری ملازمین، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور صحافیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تاہم طالبان ایسی کسی بھی مہم میں شامل ہونے یا کارروائیاں کرنے کی تردید کرتے ہیں۔
  ادھر افغانستان کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ بدھ کو اس کے ۹؍ اہلکار ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ہیلی کاپٹر کریش کے بارے میں دو ذرائع نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو راکٹ سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس نے افغان صوبے میدان وردک سے اڑان بھری تھی۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ہیلی کاپٹر کو کس نے نشانہ بنایا اور نہ ہی اب تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔افغان وزارتِ دفاع کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کی جا رہی ہے  جبکہ افغان فضائیہ کے ایک ذرائع نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر سپلائی مشن پر تھا جس میں ایک فوجی کی لاش اور کچھ زخمی فوجی بھی موجود تھے۔
 واضح رہے کہ یہ واقعات ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب افغانستان میں قیامِ امن کی غرض  سے روس کی میزبانی میں جمعرات کو ایک اہم کانفرنس منعقد کی گئی ہے۔حکام کے مطابق ماسکو میں ہونے والی اس بیٹھک میں امریکہ کے نمائندۂ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد کے علاوہ چین اور پاکستان کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔افغان سیاسی رہنماؤں کی ایک ٹیم، حکومتی نمائندگان اور طالبان کا وفد بھی کانفرنس میں شرکت کیلئے ماسکو میں موجود ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK