Inquilab Logo

ہائی کورٹ کا حکومت کوعام شہریوں کیلئے لوکل سروس شروع کرنے پرغور کرنےکا مشورہ

Updated: September 30, 2020, 11:22 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بار کونسل آف مہاراشٹر اینڈ گوا کی جانب سے ۲؍ وکلاء کی داخل کردہ عرضداشت پر جاری شنوائی کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے شہریوں کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ٹرانسپورٹ کو باقاعدگی سے جاری کرنے کا مشورہ دیا

Local Train - Pic : INN
ممبئی لوکل ٹرین ۔ تصویر : انقلاب

بار کونسل آف مہاراشٹر اینڈ گوا کی جانب سے ۲؍ وکلاء کی داخل کردہ عرضداشت پر جاری شنوائی کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے شہریوں کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ٹرانسپورٹ کو باقاعدگی سے جاری کرنے کا مشورہ دیا ۔ دوران سماعت بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے خصوصی طور پر ممبئی کی لائف لائن یعنی لوکل ٹرینوں کو بھی معمول کے مطابق شروع کرنے پر غور کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ 
 بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس جی ایس کلکرنی نے بار کونسل آف مہاراشٹر اینڈ گوا کی جانب سے عرضداشت داخل کرنے والے وکلاء ملند ساٹھے اور ادئے ورونجیکر نے مستقل طور پر ٹرین شروع کرنے سے متعلق مشورہ دینے کی بھی ہدایت دی ہے ۔واضح رہے کہ مذکورہ بالا دونوں وکلاء نے داخل کردہ عرضداشت کے ذریعہ وکلاء اور ان کے اسٹاف کو ضروری خدمات کی فہرست میں شامل کرنے اور خصوصی ٹرینوں میں سفر کرنے کی اپیل کی تھی ۔یہ بھی واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں کورٹ نے تجرباتی طو ر پر وکلاء کو ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔
 وکلاء کو ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت دینے کے بعد عرضداشت گزاروں نے شہر اور ریاست کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد کیلئے ٹرین شروع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے سبب ہونے والی پریشانیو ںکو عیاں کیا تھا ۔ کورٹ سے یہ بھی کہا گیا کہ گزشتہ سماعت میں حکومت کی جانب سے وکیل پورنیما کنتھاریا نے کہا تھا کہ اگر مستقل طور پر ٹرینوں کی سروس شروع کی گئی تو کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والے مسائل بہت بڑھ جائیں گے ۔ وہیں کورٹ کے ذریعہ وکلاء کو اجازت دیئے جانے کے بعد حکومت نے چند اور پرائیویٹ سیکٹرس میں ملازمت کرنے والوں کو ٹرین سے سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔
  اس پر بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتا نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ’’ ہم صرف وکلاء یا چند سیکٹرس کے ملازمین کو ٹرین سے سفر کرنے پر غور کیوں کریں ہمیں تمام شہریوں کے مسائل پر غور کرنا چاہئے۔ یہ سچ ہے کہ مستقل طور پر ٹرین شروع کرنے سے بھیڑ بڑھ جائے گی لیکن ہمیں لوگوں کی ضرورتوں کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا ۔‘‘ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اخبارات سے ہی یہ  معلوم ہوا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب اکثر و بیشتر لوگ ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں ہیں ۔اس لئے شہری زندگی کو دوبارہ  پٹری پر لانے کیلئے ٹرین سروس کا شروع کیا جانا بہت ضروری ہے اور حکومت کو اس پر جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK