Inquilab Logo

انہدامی کارروائی پرہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا

Updated: September 30, 2020, 11:13 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

اداکارہ کنگنا رناوت کے بنگلہ پر انہدامی کارروائی کئے جانے کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر جاری سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم اداکارہ کی باتوں سے اتفاق نہیں کرتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ انتقاماً اس کے بنگلہ پر انہدامی کارروائی کرائی جائے ۔

Kangana Ranaut - Pic : INN
کنگنا رناوت ۔ تصویر : آئی این این

اداکارہ کنگنا رناوت کے بنگلہ پر انہدامی کارروائی کئے جانے کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر جاری سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم اداکارہ کی باتوں سے اتفاق نہیں کرتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ انتقاماً اس کے بنگلہ پر انہدامی کارروائی کرائی جائے ۔‘‘منگل کو ہونے والی سماعت میں ممبر آف پارلیمنٹ اور شیوسینا ترجمان کو وکیل پر دیپ تھورات کے ذریعہ نیوز نیشن چینل کو دیئے گئے انٹر ویو کے دوران کنگنا کا نام لئے بغیر ’’ حرام خور لڑکی ‘‘ کا لفظ استعمال کرنے کی وجہ بتانے اور وہ لفظ کس کیلئے استعمال کیا گیا ہے ، اس کا نام بتانا تھا اور حلف نامہ داخل کرنا تھا لیکن  وکیل تھورات کی معاون آدتی ساٹھے نے بتایا کہ وکیل تھورات کے سسر کا انتقال ہوگیا ہے اس لئے وہ کورٹ میں حاضر نہیں ہوسکے اور حلف نامہ داخل نہیں کر سکیں ہیں۔اس اطلاع پر ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس ایس جے ایس کاتھا والا اور جسٹس ریاض چھاگلہ نے بدھ کو ہونے والی سماعت میں حلف نامہ داخل کرنے کی مہلت دے دی ۔
  اسی درمیان بی ایم سی کے وکیل انل ساکھرے نے جب کنگنا کے جانب سے کورٹ کو بتائی گئی تفصیلات پر صفائی پیش کی اور غیر قانونی تعمیرات کرنے پر کارروائی کئے جانے کی اطلاع دی تو کورٹ نے سوال کیا کہ ’’ ۵؍ ستمبر کو ہی آپ کا آفیسر اداکارہ کے گھر کاجائزہ لینے کیوں گیا تھا؟ ۔‘ ‘ سرکاری وکیل نے کہا کہ عرضداشت گزار کے غیر قانونی تعمیرات پر کارروائی کی گئی ہے اس میں سرکار ملوث نہیں ہے جبکہ اداکارہ نے ممبئی اور ممبئی پولیس کو بدنام کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا ۔اسی درمیان دفاعی وکیل آدتی نے بھی سنجے راؤت کا دفاع کیا اور اداکارہ کو بد دیانت قرار دیا ۔ اس پر کورٹ نے کہا کہ ’’تمہارے لیڈر نے انٹرویو کے دوران جو کہا  وہ   کیا ہے، کیوں کہا تھا ۔عدالت خود اداکارہ کے پیش کردہ جواز اور  ٹویٹ سے مطمئن نہیں ہےاور ہم سبھی مہاراشٹرین  ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ انہدامی کارروائی کا حکم دے دیا جائے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK