Inquilab Logo

کھگڑیا کے بے گھر افراد’ پوس کی سرد‘ راتوں سے خوفزدہ

Updated: November 30, 2020, 10:09 AM IST | Inquilab New Netwrok | Khagaria

سال بھر کھلے آسمان کے نیچے یاجھگی جھوپڑیوں میں رات گزارنے والے افراد کے بقول:’’کورونا سے نہیں سردی سے ڈر لگتا ہے ، اس بار جب ابھی اتنی سردی ہےتوپوس کی راتیں کیسے کٹیں گی ؟‘‘ گوگری کا رین بسیرا اب تک بن کر تیار نہیں ہوا ہے، پشتوں پر رہنے والے بے گھر ا فرادکے لئے بھی کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا

Khagaria: People displaced by river erosion are protesting against the government and administration. Pictutre: Inquilab
کھگڑیا :ندی کے کٹاؤ سے بے گھر افرادحکومت اور انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کررہےہیں۔ تصویر: انقلاب

بہار کے ضلع کھگڑیا میںبے گھر افراد پوس کی سرد راتوں کے بارے میں سوچ کر پریشان ہیں ۔  دوسری جانب انتظامیہ کی تیاری ادھوری ہے ۔ گوگری کا رین بسیرا اب تک بن کر تیار نہیں ہوا ہے جبکہ پشتوں پر رہ رہے بے گھر افراد کیلئے بھی کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ہے ۔ ان بے گھر خاندانوں کو سردی کی مار جھیلنی پڑرہی ہے ۔ ابھی تک کارتک  ہی کی  سردی ہے ۔ ماگھ اور پوس کی رات باقی ہے ۔ نو ٹولیا اتمادی کے کوسی کٹاؤ سے بے گھر  ہونے والے ناگو بیٹھا کہتے ہیں :’’ ہمارے کیلئے ٹھنڈی کا موسم کسی  عذاب سے کم نہیں ہے ۔ بے گھر افراد کیلئے سردی کو دھیان میں رکھ کر کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا جاتا ہے ۔کمبل سے لے کر الاؤ تک کا انتظام بازار ہی تک محدود ہے ۔ ‘‘اسی علاقے   کے بے گھر ہو نے والے بھگوان رام کہتے ہیں :’’ ہمیں کورونا سے نہیں  سردی سے ڈر لگتا ہے ۔اس بار جب ابھی اتنی  سردی ہے تو پوس کی راتیں کیسے کٹیں گی ؟‘‘  جہاں تک کھگڑیا کے شہری علاقوں کا سوال ہے تو یہاں صرف ایک رین بسیرا ہے جہاں رہنے ہی کا انتظام ہے ، کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔ کھگڑیا نگر پریشد کے ایگزیکٹیو افسر کہتے ہیں کہ یہاں ٹھہرنے والوں کے کھانے پینے کے انتظامات  سے متعلق بورڈ کی اگلی میٹنگ میں غور کیا جائے گا ۔امدادی گروپوں کو ذمہ داری دی جائے گی ۔ اب بورڈ کی کب میٹنگ ہوگی اور کب منصوبے کو عملی شکل دی جائے گی؟ یہ کوئی نہیں جانتا ۔ نگر پریشد کے ایگزیکٹیو افسر یہ بھی کہتے ہیں کہ زیادہ  سردی بڑھنے پراسٹیشن احاطہ میں مستقل رین بسیرا بنایا جائے گا ۔    اسی طرح گوگری جمالپور شہری حلقہ کی حالت تو اور بھی خراب ہے ۔ یہاں ریفرل اسپتال گوگری کے احاطہ میں واقع رین بسیرا اب تک بن کر تیار نہیں  ہوا ہے۔ گزشتہ برس حکومت کے حکم کے بعد نگر پنچایت گوگری جمالپور میں بے گھر اور بے سہارا افرادکے لئے مستقل رین بسیرا بنایا گیا تھا  ۔ اس برس  اس ضرورت محسوس کی جارہی ہے لیکن یہ رین بسیرا کب بن کر تیار ہوگا؟   اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔ 
  باگمتی ندی کے کٹاؤ سے بے گھر سیکڑوں خاندان کئی برس سے بی این پشتہ کے کنارے پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ اب بے گھر  افراد کو پشتہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے  لیکن ان کی باز آباد کاری کا انتظام نہیں کیا گیا ہے ۔ بے گھر  ا فراد نے باز آباد کاری کے   بغیرپشتہ خالی کر نے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ تحریک چلانے کی تیاری میں ہیں ۔ بے گھر  خاندانوں نے کہاکہ باز آباد کاری کے لئے ڈی ایم سے لے کر سی ایم تک کو در خواست دے چکے ہیں لیکن حل نہیں نکلا۔ اب تحریک  ہی کا راستہ بچا ہے ، حالانکہ ماضی میں بھی باز آباد کاری  کے مطالبے پر تحریک  چلائی جاچکی  ہے ۔  باگمتی ندی کے سیلاب سے بچاؤ کیلئے۴؍ دہائی پہلے ہی بدلا نگر پکڑا پشتہ کی تعمیر کی گئی تھی ۔ اس دوران بار بار باگمتی ندی کے کٹاؤ سے سیکڑوں خاندان بے گھر ہوئے تھے ۔ بغیر زمین والے اور غریب افراد بی این پشتہ پر آکر بس گئے  تھے ۔ یہ بی این پشتہ کے تیگاچھی ، کیتھی ، لال پور  اور سریا وغیرہ  مقامات پر جھگی جھوپڑی بنا کر رہ رہے ہیں ۔ گزشتہ برس باز آباد کاری کیلئے تیگاچھی گاؤں کے بے گھر افرادنے ۲۷؍ دنوں تک تحریک چلائی تھی ۔ ڈی ایم کے حکم پر مقامی مکھیا پپو مار کنڈے کے تعاون سے انتظامیہ نے باز آباد کاری کیلئے زمین بھی نشان زد کی تھی ۔ اس وقت کے ڈی ایم انیرو دھ کمار بھی  اس زمین کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔ مکھیا  پپومارکنڈ ےنے بتایا کہ اس کے بعد منظوری کیلئے پٹنہ بھیجا گیا ۔ منظوری بھی مل گئی ، لیکن پھر معاملہ پھنس گیا ۔  انتظامیہ کی جانب سے کچھ رکاوٹیں بتائی جارہی ہیں۔ انہیں دور کرنے کےبعد بھی با ز آباد کاری ممکن ہے ۔  اس سلسلے میںضلع مجسٹریٹ آلوک رنجن گھوش نے  بتایا کہ اے ڈی ایم کو معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ جلد ہی آگے کی کارروائی کی جائے گی ۔ 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK