Inquilab Logo

جلوس عید میلاد کی محدود و مشروط اجازت ملنے کی اُمید

Updated: October 21, 2020, 9:11 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اس تعلق سے سیاسی لیڈران، علماء اور منتظمین پر مشتمل ایک وفد کی پولیس اور دیگر محکموں کے افسران کی موجودگی میں وزیر داخلہ سے ملاقات، جمعہ تک جلوس کی اجازت سے متعلق واضح گائیڈ لائن جاری کرنے کا مطالبہ ،وفد نےکووڈ کے تعلق سے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کا یقین دلایا

Meeting with Eid - Pic : Inquilab
سیاسی لیڈران، علماء اور منتظمین پر مشتمل وفد کی وزیر داخلہ انل دیشمکھ سےملاقات کامنظر ۔(تصویر،انقلاب

جلوس عید میلاد النبیؐ کی اجازت  سے متعلق ریاستی وزیر داخلہ انل  دیشمکھ سے منگل کو پھر ایک دفعہ ملاقات کی گئی۔ اس دفعہ دوران ملاقات پولیس کے اعلیٰ افسران، ڈی جی پی  اور دیگر شعبوں کے افسران بھی موجود تھے جبکہ وفد میں سیاسی لیڈران ، علماء اور منتظمین‌ شامل تھے۔ میٹنگ  کے دوران حکومت کی جانب سے محدود و مشروط اجازت ملنے کی امید ظاہر کی گئی لیکن جب تک گائیڈ لائن جاری نہ کردی جائے تب تک یہ واضح نہیں ہوسکے گا‌ کہ حکومت کی جانب سے اجازت دئیے جانے کی کیا صورت ہوگی اور کیا شرائط عائد کی گئی ہیں ۔البتہ حکومت کی جانب سے یہ ضرور کہا‌ گیا کہ ایسے معاملات میں لوگ عدالت سے رجوع کر لیتے ہیں اور عدالت محدود اور مشروط اجازت دے ہی دیتی ہے اس لئے حکومت از خود کیوں نہ اس ضمن میں فیصلہ کر لے۔
  میٹنگ کے دوران حکومت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ عید میلاد کے جلوس میں ریاست بھر میں چھوٹے بڑے ۸۲۸؍جلوس نکالے جاتے ہیں۔ چنانچہ سب کا خیال رکھنا ضروری ہوتاہے۔ دوسری جانب شرکائے وفد کی طرف سے حکومت کو یقین دلایا گیا کہ کووِڈ۱۹؍ سے متعلق  مکمل احتیاط برتی جائیگی اور حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کیا   جائے گا۔چنانچہ سجاوٹ کے لئے جو گیٹ بنائے جاتے ہیں، اسٹیج بنائے جاتے ہے ان کی اجازت برقرار رکھی جائے ،وہاں افراد کی تعداد کو محدود کرتے ہوئے اسٹیج کوبھی چھوٹا رکھا جائے گا ۔ 
 شرکاء وفد کی جانب سے حکومت سے یہ بھی کہا گیا کہ حکومت جلوس عید میلاد کے تعلق سے جمعہ تک واضح گائیڈ لائن جاری کردے تاکہ اسی حساب سے انتظامات کیے جائیں۔ اس کے علاوہ وفد کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ جلوس کے لئے کم ازکم ۵۰؍ ٹرکوں کی اجازت دی جائے اور اگر بالفرض گاڑیوں کی اجازت نہ دی گئی تو وہ پیدل جلوس نکالنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ان‌مطالبات پر مبنی میمورنڈم پہلے بھی حکومت کو‌دیا جا چکا ہے ۔  ان مطالبات اور یقین دہانیوں کے پیش نظر وزیر داخلہ نے ایک نوٹ کے ساتھ اس معاملے کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پاس بھجوا دیا ہے اور اب حتمی اعلان کا انتظار کیا جارہا ہے۔
 اس کے علاوہ ممکن ہے کہ وزیر اعلیٰ کے ہمراہ مزید کوئی میٹنگ ہو یا‌پھر وہ حالات کاجائزہ لے کر اس ضمن میں از خود فیصلہ کردیں۔وزیر دا خلہ سے ملاقات کرنے کے لئے جانے والے وفد میں رکن اسمبلی امین پٹیل، نسیم صدیقی، مولانا عبدالجبار ماہرالقادری، مولانا ولی اللہ شریفی، محمد عارف نسیم خان، اقبال میمن آفیسر، سرفراز آرزو، سہیل صوبیدار، نبی اختر قریشی، ایوب میمن، محمد طیب طائی، مولانا عباس اور فرید شیخ وغیرہ شامل تھے۔ 
 واضح رہےکہ  اسی ضمن میں ایک دن قبل ایک وفد نے ای وارڈ کے ڈپٹی میونسپل کمشنر کالے سے ملاقات کی تھی اور ان سے کہا تھا کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شرکاء جلوس کے لئے حالات کے پیش نظر پانی ، ماسک اور سینی ٹائزر وغیرہ کا انتظام کیا جائے۔اور اس ضمن میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جلوس کے دن جو انتظامات کیے جاتے ہیں اس کا‌ بھی خیال رکھا جائے۔ یاد رہے کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب جلوس کے تعلق سے فنڈ مختص کیا گیا ہے ۔

میٹنگ میںکیا باتیں ہوئیں

میٹنگ کے دوران حکومت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ عید میلاد کے جلوس میں ریاست بھر میں چھوٹے بڑے ۸۲۸؍جلوس نکالے جاتے ہیں۔ چنانچہ سب کا خیال رکھنا ضروری ہوتاہے۔ وفد کی طرف سے حکومت کو یقین دلایا گیا کہ کووِڈ۱۹؍ سے متعلق مکمل احتیاط برتی جائیگی ۔یہ بھی کہا گیاکہ اگر ٹرکوںکی اجازت نہیںملتی ہے  تو وہ پیدل جلوس نکالنے کیلئے بھی تیار ہیں۔

eid islam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK