Inquilab Logo

ٹویٹر کے انتظام میں انسانی حقوق کو بنیادی اہمیت دی جائے: اقوام متحدہ

Updated: November 07, 2022, 2:00 PM IST | Agency | Geneva

ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹیو ایلون مسک کے نام اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ٹرک نے کھلا خط لکھا ، اظہار رائے کی آزادی کے احترام پر زور دیا

Picture .Picture:INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

 :اقوام متحدہ  کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے  نے ٹویٹر کے نئے مالک کو مشورہ دیا  ہےکہ ٹویٹر کے انتظام میں انسانی حقوق کو بنیادی اہمیت دی جائے۔  اسی طرح اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سنیچر کو   اقوام متحدہ  کےہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ٹرک نے  ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایلون مسک کو ایک کھلا خط جاری کرتے ہوئے کہا ، ’’   اس  بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی قیادت میں ٹویٹر کے انتظام میں انسانی حقوق کو مرکزی حیثیت  دی جائے، انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ ‘‘یہ خط جمعہ کو ٹویٹر کے عملہ کی بڑے پیمانے پر برخاست کرنے کی رپورٹس کے بعد لکھا گیا ۔ ٹرک نے  اپنے خط میں کہا ،’’  آپ ہمارے مشترکہ انسانی حقوق کا احترام کیجئے۔پلیٹ فارم کے استعمال اور اس کی ترقی کی نگرا نی کیجئے۔  دوسری کمپنیوں کی طرح اپنے  پلیٹ فارم کی منفی سرگرمیوں کوسمجھنے کی کوشش کیجئے۔ ‘‘ خط میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے ٹویٹرپر زور دیا کہ وہ رازداری کے حق کیلئے کھڑا ہو ۔  یہ بھی کہا کہ ٹویٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے  ٹویٹس، تصاویر بڑھانے سے گریز کرے جس کے نتیجے میں دوسرے  کے حقوق کو نقصان پہنچے۔    اقوام متحدہ  کےہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے  ٹویٹر کوانسانی حقو ق کے ۶؍عالمی اصولوں پر عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا جن میں  اظہاررائے کی آزادی کا تحفظ  اور پرائیویسی کا احترام شامل ہے۔ اس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اظہاررائے کی آزادی  کا مطلب کھلی چھوٹ ہرگز نہیں ہے۔  واضح رہےکہ ایلون مسک نے اکتوبر میں۴۴؍ بلین امریکی ڈالر میں ٹویٹر خریدنے کا معاہدہ مکمل کیا تھا جس سے انہیں سوشل نیٹ ورک کمپنی کا کنٹرول مل گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو ٹویٹر نے اخراجات کو کم کرنے کے جارحانہ منصوبے کے تحت کمپنی  کے محکموں میں ہزاروں ملازمین کو برخاست کردیا تھا۔   اسی دوران  مختلف ممالک میں ٹویٹر دفاتر بھی بند کردیئے گئے ہیں۔  خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ   لندن کے پیکاڈیلی سرکس میں کمپنی کا دفتر جمعہ کوویران  تھا جہاں کوئی اہل کار نظر نہیں آرہا تھا۔دفتر میںموجود ایسےہر ثبوت کو ختم کر دیا گیا تھا جس سے پتہ چلتا کہ کبھی  یہ  سوشل میڈیا کی ایک  اہم کمپنی کا دفتر تھا۔ اس پر وہاں موجود جب سیکوریٹی عملہ سے پوچھا گیا کہ اس نے پہلے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ بہت اصرار کیا گیا تو اس  نے  صرف اتنا بتایا کہ  دفتر میںتزئین  اور مرمت  کا کام جاری ہے، اسی وجہ سے دفتر بند ہے ۔ ادھر  ٹویٹر  سے اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کی برطرفی پر سوشل میڈیا صارفین  برہمی کا اظہا ر کررہے ہیں اور وہ ایلون مسک پر تنقیدیں  کررہےہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK