Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیویندر فرنویس کو اگر سیاسی خود کشی کرنے کا شوق ہے تو وہ ہندی کو لازمی کرکے دکھائیں: راج ٹھاکرے

Updated: July 19, 2025, 11:19 PM IST | Mumbai

مراٹھی اورغیر مراٹھی تنازع میں ایک دکاندار کی پٹائی کے سبب پیدا ہوئی کشیدگی کے بعد جمعہ کو ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک جلسہ ٔ عام سے خطاب کیا۔

Raj Thackeray
راج ٹھاکرے

مراٹھی اورغیر مراٹھی تنازع  میں ایک دکاندار کی پٹائی کے سبب پیدا ہوئی کشیدگی کے بعد جمعہ کو  ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک جلسہ ٔ عام سے خطاب کیا۔  اس موقع پر  انہوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو  چیلنج کیا کہ اگر انہیں سیاسی خود کشی کا شوق ہے تو وہ ہندی کو مہاراشٹر  میں لازمی کرکے دکھائیں۔ ساتھ نشی کانت کی پٹخ پٹخ کر مارنے کی دھمکی کا جواب بھی راج ٹھاکرنے ’ ڈبو ڈبو کر‘ مارنے کی دھمکی سے دیا۔ 
  راج ٹھاکرے نے میرا روڈ  کے دکانداروں کو مخاطب کرتے ہوئےکہا ’’ آپ لوگ یہاں کمانے کیلئے آئے ہیں۔   اپناکام کیجئے۔ مراٹھی سیکھئے لیکن اگر کان میں مراٹھی نہیں سمجھ میں آ رہی ہے تو کان کے نیچے ہی لگایا جائے گا۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ وہ ( دکاندار کی پٹائی)  ایک چھوٹا سا واقعہ تھا جسے میڈیا نے بڑھا چڑھا کر دکھایا۔مہاراشٹر یا ممبئی میں ذرا کوئی واقعہ پیش آجائے تو میڈیا اسے بڑھا چڑھا کر دکھاتا ہے لیکن اگر کسی اور ریاست میں کچھ ہو تو میڈیا اسے گول کر جاتا ہے۔ ‘‘ اس موقع پر انہوں نے اخبار کے تراشوں سے خبریں پڑھ کر سنائیں کہ کس طرح گجرات میں یوپی اور بہار کے لوگوں کو مارا پیٹا گیا اور وہاں سے جانے پر مجبور کیا گیا۔  راج ٹھاکرے نے نشی کانت  دوبے کے بیان کی مثال دی کہبی جے پی کے ایک رکن پارلیمان نے کہا ہے کہ مراٹھی لوگ بہار آئے تو انہیں پٹخ پٹخ کر ماریں گے۔ کیا میڈیا نے اس پر کچھ کہا؟ نہیں اس خبر کو گم کر دیا گیا۔  انہوں نے نشی کانت دوبے کو للکارتے ہوئے کہا ’’ دوبے.... تم  ممبئی آئو ہم تمہیں ممبئی کے سمندر میں ڈوبے ڈوبے ( ڈبو ڈبو) کر ماریں گے۔ ‘‘  
  ایم این  ایس سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ہندی نے   ہندوستان کی زبانوں کو نگل لیا ہے۔ ان میں اودھی، مگدھی، مارواڑی، بھوجپوری، جیسی کئی زبانیں شامل ہیں۔  اب ا ن کی نظر مراٹھی پر ہے۔ ان کا ارادہ ہے کہ پال گھر، وسئی، ویرار جیسے علاقوں کو ہندی دانوں کا حلقۂ  انتخاب بنائیں، پھر یہ دعویٰ کریں کہ دیکھیں یہاں تو ہمار ا رکن پارلیمان ہے، ہمارا میئر ہے، اس کا مطلب ہے کہ یہ علاقہ مہاراشٹر کا نہیں ہے۔ یہ دھیرے دھیرے ممبئی کو مہاراشٹر سے الگ کرنے کی سازش ہے۔   انہوں نے کہا ’’ یہ سازش آج کی نہیں ہے کئی دہائیوں پرانی ہے۔  ایک کتاب میں یہ پڑھ کر مجھے حیرانی ہوئی کہ ممبئی کو مہاراشٹر میں شامل کرنے کی مخالفت سردار ولبھ بھائی پٹیل نے کی تھی۔ وہ ولبھ بھائی پٹیل جنہیں ہم ایک عظیم شخصیت سمجھتے ہیں،  وہ چاہتے تھے کہ ممبئی گجرات میں شامل کی جائے۔   
  راج ٹھاکرے نے کہا  سنیوکت مہاراشٹر (متحدہ مہاراشٹر) کی تحریک  کے دوران مراٹھی مظاہرین کے ساتھ زیادتی کرنے والے مرارجی دیسائی بھی گجراتی تھے۔  میرا سوال یہ ہے کہ دیویندر فرنویس جو کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ہیں وہ کیوں ہندی کو لازمی کرنے کیلئے لڑ رہے ہیں؟ ایم این ایس سربراہ نے کہا ’’ ابھی کل ہی انہوں نے کہاہے کہ ہندی کو مہاراشٹر میں لازمی ضرور کیا جائے گا۔ اگر انہیں سیاسی خود کشی کرنے کا شوق ہے تو وہ ضرور ہندی کو لازمی کرکے دکھائیں۔ اگر ایسا ہوا تو ہم دکانیں ہی نہیں  اسکولیں بھی بند کرکے دکھا ئیں گے۔ ‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK