اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف ’ایکشن پلان’ تیار کر لینے کا دعویٰ۔ نفتالی بینیٹ ایران سے متعلق گفتگو کیلئے امریکی دورے پر
EPAPER
Updated: August 27, 2021, 7:46 AM IST | tehran
اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف ’ایکشن پلان’ تیار کر لینے کا دعویٰ۔ نفتالی بینیٹ ایران سے متعلق گفتگو کیلئے امریکی دورے پر
)ایران نے متنبہ کیا ہے کہ اگر لبنان جانے والے اس کے آئل ٹینکر پر اسرائیل نے حملہ کیا تو ایران اس حملے کا جواب دے گا۔حالانکہ جہاز ابھی ایران سے لبنان کی طرف روانہ نہیں ہوا ہے لیکن ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر برائے بین الاقوامی امور علی ولایتی نے بدھ کو اسرائیل کو تنبیہ کی ہے کہ اگر تل ابیب نے اس کے جہاز پر حملہ کیا تو تہران اس کا سخت جواب دے گا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ کے مطابق علی ولایتی نے کہا کہ اگر ایندھن لے جانے والے ہمارے بحری جہاز کو اسرائیل نے نشانہ بنایا تو ہم صہیونی ریاست کو اس کا غیر مسبوق جواب دیں گے۔ تاہم انہوں نے اس دھمکی کی مزید تفصیل بیان نہیں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایندھن سے لدے جہاز کو روکنے کی دھمکیاں افسوسناک ہیں۔ لبنان کو ایران سے ایندھن کی فراہمی ایک مثبت قدم ہے اور ہم یہ جاری رکھیں گے۔ ادھرٹینکر ٹریکرس ویب سائٹ جو جہازوں کو ٹریک کرنے سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہے نے بدھ کو بتایا تھا کہ وہ جہاز جسے تیل کی کھیپ کے ساتھ لبنان بھیجا جا رہا ہے ابھی ایران سے نکلا ہی نہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک آئل ٹینکر ہے جو ایندھن سے لدا ہوا ہے جو کہ الیکٹرک پاور گرڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرا ٹینکر ابھی تک لوڈ نہیں ہوا ہے۔اس پر بھی ایندھن لادا جائے گا۔
اسرائیلی کی ایران کے خلاف دھمکی
ادھراسرائیلی فوج کے سربراہ نے بدھ ہی کو بیان دیا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری پروگرام میں تیزی کے بعد اسرائیلی فوج نے ایران کے خلاف ’آپریشنل پلان‘ پر کام تیز کردیا ہے۔اخبار ’یروشلم پوسٹ‘ کے مطابق کوچاوی نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام میں پیش رفت نے اسرائیلی فوج کو اپنے آپریشنل منصوبوں میں تیزی لانے کا موقع دیا ہے۔ حال ہی میں منظور شدہ دفاعی بجٹ اسی کیلئے وقف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو بحال کرنے کا ایکشن پلان ’خطرناک‘ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج مشرق وسطیٰ میں تہران کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کیلئے مختلف طریقوں سے کام کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ کوچاوی کا یہ بیان ایک وقت میں سامنے آیا جب اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ امریکی صدر جو بائیڈن سے ایران کے معاملے پرگفتگوکیلئے واشنگٹن کے دورے پر ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے منگل کو واشنگٹن روانگی سے قبل کہا تھا کہ بائیڈن کے ساتھ ان کی گفتگو میں اولین ترجیح تہران ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دورہ امریکہ کے دوران کئی اہم امور پر امریکی حکام سے بات چیت کریں گے۔