Inquilab Logo

’’تائیوان نے آزادی کا اعلان کیا تو بیجنگ جنگ سےگریزنہیں کرے گا‘‘

Updated: June 12, 2022, 10:06 AM IST | Beijing

چین کے وزیر دفاع وائی فینگی کا انتباہ ، کہا :’’ بیجنگ ،تائیوان کی آزادی کی کسی بھی سازش کو ناکام بنا دے گا ، مادر وطن کی سالمیت اور اتحاد کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا۔‘‘ چین پر قابو پانے کیلئے تائیوان کارڈ کھیلنے کا الزام۔واشنگٹن کے بھی تیور سخت، امریکی وزیر دفاع نے کہا :’’ہم نے تائیوان کے قریب اشتعال انگیز اور غیر مستحکم کرنے والی فوجی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ دیکھا ہے۔‘‘

Chinese Defense Minister Wei Feng and others at the Singapore conference. (AP / PTI)
چین کے وزیر دفاع وائی فینگی اور دیگر سنگاپور کانفر نس میں ۔ ( اے پی/ پی ٹی آئی)

چین کے وزیر دفاع نے اپنے امریکی ہم منصب کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تائیوان نے آزادی کا اعلان کیا تو بیجنگ جنگ شروع کرنےسے بھی گریز نہیں کرے گا۔اس طرح چین نے امریکہ کو بتا دیا ہے کہ وہ تائیوان کے مسئلے پر کسی سمجھوتے کیلئے تیار نہیں اور   اس معاملے میں کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہے۔  ادھر امریکہ نے بیجنگ کے `اشتعال انگیز رویے پر شدید تنقید کی ہے۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نےسنیچر کو ایک بار پھر سے جزیرہ تائیوان کے آس پاس چینی اشتعال انگیزی اور غیر مستحکم کرنے والی عسکری سرگرمیوں پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ امریکہ ایشیا بحرالکاہل خطے میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
  یاد رہےکہ امریکی وزیر دفاع کا یہ بیان اپنے چینی ہم منصب سے اس ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں چین نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ بیجنگ جزیرے تائیوان کی آزادی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا اور اس کیلئے وہ جنگ شروع کرنے کیلئے بھی تیار ہے، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت چکانی  پڑے۔
واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی
   واضح رہےکہ خود مختار جزیرہ تائیوان سے متعلق واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ چین تائیوان کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو طاقت کے زور پر بھی اسے ملک میں ضم کیا جا سکتا ہے۔حالیہ دنوں میں بیجنگ نے جزیرہ تائیوان کے آس پاس اپنے جنگی طیاروں کی پروازوں میں اضافہ کیا ہے۔
 امریکہ کا    تائیوان کے دفاع کا  وعدہ 
  ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ ماہ کئی دہائیوں پر محیط امریکی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چین نے حملہ کیا تو واشنگٹن عسکری سطح پر تائیوان کا دفاع کرے گا۔
 چینی وزیر دفاع کی امریکی ہم منصب سے ملاقات  جمعہ کو سنگاپور میں چینی وزیر دفاع وائی فینگی  کی اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن  سے پہلی بار ملاقات ہوئی اور آمنے سامنے کی اس بات چیت کے ایک دن بعد آسٹن نے تائیوان  سے متعلق بیجنگ کے رویے پر سخت تنقید کی۔
 سنگاپور میں لائیڈ آسٹن کا خطاب 
 سیکوریٹی سے متعلق سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا، ’’ہم نے تائیوان کے قریب اشتعال انگیز اور غیر مستحکم کرنے والی فوجی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ دیکھا ہے۔ اس میں حالیہ مہینوں میں ریکارڈ تعداد میں تائیوان کے قریب پرواز کرنے والے چینی فوجی طیارے شامل ہیں اور یہ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔‘‘
   آسٹن نے مزید کہا، ’’ہم واضح طور پر موجودہ صورت میں یکطرفہ تبدیلیوں کے مخالف ہیں۔ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیل نہیں آئی ہے لیکن  بد قسمتی سے چین کے بارے میں ایسا درست نہیں لگتا ہے۔‘‘
 آسٹن  نے ایک گھنٹہ خطاب کیا  
 تقریباً ایک گھنٹے کے اپنے خطاب کے دوران امریکی وزیر دفاع آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اصول و قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کا پابند ہے اور خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے وہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریپبلک آف چین کے اقدامات سے امن اور استحکام کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ یہ  امریکہ  ہی کا  مفاد نہیں ہے بلکہ یہ تو بین الاقوامی سطح پرباعث تشویش  ہے۔اس موقع پر آسٹن نے مشرقی بحیرہ چین اور جنوبی بحیرہ چین میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے جارحانہ انداز کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار  کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں بیجنگ اپنے سمندری دعوؤں کو آگے بڑھانے کے عزم میں زیادہ سخت اور جارحانہ ہوتا جا رہا ہے۔
 امریکی وزیر دفاع نے زور دیا کہ امریکہ بھی پورے ایشیا پیسفک خطے میں اپنی فعال موجودگی برقرار رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’’جہاں بھی  بین الاقوامی قانون اجازت دیتا ہے ہم وہاں پرواز کریں گے، بحری جہاز چلائیں گے اور ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایسا کریں گے۔‘‘
چینی وزیر دفاع کا سخت موقف
 اس سے قبل امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کے بعد چینی وزیر دفاع کے حوالے سے جو بیانات سامنے آئے ہیں،ان میں کہا گیا تھا کہ بیجنگ تائیوان کے مسئلے پر کسی سمجھوتے کیلئے تیار نہیں اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اس کیلئے جنگ کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔چینی محکمہ دفاع کے ایک سینئر عہد یدار اوقیان نے وزیر دفاع وائی فینگی کے حوالے سے کہا، ’’اگر کوئی تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی جرأت کرتا ہے تو چینی فوج یقینی طور پر جنگ شروع کرنے میں ذرا بھی تامل نہیں کرے گی، چاہے اس کی قیمت  ہی  نہ ادا کرنا پڑے؟‘‘
 بیان کے مطابق چینی وزیر دفاع نے اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ بیجنگ ،تائیوان کی آزادی کی کسی بھی سازش کو ناکام بنا دے گا ،مادر وطن کی سالمیت اور اتحاد کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا۔
 بیان میں کہا گیا کہ وزیر دفاع نےاس بات پر زور دیا ہے کہ تائیوان چین  ہی کا  تائیوان ہے اور چین پر قابو پانے کیلئے تائیوان کو استعمال کرنے کی حکمت عملی کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔اطلاعات کے مطابق اس ملاقات کے دوران امریکی وزیر دفاع نے اپنے چینی ہم منصب سے کہا کہ بیجنگ کوتائیوان کے خلاف مزید عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے۔ ادھرچین کی کونسل برائے تائیوان امور کے ترجمان ژو فینگلین کہا ،’’امریکہ چین پر قابو پانے کیلئے تائیوان کارڈ کھیل رہا ہےمگر وہ خود جل جائے گا۔‘‘

taiwan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK