Inquilab Logo

امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذہ کی تحریک منظور کرلی گئی

Updated: January 15, 2021, 10:03 AM IST | Agency | Washington

امریکہ کی تاریخ کے پہلے صدر بن گئے جن کیخلاف ۲؍ مرتبہ مواخذہ کی تحریک منظور کی گئی

Donald Trump - Pic : INN
ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر : آئی این این

 امریکی پارلیمنٹ پر تشدد کو ہوا دینے والے  بدنام زمانہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک منظور کرلی ہے۔ اس طرح سے ٹرمپ پہلے امریکی صدر  بن گئے ہیں جن کے خلاف دوسری مرتبہ مواخذہ کی تحریک منظورکی گئی ہے ۔ امریکی ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی منظوری دی ہے اور اب ایوان بالا یعنی سینیٹ میں ان کا ٹرائل کیا جائے گا۔ٹرائل کے بعد ان کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ ہوگا۔ یہ ٹرائل ۱۹؍ جنوری کو متوقع ہے جبکہ ۲۰؍ جنوری کو جو  بائیڈن حلف لینے کی تیاری کررہے ہیں۔ ایسے میں امکان کم ہی ہے کہ سینیٹ حلف برداری سے ایک دن قبل اس طرح کا کوئی بڑا فیصلہ کرےبلکہ اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سے ہٹنے کے بعدان کے خلاف ٹرائل شروع کیا جائے۔ مواخذے کی تحریک پر دیر رات ہونے والے ووٹنگ کے دوران ویسے تو اراکین نے اپنی جماعت کے اعتبار سے ووٹ ڈالا، تاہم ٹرمپ کی پارٹی یعنی ۱۰؍ ری پبلکن کے اراکین نے بھی مواخذہ کے حق میں ووٹ دیاجس کے بعد۲۳۲؍اراکین نے مواخذہ کے حق میں جبکہ۱۹۷؍نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔

 ریپبلکن  پارٹی  سے تعلق رکھنے والے صدر ٹرمپ کے خلاف اب سینیٹ میں ٹرائل کیا جائے گا، جہاں ان کے خلاف جرم ثابت ہونے کی صورت میں انھیں آئندہ کبھی بھی صدر کے عہدے فائز ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔تاہم اس بات کے امکان کم ہیں کہ صدر ٹرمپ کو اپنے دور کے اختتام سے پہلے ہی وائٹ ہاؤس چھوڑنا پڑے کیونکہ سینیٹ کا اجلاس اس وقت تک بلائے جانے کا امکان نہیں ہے جبکہ نو منتخب صدر جو بائیڈن ۲۰؍ جنوری کو حلف لیں گے۔واضح رہے سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے خلاف جرم ثابت کرنے کے  لئےدو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی جس کا مطلب یہ ہے کہ۱۸؍ ری پبلکن اراکین کو ڈیموکریٹس کے حق میں ووٹ  دینا ہوگا۔ امریکہ کے ایوانِ بالا یعنی سینٹ میں۱۰۰؍ اراکین موجود ہیں۔  ادھر ’نیویارک ٹائمز ‘ نے رپورٹ شائع کی ہے کہ کم از کم ۲۰؍ر ی پبلکن سینیٹرز صدر ٹرمپ پر لگے الزامات کو صحیح مانتے ہیں۔ اگر صدر ٹرمپ کو سینیٹ قصور وار ٹھہرا دیتی ہے تو اراکین پارلیمنٹ ایک اور ووٹنگ کر سکتے ہیں جس کے ذریعے صدر ٹرمپ کو آئندہ صدر منتخب ہونے سے روکا جا سکے گا۔ خیال رہے کہ ٹرمپ یہ اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ۲۰۲۴ء میں دوبارہ صدارتی دوڑ میں شریک ہو سکتے ہیں۔  ٹرمپ کو اپنے عہد صدارت میں دو مرتبہ مواخذے کی تحریک کا سامناکرنا پڑا اور یہ امریکی تاریخ میں پہلا  واقعہ ہے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کو۲۰۱۹ء میں بھی مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم سینیٹ نے انھیں بری کردیا  تھا۔ اب تک کسی بھی امریکی صدر کو مواخذے کے ذریعے صدارت سےبرطرف نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK