شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کو کچلنے کی یوگی حکومت کی جانب سے ایک اور کوشش
EPAPER
Updated: February 16, 2020, 3:25 PM IST | Agency | Lucknow
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کو کچلنے کی یوگی حکومت کی جانب سے ایک اور کوشش
لکھنؤ : اتر پردیش میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہو رہے مظاہروں کو کچلنے کیلئے یوگی حکومت اور ریاستی انتظامیہ پورا زور لگا رہی ہے، لیکن احتجاج تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ یوگی کی سرپرستی میں ریاستی انتظامیہ نے مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد کی وجہ سے عوامی ملکیت کو پہنچے نقصان کی بھرپائی مظاہرین سے ہی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب اس سلسلے میں معروف شاعر اور کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع سے موصول خبروں کے مطابق شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں شامل ہونے اور دفعہ ۱۴۴؍کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں شاعر عمران پرتاپ گڑھی کو مراد آباد ضلع انتظامیہ نے ایک کروڑ ۴؍ لاکھ ۸؍ہزار روپے کے جرمانے کا نوٹس بھیجا ہے۔ انتظامیہ نے نوٹس میں روزانہ ۱۳؍ لاکھ ۴۲؍ ہزار روپے کا خرچ بٹھا کر عمران پرتاپ گڑھی کو نوٹس بھیجا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مراد آباد کے عیدگاہ میدان میں ۲۹؍جنوری سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ چل رہا ہے۔ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ نے اس سلسلہ میں نوٹس جاری کیا ہے۔ خبروں کے مطابق مظاہرہ کوقومی یکجہتی کیلئے خطرناک ٹھہرایا گیا ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے سیکوریٹی کے جو انتظامات کئے گئے ہیں اس پر کافی خرچ ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے اتر پردیش حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے نام پر تشدد کرنے والوں پر بڑی کارروائی کی تھی اور کئی لوگوں کے خلاف ہرجانہ کیلئے فرمان بھی جاری کیا گیا تھا۔ حالانکہ کئی معاملوں میں عدالت نے کسی بھی طرح کی وصولی پر روک لگا دی ہے اور وصولی کے خلاف داخل عرضی پر سماعت مکمل ہونے کا انتظار کرنے کے لئے کہا ہے۔