Inquilab Logo

گوا میں چند گھنٹوں میں کورونا کے ۲۶؍ مریضوں نے دم توڑ دیا،آکسیجن کی کمی کا شبہ

Updated: May 12, 2021, 8:04 AM IST | goa

اسپتال کو ۱۲۰۰؍ آکسیجن سلنڈروں کی ضرورت تھی مگر صرف ۴۰۰؍ فراہم کئے گئے، ریاستی وزیر صحت نے ہائی کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا اعلان کردیا

Goa Chief Minister Pramod Sawant visiting the hospital.Picture:INN
گوا کے وزیراعلیٰ پرمود ساونت اسپتال کادورہ کرتے ہوئے تصویر آئی این این

ا کے وزیر صحت وشوجیت رانے نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ منگل کی صبح ابتدائی چند گھنٹوں  میں ریاست کے سرکاری اسپتال ’گوا میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل‘ میں کورونا کے ۲۶؍ مریضوں نے دم توڑدیا ہے، ہائی کورٹ کے ذریعہ اس کی جانچ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اموات رات ۲؍ بجے سے ۶؍ بجے کے درمیان ، محض ۴؍ گھنٹوں میں  ہوئی ہیں۔ وزیر صحت نے حالانکہ اموات کی وجہ بتانے سے گریز کیا اور حقیقت حال جاننے کیلئے جانچ کا اعلان کیا مگر سمجھا جارہاہے کہ مریضوں  کے یوں دم توڑ دینے کی وجہ سے انہیں آکسیجن نہ ملنا ہے۔ اس  جانب ریاست کے وزیراعلیٰ نے بھی اشارہ دیا ہے۔  
  وزیراعلیٰ پرمود ساونت   نے متاثرہ اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد اس  بات کا  واضح اشارہ دیا کہ۲۶؍ مریضوں کی موت کی وجہ آکسیجن کی سپلائی میں کمی ہوسکتی ہے۔ ان کے مطابق’’میڈیکل آکسیجن کی دستیابی اورگوا میڈیکل کالج کے کووڈ-۱۹؍ وارڈتک  اس کی سپلائی کی وجہ سے شاید مریضوں کو کچھ پریشانی ہوئی ہے۔‘‘

نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت رانے بھی اعتراف کیا ہے کہ پیر کو مذکورہ اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی میں کمی ہوئی تھی۔  وزیراعلیٰ کے دورے کے بعد ہائی کورٹ کے ذریعہ جانچ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا ہے کہ ’’ان اموات کی وجہ کی جانچ ہائی کورٹ کو کرنی چاہئے۔ عدالت کو مداخلت کرتے ہوئے گوامیڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل کو آکسیجن کی سپلائی  کے تعلق سے بھی وہائٹ پیپر تیار کرنا چاہئے تاکہ ساری چیزیں صحیح صحیح معلوم ہوسکیں۔‘‘رانے نے بتایا کہ اسپتال کو پیر کو ۱۲۰۰؍ سلنڈروں کی ضرورت تھی مگر ۴۰۰؍  سلنڈر ہی فراہم کئے گئے تھے۔  
  واضح رہے کہ ملک میں  آکسیجن کی سپلائی میں  خامی اور اس کی وجہ سے اموات کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ  نے پورے ملک سے ماہرین کو منتخب کرکے ٹاسک فورس تیار کردی ہےجس سے مرکز چیں بجیں ہے ۔ 

covid-19 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK