Inquilab Logo

ہماچل پردیش میں انتخابی گہماگہمی تیز، ریلیوں اور جلسوں کا زور بڑھا

Updated: November 09, 2022, 10:07 AM IST | simla

پرینکا گاندھی اور سچن پائلٹ کی انتخابی ریلیوں میں عوام کی شرکت سے بی جے پی میں بے چینی، کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے بھی ۲؍ روزہ دورے پر شملہ پہنچے

Congress leader Sachin Pilot talking to media persons (Photo: PTI)
کانگریس لیڈرسچن پائلٹ میڈیا کے نمائندوں سےگفتگو کرتے ہوئے (تصویر: پی ٹی آئی)

ہماچل پردیش کی ۶۸؍ رکنی اسمبلی  میں کامیابی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔اس کیلئے انتخابی گہماگہمی تیز ہوگئی ہےا ور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں شدت آتی جارہی ہے۔ کانگریس جہاں  عوام سے حکومت تبدیل کرنے اور ریاست میں  اسے حکمرانی کا موقع دینے کا مطالبہ کررہی ہے، وہیں  بی جے پی کی جانب سے اپنی حکومت بچانے کی پوری پوری کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کیلئے ریاستی اورمرکزی حکومت نے پوری طاقت جھونک دی ہے۔  
 منگل کو ہماچل پردیش میں اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے رائے دہندگان کو لبھانے کی کوشش کی، وہیں کانگریس کی طرف سے نوجوان لیڈر سچن پائلٹ نے  انتخابی مہم کی کمان سنبھال رکھی ہے۔  دریں اثنا کانگریس کے نومنتخب سربراہ ملکارجن کھرگے بھی ۲؍ روزہ مہم  پر شملہ پہنچ چکے ہیں۔ اس سے قبل انتخابی مہم کی کمان پرینکا گاندھی اور چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے سنبھال رکھی تھی۔ کانگریس ذرائع کے مطابق پرینکا گاندھی کی ریلیوں میں امڈنے والی بھیڑ نے بی جے پی کو بے چین کردیا ہے۔
 دریں اثنا منگل کی شام کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگےشملہ پہنچ گئے ہیں۔ یہ ان کا پہلا انتخابی دورہ ہے۔ شملہ پہنچنے پر کانگریس کے ریاستی انچارج راجیو شکلا، ریاستی صدر پرتبھا سنگھ اور دیگر لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کھرگے بدھ کو شملہ اور سولن کے  نالا گڑھ میں انتخابی جلسہ کریں گے۔ دوسری طرف کانگریس کے نوجوان لیڈر اور راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے جے رام حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے عوام سے انہیں ان کے گھر بھیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیلانگ میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کے انجن مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ان انجنوں میں نہ تیل بچا ہے، نہ ہی ترقی کیلئے کوئی زور باقی ہے۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ ہماچل میں کانگریس کی حکومت کا قیام یقینی ہے۔
 اس سے قبل پرینکا گاندھی  نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہماچل پردیش میں  دوبارہ حکومت بنانے کیلئے وہ عوام کے روبرو گڑ گڑا رہی ہے اور ان سے ووٹوں کی بھیک مانگ رہی ہے لیکن ووٹروں کا مزاج دیکھ کر وہ بری طرح خوف زدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے عوام اب رجحان واضح کرچکے ہیں، وہ ڈبل  انجن والی  حکومت کے فریب میں نہیں آئیں گے۔ 
  انہوں نے ایک انتخابی  ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ  اگر لوگوں نے بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی غلطی کی تو انہیں بعد  میں پچھتانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس ہی عوام کے مفاد کیلئے کام کر تی رہی ہے اور آئندہ وہ بھی اسی روش پر چلے گی۔
 شادی کو مثال بنا کر رائے دہندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب  ہم دولہے کو دیکھنے جاتے ہیں تو سب سے پہلے اس کی نیت دیکھتے ہیں۔ اسی  طرح ہمیں  سیاسی جماعتوں کی نیت کو جانچنے کے بعد ہی ووٹ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کسی کے  مشورے پر ووٹ نہ دیں بلکہ صحیح شخص کو چن کر ووٹ دیں او ر اس کے ہاتھ میں اقتدار کی چابی سونپیں۔ وزیر  اعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ووٹ  حاصل کرنے کیلئے ہماچل پردیش کو ایک بار پھر’بیمار ریاست‘ کہہ رہی ہے۔ انہوں نے  زور دے کر کہا کہ یہ سب ووٹ حاصل کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا  ایک ہی اصول ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر اقتدار میں رہے اور اس کیلئے وہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کی بات کرتی ہے لیکن اقتدار ملتے ہی وہ غریبوں اور کمزوروں کو بھول کر اپنے حامی صنعتکاروں اور دوستوں کے مفاد کیلئے کام کرنے لگتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK