Inquilab Logo

بدھان چندر رائے کی یاد میں تقریب، کانگریس نے بائیں محاذ کے لیڈروں کو بھی مدعو کیا

Updated: July 01, 2020, 9:09 AM IST | Agency | Kolkata

بنگال میں کانگریس اور بایاں محاذ کے درمیان انتخابی تال میل بٹھانے کی کوشش،اس پیش رفت کو ریاست میں اسمبلی انتخابات کی تیاری کے طور پر دیکھا جارہا ہے

BC Rai
بنگال کے پہلےوزیراعلیٰ بدھان چندر رائے

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس اور بایاں محاذ ہر سطح پر تال میل کو مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات پارٹی ورکروں کے درمیا ن تال میل قائم ر ہے۔کانگریس نے پہلی مرتبہ بنگال کے پہلے وزیر اعلیٰ بدھان چندر رائے کی یاد میں ریاستی کانگریس کے ہیڈ کوارٹرز ودھان بھون میں منعقدہونےوالی تقریب میں بائیں محاذ کے لیڈرو ں کو بھی شرکت کیلئے مدعو کیا گیا ہے، یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔اس سیاسی پیش رفت کو اسمبلی انتخابات میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد کا پیش خیمہ تصور کیا جارہا ہے۔ 
 خیال رہے کہ بدھان چندر رائے کا۱۳۷؍ویں سالگرہ بدھ کو منایا جائے گا۔ڈاکٹر بدھان چندر رائے کی یاد میں مغربی بنگال حکومت نے پہلے ہی یکم جولائی کو ریاست بھر میں چھٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن کورونا وائرس کافرنٹ لائن پر مقابلہ کرنےوالے ڈاکٹرس اور دیگر طبی عملے کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ڈاکٹربدھان چندر رائے ایک سلجھے ہوئے سیاست داں اور ریاست کے اولین وزیراعلیٰ ہونے کے ساتھ ایک مشہور فیزیشین بھی تھے اور میڈیکل شعبے میں ان کی اہم خدمات رہی ہیں۔
 ڈاکٹر بدھان چندر ارئے کے دور میں بایاں محاذاپوزیشن میں ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے اس کے لیڈران اُن پر سخت تنقیدیں بھی کیا کرتے تھےمگر اب ان کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریب میں دونوں پارٹیوں کے لیڈران ایک ساتھ جمع ہوں گے اور ان کی خدمات کو یاد کریںگے۔۱۹۹۲ءمیں تعمیر ہونے والا ریاستی کانگریس کا صدر دفتر بھی بدھان چندر رائے سے منسوب ہے۔
 بائیں بازو کے ایک لیڈر نے کہا کہ بدھان چندر رائے ہندوستانی سیاست کے ایک عظیم سیکولر لیڈر تھے،اسلئے ان کے یوم پیدائش پر منعقد تقریب میں ہم سب متحد ہوکر بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے خلاف مشترکہ جدو جہد کا آغاز کریں گے۔
 آئندہ اسمبلی کو ذہن میں رکھتے ہوئے، دونوں جماعتیں بائیں محاذ اور کانگریس نے اتحاد عمل کا آغاز کردیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے۲۰۱۶ء کے اسمبلی انتخابات میں بھی ایک ساتھ لڑا تھا مگر تاخیر سے اتحاد ہونے کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے ورکروں کے درمیان تال میل قائم نہیں ہوسکا تھا۔ بعد ازاں لوک سبھا انتخابات میں دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد نہیں ہوسکا تھا، جس کی وجہ سے ان دونوں پارٹیوں کا روایتی ووٹ بی جے پی کو چلا گیا تھا۔  یہی سبب ہے کہ بائیں محاذ کو ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی جبکہ کانگریس کو بھی محض دو سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا تھا۔ ریاستی اسمبلی میں بایاں محاذ کے لیڈر سوجن چکرورتی اور اپوزیشن لیڈر عبد المنان کے درمیا ن بہتر تال میل بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مشترکہ احتجاج کی ریلی سینئر کانگریسی لیڈر عبد المنان نے کی تھی۔دونوں پارٹیاں اتحاد کی تیاریاں ہر سطح پر کررہی ہیں۔  حالانکہ اس اتحاد سے سیکولر عوام میں تشویش کی لہر بھی پائی جارہی ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ کہیں اس طرح سیکولر ووٹ آپس میں تقسیم نہ ہوجائیں جس کا فائدہ بی جے پی کو مل جائے اور وہ ریاست میں مضبوط ہوجائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK