Inquilab Logo

ممبرا پوسٹ آفس میں بجلی کی آنکھ مچولی اورسرور ڈاؤن ہونے سے کام کاج ٹھپ

Updated: October 22, 2022, 8:42 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

لوگوں کودشواریوں کاسامنا، کھاتے سے پیسہ نکالنے اور جمع کرانے سے بھی قاصر، حکومت سے ناراضگی کا اظہار ، تھانے پوسٹ آفس کے افسر نے جلدہی ان مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی

Users are facing problems due to power outage and server down at Mumbra Post Office.
ممبرا پوسٹ آفس میں بجلی منقطع اور سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے صارفین کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ (تصویر: انقلاب)

ممبرا: محکمہ ڈاک کی جانب سے حال ہی میں جگہ جگہ کیمپ لگا کر شہریوں سے پوسٹ آفس میں کھاتہ کھولنے  اور مختلف اسکیموں سے استفادہ کرنےکی اپیل کی گئی ہےلیکن ممبر  اپوسٹ آفس میں کئی مہینوں سے آنے دن سرور ڈاؤن ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔  اس کی وجہ سے وہ  اپنے پوسٹ آفس کے کھاتے سے  رقم بھی نہیں نکال  پا رہے ہیں ۔ سرور ڈاؤن ہونے کے ساتھ ساتھ بجلی منقطع ہونے سے بھی پوسٹ آفس کا کام کاج مکمل طور پر ٹھپ ہوجاتا  ہے۔ مختلف کاموں سے پوسٹ  آفس آنے والے  افراد ان مسائل کی وجہ سے سخت  برہم ہیں ۔ ان کی شکایت ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ممبرا پوسٹ آفس کے تئیں سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے اور ۱۰؍ تا ۱۲؍ لاکھ آبادی والے اس پوسٹ آفس کی خستہ حالت پر نہ توکوئی سیاسی نمائندہ توجہ دے رہا ہے اور نہ ہی کوئی تنظیم  ۔
  اس ضمن میں ممبرا پوسٹ آفس میں موجود شفیق شیخ نے بتایا کہ ’’ مَیں ممبرا پوسٹ آفس میں ایک ضروری خط اسپیڈ پوسٹ کے ذریعے بھیجنے آیا تھا۔ ۲؍ گھنٹوں سے مجھے یہ کہا جارہا ہے کہ سرور ڈاؤن ہے اور لائٹ بھی نہیں ہے اس لئے اسپیڈ پوسٹ نہیں ہوسکتا۔ ‘‘ انہوں نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرتے ہیں اور حال یہ ہے کہ ممبرا کے پوسٹ آفس  سے ایک اسپیڈ پوسٹ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔‘‘ایک اورشخص نے بتایاکہ’’ مَیں اپنے کھاتے سے رقم نکالنے آیا ہوں لیکن مسلسل ۲؍ روز سے مجھ سے  یہی کہا جارہا ہے کہ سرور ڈاؤن ہونے کےسبب روپے نہیں نکال سکتے ۔‘  انہوں نے مزید کہا کہ ’’ سرور ڈاؤن ہے تو اس میں ہماری کیا غلطی ہے ،یہ تو مرکزی حکومت ، متعلقہ ایجنسی  اور افسران کی ذمہ داری  ہے کہ وہ اس مسئلے کوفوری طورپر حل کریں۔ ‘‘
  اس سلسلے میں ممبرا پوسٹ آفس کے انچارج  ہیرا لال جیسوال سے  استفسار کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ممبرا میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے اور پوسٹ آفس میں کوئی انورٹر یا بیک اپ کی سہولت نہیں ہے جس کے سبب بجلی منقطع ہونے سے پوسٹ آفس کا پورا کام رک جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نیٹ بند ہونے سے بھی کوئی کام نہیں ہو پاتا ۔‘‘انٹر نیٹ ڈاؤن ہونے سے متعلق انہوں نے   بتایا کہ’’  سرور ڈاؤن ہونے سے پوسٹ مین کو خطوط بھی نہیں  دیئے  جاسکتے اور نہ ہی وہ شہریوں تک پہنچائےجاسکتے ہیں کیونکہ ان کی انٹری سرور پر کرنی ہوتی ہے اور اس کے بعد ہی اسے تقسیم کرنا ہوتا ہے۔‘‘ 
 پوسٹ  آفس کے افسر نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ممبرا پوسٹ آفس کا سرور  ڈاؤن ہونے سے پوسٹ آفس  میں جن صارفین کے کھاتے ہیں ،وہ اپنے ان سے  نہ پیسے  یا چیک نکال  سکتے ہیں او رنہ ہی رقم  یا چیک جمع کرا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسپیڈ پوسٹ وغیرہ بھی نہیں کی جاسکتی ہے، گویا پوسٹ آفس میں کام کاج پوری طرح ٹھپ ہو جاتا ہے۔‘‘انہوںنے مزید کہا کہ ’’ سرور ڈان ہونے کےمسئلہ کے سبب مجھے تھانے پوسٹ آفس جاکر ممبرا پوسٹ آفس کا کام اور اندراج کرنا پڑا ہے۔ ممبرا میں سرور ڈاؤن ہونے کا مسئلہ  برسوں سے ہیں۔‘‘ افسر کے مطابق ممبرا پوسٹ آفس میں   آدھار سینٹر بھی شروع کیا گیا تھا لیکن اس کیلئے کسی ملازم کو مامور نہ کرنے اور سرور ڈاؤن کے مسئلہ کے سبب اسے بند کر دیا گیا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب ملازم ہی نہیں ہے توکام کون کرے گا؟‘‘
 سرور ڈاؤن ہونے کے تعلق سے تھانے پوسٹ آفس میں موجود تکنیکی امور کے ذمہ دار افسر سے استفسار کرنے پرانہوںنے بتایا کہ ممبرا میں سرور ڈاؤن ہونے کے مسئلے کے تعلق سے شکایت موصول ہوئی  ہے  اور اسے اپ گریڈ کرنے کی کارروائی  جاری  ہے۔ ان سے یہ پوچھنے  پر کہ مہینوں سے سرور ڈاؤن کا مسئلہ پیش آرہا ہےاور کتنا وقت لگے گا اس مسئلہ کے حل کیلئے ؟ توافسر نے یقین دلایا کہ اسی  ماہ   ۱۰؍ تا ۱۵؍ دن میں اپ گریڈیشن ہو جائے گا۔انہوں نے یہ بھی عذر پیش کیا کہ بھی جب سرور ڈاؤن ہوتا ہے تو نہ صرف ممبرا بلکہ دیگر پوسٹ آفس میں بھی مسئلہ ہوتا ہے البتہ اس کے ڈاؤن ہونے کی وجوہات الگ الگ ہو سکتی ہیں۔ممبرا پوسٹ آفس کے تحت متعدد برانچ آفس بھی کام کرتے ہیں اور جب ممبرا پوسٹ آفس کا سرو ڈاؤن ہوتا ہے تو اس  سے ان برانچ آفس کا کام بھی متاثر ہوتا ہے۔
  اس ضمن میں ایک پوسٹ مین نے بتایا کہ ’’ممبرا پوسٹ آفس کے ماتحت ممبرا علاقے کے علاوہ کوسہ ،  دہیسر، واکلان ، ڈاؤلا گاؤں اور دیوا  برانچ آفس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ  آبادی میں اضافہ کے لحاظ سے پوسٹ مین کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے جس کے سبب ہمیں زیادہ وقت دے کر پوسٹ تقسیم کرنے کا کام کرنا پڑتا ہے جس کا ہمیں کوئی اوور ٹائم نہیں دیاجاتا۔‘‘

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK