Inquilab Logo

؍ ۴۱؍ویں ہنرہاٹ کاافتتاح،مختارعباس نقوی کاخطاب،ہنرہاٹ سے۱۰؍ لاکھ روزگاردینےکادعویٰ

Updated: May 20, 2022, 11:12 AM IST | Agency | New Delhi

  مرکزی وزیر برائے  اقلیتی امور کے مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ہنر ہاٹ نے  علاقہ ،مذہب اور  ذات پات کی حدود کو توڑ کر گزشتہ چھ برسوں میں سماج کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے تقریباً۱۰؍ لاکھ۵۰؍ہزار کاریگروں اور  دستکاروں  کو خود روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں جس میں۵۰؍ فیصد سے زیادہ خواتین کاریگر شامل ہیں۔

Mukhtar Abbas Naqvi addressing the opening ceremony of Hunarhaat. Picture:INN
مختار عباس نقوی ، ہنرہاٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

  مرکزی وزیر برائے  اقلیتی امور کے مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ہنر ہاٹ نے  علاقہ ،مذہب اور  ذات پات کی حدود کو توڑ کر گزشتہ چھ برسوں میں سماج کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے تقریباً۱۰؍ لاکھ۵۰؍ہزار کاریگروں اور  دستکاروں  کو خود روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں جس میں۵۰؍ فیصد سے زیادہ خواتین کاریگر شامل ہیں۔ مرکزی  وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ ملک کو `مفلوج پالیسیوںکی بیماری سے نکال کر وزیر اعظم نریندر مودی ’’گڈ گورننس کا انسٹی ٹیوشن اور جامع ترقی کا مشن ‘‘بن گئے ہیں۔  نقوی نے کہا کہ  وزیراعظم مودی نےسنگین قدرتی  آفت کے وقت بھی ملک کو آفات سے بچایا ہے۔ دنیا بھر میں معاشی بحران اور کساد بازاری کے دوران بھی ملک اور اہل وطن کی سلامتی کے خدوخال کو کسی صورت کمزور نہیں ہونے دیا گیا۔  مرکزی وزیر نے کہا کہ `ہنر ہاٹ’ `ووکل فار لوکل‘، `سودیشی، `خود انحصار ہندوستان، `ایک بھارت شریشٹھ بھارت، کے فلسفے کا  آئینہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر ہاٹ ملک کے قدیم فن اور ہنر کے ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک  جامع منصوبہ ہے۔ ہنر ہاٹ نے ذات پات، علاقے اور مذہب کی حدود کو توڑ کر پچھلے ۶؍ برس میں سماج کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے تقریباً۱۰؍ لاکھ۵۰؍ ہزار کاریگروں ، ہنرمندوں اور دستکاروں کو روزگار اور خود روزگار کے مواقع فراہم کئے  ہیں۔ ان میں سے۵۰؍ فیصد سے زیادہ خواتین  ہنرمند ہیں۔    نقوی نے کہا کہ  ملک سے نایاب اور ناپید ہونے والے  فن اور روایتی ثقافت کو ہنر ہاٹ کے ذریعے ایک نئی شناخت ملی ہے۔
 مختار عباس نقوی، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک اور قانون و انصاف کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی  سنگھ بگھیل نے جمعرات کو آگرہ میں۴۱؍ویں ہنر ہاٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ ہنر ہاٹ ملک کی۳۲؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے۸۰۰؍ سے زیادہ  کاریگروں، ہنرمندوں اور دستکاروں کے ہاتھوں سے حیرت انگیز طور پر  تیارکردہ نایاب مصنوعات پر مشتمل ہے جس کا انعقاد۱۸؍ مئی سے۲۹؍ مئی تک  آگرہ  میں تاج گنج کے شلپگرام میں کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر پاٹھک نے کہا کہ ہنر ہاٹ پورے ملک کو ایک ہی چھت کے نیچے دیکھنے کا ایک مضبوط ذریعہ ہے۔ یہ ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو آگے بڑھانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک  کے  کونے کونے میں تیارکردہ  شاندار مصنوعات  ہنر ہاٹ میں  دستیاب ہیں، جبکہ ملک کے ہر علاقے کے  روایتی پکوان بھی  یہاں دستیاب ہیں۔  مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے کہا کہ ہنر ہاٹ ہندوستان کی تہذیب، ثقافت، مذہب، روحانیت، آرٹ، موسیقی ور ادب کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر ہاٹ لوک فن، لوک ثقافت،  علاقائی زبانوں ، علاقائی کھانوں کو  کی روایت  کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ 
 آگرہ کے ہنر ہاٹ میں مٹی، شیشے، لکڑی، بانس، گنے، پیتل، تانبے، لوہے، صندل وغیرہ سے بنی حیرت انگیز طور پر نایاب دستکاری کی مصنوعات کے علاوہ، شاندار گانوں اور موسیقی کے ساتھ۔ ملک کے معروف اور ابھرتے ہوئے فنکاروں کی تقریبات، لیزر شوز، روایتی سرکس، دلکش سیلفی پوائنٹس وغیرہ پرکشش  چیزیں دتیاب ہیں۔  یہاں آپ میرا  گاؤں میرا دیش (فوڈ کورٹ) میں ایک ہی جگہ پر پورے ہندوستان کے لذیذ ذائقوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ آگرہ کے ہنر ہاٹ  میں  معروف فنکاروں کے  مختلف گیت، موسیقی، ثقافتی پروگرام روزانہ پیش کیے جا رہے ہیں۔ شیلیندر سنگھ، پنکج ادھاس، دلیر مہندی، الطاف راجہ، طلعت عزیز، موہت چوہان، روپ کمار راٹھور اور سونالی راٹھور،  نظامی برادران، پرتیبھا سنگھ بگھیل، دلباغ سنگھ،  انکیتا پاٹھک، جولی مکھرجی، ادیتی کھانڈیگل، ہیما سردیسائی، بھوپندر سنگھ بھوپی، انیل بھٹ، ہنسیکاائیر، پریا ملک، رتیش مشرا، بھومیکا ملک، آشو بجاج، وویک مشرا، راہول جوشی، سپریا جوشی وغیرہ اپنے گیت،موسیقی،روایتی رقص اور مزاحیہ پروگرام پیش کریں گے۔
 اس موقع پر اتر پردیش حکومت کی کابینہ وزیر بے بی رانی موریہ، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ ہردوار دوبے، آگرہ کے میئر نوین جین، کئی  ممبران اسمبلی اور اتر پردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی اور دیگر معزز  شخصیات موجود تھیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK