فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نےپنجاب کے ضلع کپورتھلا کے پھگواڑہ میں میگا فوڈ پارک کا افتتاح کیا، کسانوںسے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانےکی اپیل کی
EPAPER
Updated: November 25, 2020, 9:23 AM IST | Agency | New Delhi
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نےپنجاب کے ضلع کپورتھلا کے پھگواڑہ میں میگا فوڈ پارک کا افتتاح کیا، کسانوںسے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانےکی اپیل کی
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نےپنجاب کے ضلع کپورتھلہ کے پھگواڑہ میں سکھجیت میگا فوڈ پارک کا افتتاح کیا۔اس موقع پر نریندرتومر نے کہا کہ پنجاب ہریانہ نے کاشتکاری کے میدان میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ان ریاستوں کے کسانوں کی انتھک محنت کی وجہ سے ہندوستان نہ صرف اناج کے میدان میں خود کفیل ہے ، بلکہ سرپلس بھی ہے۔ گندم اور دھان میں پنجاب سرفہرست رہا ہے لیکن اب زیرزمین پانی کی سطح کو بڑھانے کی ضرورت ہے ، جس کی وجہ سے پنجاب کے کسان کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیںگے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ پر بھی پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے کاشتکاروں کو مناسب قیمت ملے گی جبکہ متعلقہ علاقوں کو بھی فائدہ ہوگا۔
مرکزی وزیر تومر نے کہا کہ زراعت میں تحقیق کو خصوصی اہمیت حاصل ہے ، آئی سی اے آر بہت اچھی تحقیق کررہی ہے جس سے ملک کو فائدہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے وزیر خزانہ پنجاب کے ذریعہ ریاست میں زرعی تحقیق کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر ، مرکز کو تجویز پیش کرنے کو کہا۔ تومر نے کہا کہ تحقیقی کام ، ایتھنال اور دیگر تجاویز کے لئے جو بھی تجاویز پنجاب سے آئیں گی ، مرکزی حکومت ان پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مکئی پر مبنی سکھجیت میگا فوڈ پارک فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
پروگرام میں مرکزی وزیر مملکت برائے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز رمیشور تیلی نے کہا کہ میگا فوڈ پارک میں تیار کردہ جدید ترین انفراسٹرکچر اور پروسیسنگ کی سہولیات نہ صرف زرعی مصنوعات کے نقصان کو کم کرے گی بلکہ قدر میں اضافے کو بھی یقینی بنائے گی۔پنجاب کے وزیر خزانہ ، منصوبہ بندی اور پروگرام پر عمل درآمد کے وزیر من پریت سنگھ بادل نے کہا کہ پنجاب میں زرعی پیداوار کے ساتھ ساتھ اب کسانوں کی فلاح و بہبود اور صنعتی ترقی پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ملک میں فوڈ پروسیسنگ کوکافی اہمیت دی جارہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ ریاستیں بھی اس انڈسٹری کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کے مطابق اپنے یہاں سہولتیں فراہم کریں۔ فوڈ پارکس کا قیام اسی سمت میں ایک اہم قدم گردانا جارہا ہے۔ اس سے کسانوں کو براہ راست فائدہ ملنے کے ساتھ ساتھ غذائی اجنا س کی بربادی کا سلسلہ بھی کم ہونےکی امید ظاہر کی جارہی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ میں ملک کا سب سے زیادہ اناج جس میں گیہوں، مکئی ، دالیں ، باجرہ ، جوار اور دیگر اناج پیدا ہو تا ہے اور یہاں فوڈ پارک قائم ہونے سے کسانوں کو فائدہ ملنےاور ان کے پروڈکشن کو بہتر قیمت ملنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔