Inquilab Logo

لاک ڈاؤن کے دوران سائبر جرائم میں اضافہ

Updated: September 01, 2020, 9:23 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

پولیس کے مطابق اس کے مقابلے چوری، ڈکیتی ، نقب زنی اور چھیڑ چھاڑ کے معاملات میں کافی کمی آئی ہے

Cyber Crime - Pic : INN
سائبر کرائم ۔ تصویر : آئی این این

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران ممبئی میں جہاں دیگر جرائم کا گراف گرا ہے  وہیں  سائبر جرائم کا گراف تیزی سے بڑھا  ہے ۔پولیس کے مطابق چوری ڈکیتی اور چھوٹی موٹی وارداتیں کم ہوئی ہیں جس کی وجہ ممبئی میں مارچ کے بعد کے لاک ڈاؤن کے  ۳؍ مہینے  بتائ جارہی ہے ۔ 
 سائبر کرائم کے ایک افسر نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے  ابتدائی دور میں  کسی کو بھی باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی جس کے سبب جرائم میں کمی آئی تھی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ممبئی  میں چوری ، ڈکیتی ، عصمت دری  اور چھیڑ چھاڑ جیسے معاملات میں کمی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ اسی طرح سائبر جرائم کے معاملات بڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں لیکن اس کے حل ہونے کا بھی گراف اوپر نظر آرہا ہے ۔  سائبر سیل افسر کے ذریعے دی گئی تفصیل کے مطابق امسال ۳۱؍ جولائی تک سائبر سیل کے ایک ہزار ۳۲۲؍ معاملے درج کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ سال کے پہلے ۷؍ مہینوں میںسائبر کرائم کے  ۱۲؍ ہزار ۸۹۰؍ جرائم کے معاملے درج کئے گئے تھے ۔ یہی نہیں گزشتہ سال درج کئے گئے سائبر کرائم کیس میں پولیس نے ۱۳۵؍ کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اس سال ایک ہزار ۳۲۲؍ میں سے صرف ۸۶؍ کیس میں پولیس ملزموں تک پہنچ پائی ہے ۔ ساتھ ہی کیس کی تعدادسے یہ معلوم ہورہا ہے کہ عام طور پر ڈیبٹ کارڈ ، کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ ٹھگی ،  فرضی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے  اور فحش ویڈیو بھیجنے جیسے معامات میں کمی آئی ہے لیکن دوسری نئے طریقے کے جرائم بڑھ گئے ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق گزشتہ  ایک برس پہلے۷؍ مہینوں میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کی ٹھگی کے ۴۳۷، معاملات درج کئے گئے تھے  لیکن لاک ڈاؤن  کے دوران  اس میں کمی آئی ہے اور اس سال یہ اعداد کم ہوکر ۲۹۰؍ رہ گئے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس کی اہم وجہ  یہ ہے کہ  دکانوں اور  دیگر کاروبار بند  ہے ۔ اس کے علاوہ فرضی سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے ، فحش اور فرضی تصویریں پوسٹ کرنے کی شکایت بھی گزشتہ برس کے۵۱؍ کے مقابلے اس سال ۱۶؍ رہ گئی ہے۔ فحش میسیج  بھیجنے کے معاملے  ۱۴۴سے گھٹ کر ۱۱۴؍ رہ گئے ہیں لیکن دوسرے سائبر جرائم پچھلے  سال کے ۶۰۸؍ کے مقابلے اس سال بڑھ کر ۸۷۵؍ ہوگئے ہیں ۔ 
 چوری ڈکیتی میں بھی لگاتار کمی دکھائی دے رہی ہے۔ رات کے وقت تالا توڑ کر چوری کرنے (نقب زنی )کے معاملے میں اس سال جولائی تک ۸۴۰؍ کیس درج کئے گئے ہیں جبکہ پچھلے سال یہ معاملے ایک ہزار ۱۸۲؍ تھے ۔ سونے کی چین چھیننے کے معاملے جولائی تک ۶۱؍  تھے۔ گزشتہ سال  جولائی تک یہ اعداد ۹۱؍ تھے ۔ ڈکیتی کے معاملے اس سال جولا ئی  تک ۳۰۲؍ رہے جبکہ پچھلے سال ۵۶۵ تھے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK