Inquilab Logo

جنوبی ممبئی میں متاثرین کی بڑھتی تعداد سےتشویش

Updated: April 08, 2020, 1:44 PM IST | Nadeem Asran / Iqbal Ansari | Mumbai

’جی ساؤتھ‘ وارڈ(ورلی، پربھا دیوی وغیرہ) میں سب سے زیادہ مریض(۷۸)،’ ای‘ وارڈ(بائیکلہ، اور تاڑدیو وغیرہ) دوسرے نمبر پر (۴۸):بی ایم سی

south mumbai.photo: inquilab
جنوبی ممبئی۔تصویر :انقلاب

ممبئی میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعدد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے اور اسی لئے ریاستی حکومت اوربرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی ) کی جانب سے عوام سے گھروں میں ہی رہنے، سوشل ڈسٹینسنگ رکھنے اور دیگر احتیاط برتنے کی بھی پُر زور درخواست کی جارہی ہے۔ ممبئی کے گنجان آبادی والے علاقوں میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے اور اسی لئے متعدد علاقوںمیں بازار ااور دکانیں بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔
 بی ایم سی کا طبی عملہ شہر کے الگ الگ علاقوں میںکووڈ۔۱۹؍ کے مشتبہ مریضوں کی جنگی پیمانے پر جانچ کر رہا ہے اور جن علاقو ں میں مشتبہ پائے جارہے ہیں ان علاقوں کو سیل اور مشتبہ کو اسپتال،ہوٹل یا پھر آئسو لیشن وارڈ میں منتقل کر رہا ہے ۔ شہر میں جہاں مریضوں کی شناخت کرنا ایک سنگین مسئلہ ہے  وہیں جنوبی ممبئی کے جی ساؤتھ یعنی ورلی کولی واڑی ، ورلی جیجا ماتا،پربھا دیوی اور جنوبی ممبئی کے ای وارڈمیں مریضوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد سے بی ایم سی محکمہ صحت فکر مند ہونے لگا ہے ۔اب تک مذکورہ بالا وارڈ میں ۲۰۰؍ سے زائد مشتبہ مریضوں کو کستوربا، پوتدار اور سوین ہلس اسپتال میں داخل کرکے ان کا علاج کیا جارہا ہے یا شہر کے الگ الگ مقامات پر کوارینٹائن کیا گیا ہے ۔
  موصولہ اطلاع کے مطابق ۲۰؍ مارچ سے لے کر ۲؍ اپریل تک بی ایم سی محکمہ صحت کی ۲۲؍ ٹیموں نے ۵۰؍ ہزار سے زائد مشتبہ افراد کے خون کا نمونہ لیا تھا۔ ورلی ’جی‘ ساؤتھ میں پیر کو لئے گئے خون کے نمونے میں  مزید ۱۱؍ مشتبہ مریضوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ ورلی کولی واڑہ ، ورلی پولیس کواٹرز اور ورلی جیجا ماتا میں پائے جانے والے مشتبہ مریضوں کے علاوہ جنوبی ممبئی کے پربھا دیوی میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کے پائے جانے سے علاقے میںبے چینی پھیل گئی ہے ۔ 
  جنوبی ممبئی کے ورلی علاقے میں سب سے زیادہ کورونا کے مشتبہ مریض پائے گئے ہیں ۔ اس کے بعد’ ای‘ وارڈ علاقے میں ناگپاڑہ ، مدنپورہ، اگری پاڑہ اور بائیکلہ علاقوں میں یکے بعد دیگرے کووڈ ۔۱۹؍ کے مریضوں کی شناخت کئے جانے کے بعد علاقے یا بلڈنگ کو سیل کر دیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ اگری پاڑہ میں ووکھارڈ اسپتال میں ۳؍ ڈاکٹروں اور ۵۰؍ سے زائد نرس کے مشتبہ مریض قرار دیئے جانے کے بعد اسپتال کو ہی سیل کر دیا گیا ہے ۔وہیں مذکورہ بالا علاقوں میں اب تک مشتبہ مریضوں کی تعداد ۷۰؍ سے تجاوز کر گئی ہے۔’ای‘ وراڈ میں مریضوں کی بڑھتی تعداد پر سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹر رئیس شیخ اور شیو سیناکے کارپوریٹر یشونت جادھو کا کہنا تھا کہ ’’ گھنی آبادی ہونے کے سبب یہاں مریضوں کی شناخت کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے ساتھ ہی علاقے کو کنٹین منٹ کرنابھی ایک چیلنج ہے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK