Inquilab Logo

مدنپورہ اور اطراف میں کورونا وائرس کا خطرہ بڑھا، احتیاط کی اشد ضرورت

Updated: April 10, 2020, 1:21 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

جمعرات کو تیسری گھیلا بائی اسٹریٹ میں کووڈ ۔۱۹؍ کا ایک اور مریض پایا گیا،متاثرہ کے ۱۷؍افراد پر مشتمل اہل خانہ کو بھی کوارینٹائن کی مُہر لگا کر ایک ہوٹل میں منتقل کیا گیا ۔ شیرین بائی چال میں کورونا سے متاثرہ معمر شخص کی موت ۔ ببن گلی کے تاجر کی موت کے ۴؍ دن بعد ان کی بیوہ ، بہو اور ڈھائی سالہ پوتے کو ہیلتھ افسران، پڑوسیوں کو ان کی طبی رپورٹ بتائے بغیر قرنطینہ کیلئے ساتھ لے گئے

Madanpura, Lockdown - Pic : Inquilab
مدنپورہ لاک ڈاؤن ۔ تصویر : انقلاب

کمیونیٹی ٹرانسفر یعنی ایک شخص سے دوسرے شخص کے ذریعہ کورونا وائرس شہر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جنوبی ممبئی کے ای وارڈمیں ۶۰؍ سے زائد متاثرہ ہونے والے کسی بھی شخص کی کوئی ’ٹراویل ہسٹری‘ نہیںہے یعنی جتنے بھی مشتبہ مریض مدنپورہ اور اطراف کے علاقے میں پائے گئے ہیں ان میں سے کسی نے بھی بیرون ملک سفر نہیں کیا ہے اس کے باوجود ایک متاثرہ شخص کے سبب پورے خاندان اور پورا علاقہ اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے ۔ ای وارڈ کے علاقے میں کورونا کے مریضوں کی تعدادمیں مزید اضافہ کا خطرہ لاحق ہے۔ جمعرات کو تیسری گھیلا بائی اسٹریٹ میں رہنے والے ایک متاثرہ شخص کو کووڈ ۔۱۹؍ کا مشتبہ مریض قرار دیتے ہوئے جہاں بی ایم سی ہیلتھ افسران انہیں اسپتال میں  داخل کیا ۔ وہیں ۱۷؍ افراد پر مشتمل اس کے اہل خانہ کو وائی ایم سی اے ہوٹل میں کورینٹائن کر دیا  ہے۔  
۷۰؍ سالہ بزرگ کی موت 
 جمعرات کو مدنپورہ تیسری گھیلا بائی اسٹریٹ کی کریم بلڈنگ میں رہنے والے ایوب انصاری نامی شخص کو کورونا کا مشتبہ مریض قرار دیتے ہوئے  انہیں اسپتال داخل کر دیا گیا ہے اور ان کے اہل خانہ کو ۱۴؍ دنو ںکے لئے ہوٹل میں کورینٹائن کر دیا گیا ہے۔  قوی امکان  ہے کہ کریم  بلڈنگ کو بھی سیل کر دیا جائے ۔وہیں اس سے چند قدم کی دوری پر مورلینڈ روڈ پر واقع شیرین بائی چال میں رہنے والے ۷۰؍ سالہ بزرگ ان کے بیٹے اور بھتیجہ کو کووڈ ۔۱۹؍ کا متاثرہ مریض قرار دیتے ہوئے اسپتال داخل کیا گیا تھا ، جہاں جمعرات کو بزرگ کی موت ہوگئی ہے۔ان کی تدفین ناریل واڑی قبرستان میں عمل میں آئی ۔  مذکورہ بالا خاندان کے بھی ۱۴؍ سے زائد افرادخانہ کو ہوم کورینٹائن کر دیا گیا ہے ۔
کمیونٹی ٹرانسفر کا تشویشناک سلسلہ
 ای وارڈ میں مرض کے تیزی سے پھیلنے سے متعلق   مدنپورہ کے کارپوریٹر اور بھیونڈی سے سماج وادی پارٹی  کے ایم ایل اے  رئیس شیخ کا کہنا ہے کہ ’’ مریضوں کی بڑھتی تعداد کی جتنی ذمہ دار ای وارڈ بی ایم سی انتظامیہ ہے ،اس سے کہیں زیادہ ذمہ دار ہم خود یعنی مدنپورہ اور اطراف کے عوام ہیں ۔اس علاقے میں کسی کی بھی ’ٹراویل ہسٹری‘ یعنی کہ کوئی بھی شخص بیرون ملک سے سفر کرکے نہیں لوٹا ہے بلکہ اس علاقے میں کمیونٹی ٹرانسفر کے سبب یعنی بیٹا کسی اسپتال میں کسی سے ملاقات کے دوران کووڈ ۔۱۹؍ سے متاثر ہو کر لوٹا اور اپنے اہل خانہ کو بھی اس مرض کا شکار بنا دیا ۔ ‘‘ انہوںنے کہا کہ ای وارڈ میں جتنے کیس منظر عام پر آئے ہیں وہ کمیو نٹی ٹرانسفر کا نتیجہ ہے اور اگر اب بھی عوام سنجیدگی سے ہدایتوں پر عمل نہیں کریں گے اور گھر تک محدود نہیں رہیں گے  تو متاثرین کی تعداد ہی نہیں اموات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے ۔
عدت میں بیٹھی خاتون ، ان کی بہو اور ڈھائی سالہ پوتے کو بھی کورینٹائن کردیا گیا 
  مدنپورہ اوراطراف کے جن علاقوں میں مشتبہ مریض پائے گئے یا کووڈ ۔ ۱۹؍ میں مبتلا ہونے کے سبب جن کی موت ہوئی ہے ان میں ببن گلی کا ایک تاجر بھی شامل ہے ۔ تاجر کی موت ۴؍ دن قبل ہوئی تھی ۔ موت کے بعد ان کے بیٹوں کو ناگپاڑہ کی ایک ہوٹل میں کورینٹائن کیا گیاہے لیکن علاقے کے مکین اس وقت ناراض ہوئے جب بی ایم سی کے محکمہ صحت کا عملہ فوت ہونے والے شخص کی بیوہ جو عدت میں بیٹھی تھیں ، کے ساتھ ان کی بہو اور ڈھائی سالہ پوتے کو بھی کورینٹائن کرنے کے لئے اپنے ساتھ لے گیا ۔ مکینوں نے خاتون اور بچہ کو لے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے ان کی رپورٹ طلب کی تووہاں موجود افسران نے معذرت کرتے ہوئے اعلیٰ افسران کے ذریعہ انہیں دیگر مقام پر کورینٹائن کئے جانے کا حکم ملنے کا عذر پیش کیا اور اپنے ساتھ لے گئے ۔
جنوبی ممبئی ای وارڈ میںکووڈِ۱۹؍ کے  مریضوں کی تعداد
 ۶۴؍ جبکہ جی ساؤتھ  میں  ۱۸۴؍ہوگئی 
 ای وارڈ میں یکے بعد دیگرے مشتبہ مریضوں کی تعداد اب ۶۴؍ ہوگئی ہے جبکہ اب تک کووڈ۔ ۱۹؍ سے ۲؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو سکی ہے ۔ ای وارڈ کے علاوہ جنوبی ممبئی کا جی ساؤتھ علاقہ یعنی ورلی کولی واڑہ، ورلی جیجا ماتا ، ورلی پولیس کالونی اوراطراف کا علاقہ سب سے زیادہ متاثرہ قرار دیا گیا ہے ۔ ورلی علاقے میں اب تک ۱۸۴ ؍ افراد کو مشتبہ مریض قرار دیا گیاہے ۔ ان میں چند کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں آئسو لیشن وارڈ میں منتقل کیا گیاہے جبکہ اکثر کو گھر یا ہوٹل یا پھر اسپتالوں میں  قرنطینہ (کورینٹائن )میں رکھا گیا ہے ۔ای وارڈ میں کووڈ ۔۱۹؍ سے ای وارڈ میں جو مشتبہ مریض پائے جارہے ہیں ان میں مدنپورہ  کے علاوہ ، کالا پانی ، بائیکلہ ، مجگاؤں ، اگری پاڑہ ، چنچپوکلی اور سات راستہ کے علاقے بھی شامل ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK