Inquilab Logo

انشورنس خریدنے کے رجحان میں اضافہ

Updated: May 21, 2022, 1:12 PM IST | Agency | Mumbai

سروے کے مطابق ہندوستان کے ٹائر۲؍ اور ٹائر۳؍ شہروں میں ۸۹؍فیصد لوگ اپنے ہیلتھ کورکی تجدیدکرنا چاہتے ہیں

LIC is important in life insurance..Picture:INN
لائف انشورنس میں ایل آئی سی کو اہمیت دی جاتی ہے۔۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کے سب سے بڑے آن لائن انشورنس بازاروں میں سے ایک پالیسی بازار نے گزشتہ۲؍برسوں میں ایک آن لائن سروے کیا تاکہ بیمہ کی خریداری، گھریلو مالیات اور وبائی امراض کے دوران سرمایہ کاری کے تئیں بدلتے ہوئے صارفین کے جذبات کو سمجھا جا سکے جس میں ۵۰۰۰؍ سے زیادہ صارفین کا احاطہ کیا گیا جس میں یہ پایا گیا کہ انشورنس خریدنے کے رجحان کی سطح بڑھ رہی ہے، خاص طور پر ہندوستان کے ٹائر۲؍ اور ٹائر۳؍ شہروں میں  ٹائر۲؍شہروں میں،۸۹؍فیصد لوگ اپنے ہیلتھ کورکی تجدیدکرنا چاہتے ہیں، جبکہ ٹائروَن شہروں میں یہ تعداد۷۷؍فیصد  ہے۔ دوسری طرف اگر ہم ٹرم انشورنس کی بات کریں تو ٹائر۳؍ شہروں میں۵۹؍ فیصد لوگ اپنی کوریج بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ ٹائر۱؍ شہروں میں یہ تعداد۲۶؍فیصد  ہے۔ سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں بیمہ کے بارے میں آگاہی کے پیچھے وبائی بیماری ایک بڑا عنصر ہے۔ جب ہیلتھ انشورنس پالیسی خریدنے کی بات آتی ہے تو وہاں ایک وبائی مرض کا ذکر ہوتا ہے کیونکہ وبائی بیماری ایک ایسا لفظ ہے جس نے ہیلتھ انشورنس کی خریداری میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سروے کئے گئے لوگوں میں سے۲۵؍فیصد لوگ جو کووڈ کے رابطے میں آئے تھے۔ وہ اسپتال میں داخل تھے۔ جن میں سے۱۸؍فیصد  نے۱۵؍ لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کئے اور۲۲؍فیصد نے اپنی موجودہ پالیسی کے ذریعے مناسب کورحاصل نہیں کیا۔ اس کے علاوہ۱۳؍فیصد لوگ ایسے تھے جن کے پاس ہیلتھ انشورنس نہیں تھی۔ اعداد و شمار کو دیکھ کر یہ واضح ہے کہ خاندان کے ہر فردکیلئے کم از کم۱۵۔۲۰؍لاکھ روپے کی کوریج کا انتخاب کرنا چاہئے۔ تاہم ہیلتھ انشورنس خریدنے کا رجحان مثبت امید کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ سروے میں کل جواب دہندگان میں سے ۶۲؍فیصدکے پاس ایک فعال پالیسی تھی اور وہ مکمل طور پر اپنے کارپوریٹ کور پر منحصر نہیں تھے۔ اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ کورونا نے ہیلتھ انشورنس خریدنے میں ایک ترغیب کے طور پر کام کیا۔ ان میں سے ۵۰؍ فیصد  پالیسیاں کووِڈ کی پہلی لہر کے بعد خریدی گئیں، جب کہ۴۱؍فیصد ڈیلٹا لہر کے بعد خریدی گئیں۔ نیز، ان پالیسیوں میں سے۸۰؍فیصد  فیملی فلوٹر پلانس تھے، جو پورے خاندان کیلئے مناسب کوریج کو یقینی بنانے کی طرف مائل ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سروے میں شامل ۸۴؍فیصد  افراد نے کولنگ آف پیریڈ کو پورا نہیں کیا۔  اس سے قبل۳؍ سے۶؍ ماہ کی کولنگ آف پیریڈ نافذ کی گئی تھی جس میں کووڈ۱۹؍ سے ابھرنے والے لوگ اس مدت کو مکمل کرنے سے پہلے پالیسی نہیں خرید سکتے تھے۔ یہ اعداد و شمار حفاظتی جال کو بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بیمہ کنندگان کی کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ مزید برآں، اگر چہ کووڈ گراف غیر یقینی ہے،۸۰؍فیصد  سے زیادہ افراد  نے اب بھی اپنے ہیلتھ انشورنس کی تجدید کیلئے  آمادگی ظاہر کی ہے اور ان میں سے۳۵؍فیصد  اپنے کور کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ طبی مہنگائی، مالی عدم استحکام اور خاندان کے زیادہ افراد کا احاطہ کرنا ہے۔ اس لئے  ہیلتھ انشورنس کو ان کے خلاف۳۶۰؍ ڈگری تحفظ فراہم کرنے کیلئے  ایک مؤثر ڈھال کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ٹرم انشورنس خریدنے کا ایک سروے ظاہر کرتا ہے کہ لوگ اپنے زیر کفالت افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے بڑے کور کا انتخاب کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں۔ اپریل۲۰۲۲ء کے اعداد و شمار کے مطابق ۶۰؍فیصد افراد کے پاس ایک فعال ٹرم انشورنس پالیسی تھی جبکہ۵۵؍فیصدلوگ ٹرم انشورنس کو ترجیح دیتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK