Inquilab Logo

چین تنازع پر اپوزیشن حکومت کے ساتھ مگر حالات کیلئے اُسی کو ذمہ دار بھی ٹھہرایا

Updated: June 18, 2020, 10:24 AM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم سے خاموشی توڑنے اور ملک کے عوام کو حقیقت حال سے آگاہ کرنے کا مطالبہ، سونیا گاندھی نے ویڈیو پیغام کے ذریعہ مودی سرکار سے یکے بعد دیگرے کئی سوالات کئے جبکہ راہل گاندھی نے وزیراعظم سے کہا کہ ’’ڈریئے مت باہر نکلئے، پورا ملک آپ کےساتھ ہے۔‘‘ پرینکا نے کہا کہ ہماری سالمیت خطرے میں ہے، ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ ملک بھر میں چین کے خلاف احتجاج

Sonia Gandhi - Pic : PTI
سونیا گاندھی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

چین کی دراندازی سےملک کی اپوزیشن پارٹیاں سخت برہم ہیں اور اس کے خلاف سخت کارروائی کا مانگ کررہی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اس معاملے پر  پوری سختی سے حکومت  کے ساتھ رہنے کی بات کی ہے لیکن ان حالات کیلئے اسی کو ذمہ دار بھی ٹھہرایا ہے اور اس سے جواب طلب کیا ہے۔ چین کی اس حرکت کے خلاف پورے ملک میں غم و غصے کا ماحول ہے۔
  کانگریس کی سربراہ سونیاگاندھی نے اس حوالے سے حکومت سے کچھ چبھتے ہوئے سوالات بھی کئے ہیں۔ اسی طرح  کانگریس کے سابق ​​صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی  نےفوجیوں کی شہادت پر گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین  ہماری زمین پر قبضہ کرکے ملک کی سالمیت و خود مختاری کیلئے خطرہ بن گیاہے، اسلئے وزیر اعظم مودی کو اب  سامنے آکر بتانا چاہئے کہ سرحد پر کشیدگی کی صورتحال کیا ہے؟ اور ہمارے جوان کیسے شہید ہوئے؟پرینکاگاندھی نے بھی سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سالمیت خطرے میں ہے،ایسے میں ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
   راہل گاندھی اور  پرینکا گاندھی  نےشدید تلخ لہجے میں وزیراعظم مودی  سےکہا کہ چین نے ہماری خود مختاری پر حملہ کیا ہے اور ملک کی سرزمین چھین کر ہمارے فوجیوں کی جان لی ہے۔ یہ وقت وزیر اعظم کے خاموش رہنے کا  نہیں ہے،  اسلئے   انہیں خاموشی توڑ کر اب سامنے آنا چاہئے اور ملک کے عوام کو حقیقت بتانی چاہئے کہ چین نے ہمارے فوجیوں کو مارنے اور ہماری زمین پر قبضہ کرنے کی ہمت کیسے کی؟ راہل گاندھی نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کیا۔انہوں نےکہا کہ ’’دو دن پہلے ہندوستان کے۲۰؍ فوجی شہید ہوئے۔ ان فوجیوں کو ان کے اہل خانہ سے چھین لیا گیا۔ چین نے ہندوستان کی زمین  ہڑپ لی ۔ وزیر اعظم، آپ کہاں چھپ  گئےہیں؟ آپ باہر آئیے۔ پورا ملک متحد ہے اور آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ باہر آئیں اور  بے خوف و خطر ملک کو سچائي بتائیں۔‘‘  پرینکا گاندھی نے بھی موجودہ صورتحال پر غم و غصہ کااظہار کرتے ہوئے  کہا کہ’’ہماری خودمختاری اور سالمیت خطرے میں ہے۔  ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں۔ کیا ہم خاموشی سے بیٹھے رہیں گے؟ ہندوستان کے عوام  سچ جاننے کے حقدار ہیں ، انہیں ایسی قیادت  درکار ہے جو ہماری زمین ہڑپے جانے سے پہلے اپنی جان دینے کیلئے تیار ہو۔ سامنے آئیے، مودی جی، چین کا سامنا کرنے کا وقت آگیا ہے۔‘‘
  کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ  مودی اور ان کی حکومت نے چینی فوج کی اس دراندازی  پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ملک کو یہ توقع نہیں تھی کہ دہلی کے حکمرانوں کی۴۰؍ دن کی خاموشی کا انجام اس قدر دل دہلانے والا ہوگا۔ مودی حکومت کی خامیوں اور ناکامیوں کی وجہ سے  ملک کو فوجیوں کی شہادت کا یہ افسوسناک اور دردناک دن دیکھنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، کانگریس پارٹی اور اپوزیشن  سے تعلق رکھنے والی ساری جماعتیں لگاتار حکومت پر زور دے رہی  ہیں کہ عوام کو سرحد کے حالات سے آگاہ کیا جائے۔ اس بارے میں ملک کے عوام کو سچائی بتانی چاہئے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ چینی فوج ہماری سرحدوں میں کس حد تک  داخل ہو چکی ہے اور ہماری کتنی زمین  ہڑپ چکی ہے؟ سابق فوجی  حکام بھی مسلسل  متنبہ کر رہے تھے کہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور حکومت کو محتاط اقدامات کرنے چاہئیں لیکن ان انتباہات کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا،  اسی لئے آج یہ مسائل پیدا ہوئے ہیں۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ’’ کاش کہ جن سمواد ریلیوں اور حزب اختلاف کی حکومتوں کو گرانے کی مہم سے وقت نکال کر اگر مودی نے ملک کی سلامتی کچھ خبر لی ہوتی تو چین کبھی یہ جرأت نہیں کرسکتا تھا۔ اب تو ٹویٹر سے باہر  نکل کر خاموشی توڑیں۔ آخر، وزیر اعظم کب کچھ کہیں گے؟  اور ہمارے  وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ چین کا نام  لینے سے کب تک ڈرتے رہیںگے؟ ‘‘
 اس دوران چین کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کئے گئے۔  دہلی میں چینی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرنےوالے سودیشی جاگرن منچ کے ۱۰؍افراد حراست  میں لئے گئے۔ اسی طرح جموں کشمیر میں ڈوگرہ فرنٹ نے چینی مصنوعات نذر آتش کیں اور لوگوں سے چینی اشیا کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں چینی پرچم نذر آتش کئے گئے۔

وزیراعظم سے سونیا گاندھی کے سوالات

 وزیراعظم کو سامنے آکر ملک کو سچائی بتانی چاہئے کہ چین نے ہماری سرزمین پر قبضہ کیسے کیا؟ہمارے ۲۰؍ فوجیوں کی شہادت کیسے ہوئے اور  وہاں آج کی زمینی حقیقت کیا ہے؟کیا ہمارے فوجی افسران اور جوان اب بھی لاپتہ ہیں؟ کتنے جوان بری طرح زخمی ہیں؟ چین نے ہماری کتنی  زمین پر اور کہاں  کہاں قبضہ کررکھا ہے؟اس پوری صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومت ہند کا منصوبہ کیا ہے؟انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پریشانی کی اس گھڑی میں کانگریس پارٹی پوری طرح فوج، فوجیوں ،ان کے پریواروں اورحکومت کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ چیلنج کے اس وقت میں پورا ملک ایک ہوکر دشمن کا مقابلہ کرے گا۔ میں وزیراعظم سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ وہ ملک کے سامنے آئیں اور مصیبت کی اس گھڑی میں سچ اور حقائق کی بنیاد پر ملک کے عوام کو بھروسہ دلائیں۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK