Inquilab Logo

ہندوستان خام تیل کی قیمت ۷۰؍ ڈالر فی بیرل کروانے کیلئے کوشاں

Updated: October 20, 2021, 10:57 AM IST | Agency | New Delhi

تیل برآمد کرنے والے ممالک سے گفت وشنید، توانائی سے متعلق عالمی کانفرنس میں بھی اس موضوع کو اٹھایا جائےگا، کانفرنس میں  سعودی عرب اور اوپیک کے نمائندے بھی شریک ہونگے، بہتر درآمدی قیمت کیلئے ریفائنریز کا پینل بنانے کا بھی منصوبہ، وزیراعظم آج گلوبل آئل اینڈ گیس سی ای او اور ماہرین سےگفتگو کریں گے

Rising petrol and diesel prices have broken the backs of the people.Picture:INN
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ تصویر: آئی این این

 مودی حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر عائد ٹیکس کو تو کم کرنے کو تیار نہیں ہے تاہم ان کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے وہ ان ممالک پر تیل کی قیمت کم کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے جن سے خام تیل خریدا جاتاہے۔حکومت ہند کی دلیل ہے کہ عالمی منڈی میں  خام  تیل کی قیمت ۷۰؍ ڈالر فی بیرل سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے جو اس وقت ۸۴؍ ڈالر فی بیرل ہے۔حکومت ہند  اس سلسلے میں تیل پیدا کرنے والے ممالک اور صارفین  کیلئے ’’واجب دام‘‘ کی دلیل دی ہے۔ اس   کے ساتھ ہی خام تیل برآمد کرتے ہوئے بہتر قیمت پانے کیلئے حکومت ہند نے مختلف ریفائنریز کا ایک مشترکہ پینل بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔  حکومت اسی ہفتے دہلی میں منعقد ہونے والی تونائی سے متعلق عالمی کانفرنس میں بھی اس موضوع کو چھیڑے گی۔ کیمبریج اینرجی  ریسرچ اسوسی ایٹس ویک   نامی اس پروگرام میں سعودی عرب اور تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے نمائندے بھی شریک ہوںگے۔  دوسری طرف  وزیر اعظم نریندر مودی گلوبل آئل اینڈ گیس سیکٹر کے چیف ایگزیکیوٹیو افسران اور ماہرین کے ساتھ بدھ ۲۰؍  اکتوبرکو شام ۶؍ بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  بات چیت کریں گے۔ یہ چھٹا ایسا سالانہ رابطہ ہے جو۲۰۱۶ء میں شروع ہوا اور یہ تیل اور گیس کے شعبے میں عالمی رہنماؤں کی شرکت کی نشاندہی کرتا ہے جو شعبے کے اہم مسائل پر غور کرتے ہیں اور ہندستان کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری کے امکانی شعبے تلاش کرتے ہیں۔اس بات چیت کا وسیع موضوع صاف نمو اور پائیداری کو فروغ دینا ہے۔ یہ بات چیت ہندستان میں ہائیڈروکاربن سیکٹر میں ریسرچ اور پیداوار کی حوصلہ افزائی، توانائی کے رُخ پر آزادی، گیس پر مبنی معیشت، صاف اور توانائی کے موثر حل کے ذریعے اخراج میں کمی، گرین ہائیڈروجن معیشت،بائیو فیول کی پیداوار میں اضافہ اور اضافی دولت کی تخلیق جیسے شعبوں پر مرکوز رہے گی۔معروف کثیر ملکی تنظیموں اور بین اقوامی تنظیموں کے سی ای او اور ماہرین  اس میں شریک ہوںگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK