Inquilab Logo

چین کو ہندوستان کی دوٹوک ، پینگانگ جھیل سے فوج نہیں ہٹے گی

Updated: August 07, 2020, 7:17 AM IST | Agency | New Delhi

سخت نگرانی اور فوری کارروائی کیلئے ہمہ وقت تیار ، حفاظتی ایجنسیوں نے چین کی نگرانی کیلئے ۶؍ خصوصی سیٹیلائٹ مانگے

Indian Army
ہندوستانی فوج پینگانگ جھیل پر موجود رہے گی اور یہ بات چین پر واضح کردی گئی ہے

وزارت دفاع نے کہا ہے کہ چین کے ذریعہ ’یکطرفہ‘ گھس پیٹھ کے سبب مشرقی لداخ میں صورت حال ’حساس‘بنی ہوئی ہے اور وہاں سخت نگرانی اور موجودہ حالات کے مطابق فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ساتھ ہی وزارت نے یہ بھی واضح کردیا کہ ہندوستانی فگوج پینگانگ جھیل سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اس تعلق سے پہلے کی میٹنگوں میںبھی چین پر یہ بات واضح کی جاچکی ہے۔ وزارت نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی صورت حال طویل عرصے تک بنی رہ سکتی ہے۔ وزارت نے ایک دستاویز میں جون سے متعلق اہم سرگرمیوں کی معلومات دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک اور ۵؍مئی کے بعد سے خصوصی طور پر وادی گلوان میں چین کی گھس پیٹھ بڑھ رہی ہے۔
 چینی فوج نے ہاٹ اسپرنگ علاقہ میں کگرانگ نالہ اور گوگرا اور پینگانگ تسو کے شمالی کنارے پر۱۷؍  اور۱۸؍مئی کو گھس پیٹھ کی تھی۔ دستاویز میں گزشتہ جون کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپ کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں دونوں فریقوں کے فوجی ہلاک ہوئے تھے۔اس جھڑپ میں۲۰؍ ہندوستانی فوجی شہید ہوئے تھے۔چین کے بھی بڑی تعداد میں فوجی ہلاک ہوئے تھے حالانکہ چین نے اس بارے میں سرکاری تعداد کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ 
  ادھر تفتیشی ایجنسیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرحدی علاقوں میں چینی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ۴؍ سے ۶؍ خصوصی سیٹیلائٹ ایجنسیوں کو فراہم کئے جائیں۔ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ ان سیٹیلائٹ پر بہت ہی ہائی ریزولیوشن والے لینس اور کیمرے ہونے چاہئیں تاکہ بہت قریب سے نظر رکھنے میں آسانی ہو ۔

china ladakh Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK