خصوصی ٹرینوں کی سیٹیں خالی ہیں جبکہ عام ٹرینوں میں زبردست بھیڑ ہے۔ ایئر پورٹ پر لگیج پھنسا ہونے سے بھی لوگ متبادل ذرائع نقل و حمل سے سفر نہیں کرپارہے ہیں۔ گرائونڈ اسٹاف مسافروں کے غیظ وغضب کا نشانہ بن رہے ہیں
EPAPER
Updated: December 08, 2025, 10:05 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
خصوصی ٹرینوں کی سیٹیں خالی ہیں جبکہ عام ٹرینوں میں زبردست بھیڑ ہے۔ ایئر پورٹ پر لگیج پھنسا ہونے سے بھی لوگ متبادل ذرائع نقل و حمل سے سفر نہیں کرپارہے ہیں۔ گرائونڈ اسٹاف مسافروں کے غیظ وغضب کا نشانہ بن رہے ہیں
گزشتہ تقریباً ایک ہفتے سے انڈیگو ایئرلائن کی پروازیں بُری طرح متاثر ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حالات یہ ہیں کہ گراؤنڈ اسٹاف کو مسافروں کے غیظ وغضب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان دقتوں کے پیش نظر انڈین ریلوے خصوصی ٹرینیں چلا رہا ہے۔ تاہم خبر لکھے جانے تک جو خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں، ان میں سے کئی کی اکثر سیٹیں خالی رہیں جبکہ عام ٹرینوں کو سیٹیں فُل ہیں۔
انڈین ریلوے نے انڈیگو کے ہوائی جہازوں کی عدم دستیابی سے متاثر ہونے والے مسافروں کی ٹرین سے سفر میں رہنمائی کیلئے ممبئی میں چھتر پتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ڈومیسٹک ایئرپورٹ، دونوں ٹرمنل پر عبوری ’ہیلپ ڈیسک‘ قائم کیا ہے۔ البتہ ہیلپ ڈیسک پر موجود افراد کے مطابق لوگ ٹرینوں کے تعلق سے انکوائری کررہے ہیں لیکن ٹرین سے سفر کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔ہوائی جہاز کے مسافر ٹرینوں سے سفر کو ترجیح نہیں دے رہے ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اتوار کو ممبئی سینٹرل سے نئی دہلی کیلئے جو ٹرین چلائی گئی تھی، اس میں ۴۵۰؍ سیٹیں خالی تھیں جبکہ وندے بھارت اور دیگر عام ٹرینوں میں ایک بھی سیٹ خالی نہیں تھی۔
ہوائی جہازوں کے ٹکٹ کی بُکنگ کرنے والے نجی ایجنٹ یوسف منصوری نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’انڈیگو کی خدمات متاثر ہونے کی وجہ سے دیگر کمپنیوں کی ٹکٹوں کے دام آسمان چھونے لگے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا کاروبار بُری طرح متاثر ہوا ہے۔ عام طورپر ایسے حالات میں صرف وہی لوگ ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں جو انتہائی مجبوری کے عالم میں سفر کررہے ہوتے ہیں یا جن کیلئے بڑھی ہوئی قیمت ادا کرنا مشکل نہیں ہوتا۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میں نے جن افراد کی ٹکٹیں بُک کی تھیں جب یہ مسئلہ شروع ہوا تو ان کے سامان ایئر پورٹ میں لے لئے گئے لیکن واپس لوٹانے میں ۱۲؍ گھنٹےیا اس سے بھی زیادہ وقت صرف ہوگیا۔ ایسے میں مسافر ٹرین یا دیگر ذرائع سے سفر کرنا چاہے تب بھی ممکن نہیں ہوسکتا۔ ‘‘یوسف منصوری نے یہ بھی کہا کہ ان کے کال سینٹر پر فون کا کوئی جواب نہیں مل رہا اور عام مسافروں کو ان کے سوالات کے جواب دینے کا کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا ہے جس سے وہ مزید پریشانی ہیں۔
سینٹرل ریلوے نے ۶؍ دسمبر سے ۸۹؍ ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا ہے جن میں کچھ ٹرینیں ۸؍ دسمبر تک چلائی جاچکی تھیں۔ البتہ ۹؍ دسمبر کو پونے-حضرت نظام الدین-پونے، گورکھپور-ایل ٹی ٹی - گورکھپور ۹؍ دسمبر کو اور بلاسپور-ایل ٹی ٹی- بلاس پور ٹرین ۱۰؍ اور ۱۲؍ دسمبر کو چلائی جانی تھیں۔
ویسٹرن ریلوے میں ممبئی سینٹرل- بھیوانی سپر فاسٹ اسپیشل ۹؍ اور ۳۰؍ دسمبر کو ہفتے میں ۲؍ مرتبہ ممبئی سے اور ۱۰؍ اور ۳۱؍ دسمبر کے درمیان ہفتے میں ۲؍ دن بھیوانی سے چلائی جائے گی اور ان کے کُل ۱۴؍ پھیرے ہوں گے۔ممبئی سینٹرل- شاکور بستی سپر فاسٹ اسپیشل منگل اور جمعہ کے علاوہ باقی تمام دنوں میں ممبئی سے چلائی جائے گی اور شاکور بستی سے بدھ کے علاوہ باقی دنوں میں ۸؍ سے ۳۰؍ دسمبر کے درمیان روزانہ چلائی جائیں گی۔ ان کے کُل ۳۲؍ پھیرے ہوں گے۔
انڈین ریلوے کی تقریباً تمام شاخوں کے ذریعہ خصوصی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔