Inquilab Logo

مہنگائی بھتے میں کمی کے بجائے حکومت اخراجات کم کرے

Updated: April 25, 2020, 6:20 AM IST | New Delhi

  کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت كورونا کے سبب لاک ڈاؤن سے متاثرہ لوگوں کی اقتصادی مدد کرنے کے بجائے یکم جنوری سے ملازمین کا مہنگائی بھتہ ہڑپ رہی ہے جس سے لاکھوں ملازمین کو نقصان ہوگا اور آنے والے وقت میں صنعت کاروں کو بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھا کر اپنے ملازمین کو ملنے والے فوائد پر قینچی چلانے میں آسانی ہو گی۔

Randeep Singh Surjewala Photo: INN
رندیپ سنگھ سرجے والا۔ تصویر: آئی این این

  کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت كورونا کے سبب لاک ڈاؤن سے متاثرہ لوگوں کی اقتصادی مدد کرنے کے بجائے یکم جنوری سے ملازمین کا مہنگائی بھتہ ہڑپ رہی ہے جس سے لاکھوں ملازمین کو نقصان ہوگا اور آنے والے وقت میں صنعت کاروں کو بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھا کر اپنے ملازمین کو ملنے والے فوائد پر قینچی چلانے میں آسانی ہو گی۔ کانگریس مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے درمیانے درجے کے لوگوں کو مہنگائی بھتے کے طور پر ملنے والے فوائد کو کاٹ کر فوجیوں ، فوجی پنشن، سرکاری ملازمین اور سرکاری سروس کے پنشنروں كو اقتصادی طور پر نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے اسے حکومت کا عام آدمی مخالف رویہ بتایا اور کہا کہ کورونا جیسی وبا سے پریشان عام لوگوں کو راحت دینے کیلئے مالی مدد دینے پر غور کرنے کی بجائے اس نے لاکھوں کی جیب سے ہر سال ۳۸؍ ہزار کروڑ روپے کاٹنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بحران کے اس دور میں حکومت کو غیر ضروری منصوبے روک کر اور اپنے غیر ضروری اخراجات پر لگام لگا کر لوگوں کی مدد کرنی چاہئے۔
 ترجمان نے کہا کہ اس وقت ملک کے عام آدمی اور درمیانے درجے کو مدد دینے کی ضرورت ہے اور ان کا پیسہ کاٹا نہیں جانا چاہئے۔ حکومت نے مہنگائی بھتہ کاٹ کر پرائیویٹ صنعتوں کو یہ موقع دے دیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے ساتھ حکومت کے اس قدم کی مثال دے کر اسی طرح کا ظلم کریں ۔ اس وقت حکومت اگر اپنے غیر ضروری اخراجات میں ۳۰؍ فیصد بھی کمی کرتی ہے تو اس سے کئی ہزار کروڑ روپے کی بچت ہو گی اور حکومت کو پیسے کے لئے ملک کے فوجیوں ، پنشنروں اور ملازمین کی آمدنی میں کمی نہیں کرنی پڑے گی۔
 انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈیڑھ سال تک مہنگائی بھتہ دینے پر روک لگا کر متوسط زمرے کو زک پہنچائی ہے۔ اس کے اس فیصلے سے مرکزی ملازمین کے ساتھ ہی ۱۵؍ لاکھ فوجی اہلکاروں اور تقریباً ۲۶؍ لاکھ فوجی پنشنروں کو نقصان پہنچے گا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مرکز نے اس طرح سے لوگوں کی جیب پر حملہ کیا ہے۔ اس سے پہلے اس نے گزشتہ ۲۱؍ مارچ کو قومی بچت پر سود کی شرح کم کردی ہے اور بچت بینک کھاتہ میں سود کی شرح میں کمی کی ہے۔ یہ تیسرا موقع ہے جب حکومت نے عام لوگوں کی جیب پر براہ راست حملہ کیا ہے۔
مہنگائی بھتہ بند کرنے کی مزدوروں نے مذمت کی
 مزدور تنظیم آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس نے مرکزی حکومت کے ملازموں اور پنشنروں کا مہنگائی بھتہ بند کرنے کی زبردست مذمت کرتےہوئے جمعہ کو کہا ہے کہ حکومت اپنی معاشی ناکامیابیوں کا بوجھ ملازموں پر ڈال رہی ہے۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کے سیکریٹری جنرل امرجیت کور نے یہاں ایک نامہ نگاروں کی کانفرنس میں بتایا کہ نریندر مودی حکومت معاشی مورچہ پر پوری طرح ناکام ہے۔ کورونا وبا سے نمٹنے کے بہانے حکومت اپنی معاشی ناکامیابیاں چھپارہی ہے۔ مودی حکومت نے اسی کا استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ملازموں اور پنشنروں کا مہنگائی بھتہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 انہوں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کورونا وبا سے نمٹنے کے بہانے ملازموں پر نئے نئے بوجھ ڈال رہی ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے ہی مزدور طبقہ زبردست دباؤ میں ہے۔ مزدور تنظیمیں حکومت کی پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کررہی ہیں اور وزیر محنت کو مخالفانہ خط بھیج رہی ہیں لیکن حکومت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑرہاہے، مزدوروں کی مخالفت کو نظرانداز کرتے ہوئے حکومت نے مہنگائی بھتہ بند کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK