Inquilab Logo

عالمی امداد کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے : افغان حکومت

Updated: September 16, 2021, 9:24 AM IST | kabul

وزیر خارجہ امیرخان متقی نے امداد کیلئے دنیا کا شکریہ ادا کیا اور امریکہ کو ’ظرف‘ کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی، یورپی یونین کی جانب سے بھی امداد کا اعلان

Amir Khan Muttaqi addressing the press conference (Photo: Agency)
امیر خان متقی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ( تصویر: ایجنسی)

ایک روز قبل عالمی برادری کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی امداد کے اعلان کے بعد افغانستان کی نئی  حکومت یعنی طالبان  نے شکریہ ادا کیا ہے ، ساتھ ہی یہ استدعا بھی کی ہے کہ  اس امداد کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔ طالبان  حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے اس تعلق سے بیان دیا ۔ نیز امریکہ کو ’ظرف‘ سے کام لینے کا مشورہ دیا۔ 
  امیر خان متقی نے کہا ’’ ہم نے انخلا کے دوران امریکہ سمیت  مختلف ممالک کو بھرپور تعاون فراہم کیا۔ لیکن امریکہ نے جاتے جاتے ایئر پورٹ کو نقصان پہنچایا اور  یہاں سے چلے جانے کے بعد افغانستان کے اثاثوں کو منجمد کر دیا۔ اس کی وجہ سے افغان عوام کو مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ‘‘ افغان وزیر خارجہ نے دنیا سے افغانستان کیلئے امداد جاری رکھنے کی اپیل کی وہیں  امریکہ سےکہا کہ ’’ امریکہ بڑا ملک ہے اس لئے  بڑا دل دکھائے۔‘‘ ان کا اشارہ ورلڈ بینک میں جمع افغان حکومت کی منجمد کردہ رقم کو ریلیز کرنے کی جانب  تھا۔  انہوں نے کہا کہ  ’’ ہم نے اب تک اپنے تمام وعددوں کو پورا کیا ہے  اور آگے بھی عالمی امداد کو  مستحق افراد تک شفاف انداز میں پہنچانے کی پوری کوشش کریں گے۔‘‘ 
  نئی حکومت میں افغانستان کے تمام گروہوں خاص کر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کو شامل نہ کئے جانے پر پوچھے گئے سوال  کے جواب میں امیرخان متقی نے کہا ’’ جہاں بھی کوئی تبدیلی آتی ہے تو حکومت میں اپنی پسند کے لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے۔ ہم نےبھی وہی کیا ہے۔  اس لئے عالمی برادری  ہم پر اس بات کا دبائو نہ ڈالے کہ کسے حکومت میں شامل کرنا ہے اور کسے نہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ عالمی امداد کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے، اور اس کیلئے کوئی شرط نہ رکھی جائے ۔‘‘ امیر خان متقی نے بتایا کہ پاکستان اور ازبکستان سے امداد موصول ہوئی ہےجبکہ چین نے کورونا وائرس سے متعلق دوائیں اور دیگر امداد فراہم کرنے کی بات کہی ہے۔  انہوں نے ان تینوں ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
  چین کی جانب سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی امداد
 اس پریس کانفرنس سے قبل   امیر خان متقی سے چین کے ایلچی وانگ یو نے ملاقات کی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مالی امداد کا  وعدہ کیا۔ امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر اللہ متقی سے افغانستان کیلئے چین کے خصوصی ایلچی وانگ یو نے اہم ملاقات کی۔ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں چین کے ایلچی برائے افغانستان وانگ یو نے نئی حکومت کے قیام پر مبارک باد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقع پرانہوں نے کورونا ویکسین کی ۳۰؍ لاکھ خوراکیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی فراہمی سے آگاہ کیا۔
 ترجمان  کے مطابق ملاقات کے دوران چین کے خصوصی ایلچی نے افغانستان کے ساتھ انسانی، معاشی، سیاسی تعاون اور تعلقات قائم رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مونے چین کی مالی امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین اور افغانستان ہمسائیہ ممالک ہیں اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی دونوں فریقوں کے مفاد میں ہے۔
 یورپی یونین کی جانب سے ۱۰؍ لاکھ ڈالر کی امداد
   ادھر یورپی یونین نے افغانستان میں قحط اور انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے مالی امداد میں ۱۰؍ کروڑ یورو اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاع کے مطابق یورپی یونین کی سربراہ اورسلا وان ڈیر لین نے کہا ہے کہ ۲۷؍ ممالک کا اتحاد افغان شہریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم  انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان شہریوں کی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔اس موقع پر یورپی یونین کی سربراہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں قحط، ادویہ کی کمی اور پانی کی عدم فراہمی کو محسوس کرتے ہوئے ہم  ۱۰؍ کروڑ یورو اضافی امدا کا اعلان کرتے ہیں۔قبل ازیں یورپی یونین نے طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کابل پر طالبان کے کنٹرول کے  بعد افغانستان میں جاری ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈ کو منجمد کردیا تھا۔یورپی  یونین کی سربراہ نے ترقیاتی فنڈ کی بحالی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم انھوں نے واضح کیا کہ یہ امداد صرف غذائی قلت اور انسانی بحران کے خطرات کو ٹالنے کیلئےکئےگئے اقدامات میں استعمال ہوگی۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس کی ایما پر ڈونرس کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں دنیا کے مختلف ممالک نے مل کر افغانستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی امداد دینے کا  اعلان کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK