Inquilab Logo

امریکہ کی ایما پر ایران کو اقوام متحدہ کی خواتین کمیشن سے باہر کیا گیا

Updated: December 16, 2022, 4:31 PM IST | Washington

تہران اب ۲۰۲۶ء تک کیلئے اس کمیشن کا حصہ نہیں ہوگا، چین اور روس نے اس قراردادکے خلاف ووٹ دیا

A scene of voting in the House (Photo: Agency)
ایوان میں ووٹنگ کا ایک منظر(تصویر: ایجنسی)

اقوامِ متحدہ نے ایران کو خواتین کے حقوق کے منافی پالیسیاں نافذ کرنے کے الزام میںخواتین کو بااختیار کرنے والے بین الحکومتی کمیشن سے نکال دیا ہے۔امریکہ نے ’کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن‘ سے ایران کو خارج کرنے کی تجویز دی تھی۔ امریکہ کی حمایت سے اقوامِ متحدہ کی ۵۴؍ رکنی اقتصادی اور سماجی کونسل میں بدھ کو اجلاس کے دوران  اس قرارداد کی منظوری عمل میں آئی۔
 اس اقدام کے نتیجے میں اب ایران ۲۰۲۲ء سے ۲۰۲۶ءکی باقی مدت کیلئے   اقوامِ متحدہ کے خواتین کمیشن میں شامل نہیں ہو سکے گا۔ اس قرارداد کے حق میں ۲۹؍ جبکہ مخالفت میں ۸؍ ووٹ ڈالے گئے۔ مخالفت کرنے والے ممالک میں روس اور چین بھی شامل تھے۔ کونسل کے باقی اراکین ووٹنگ کے دوران غیر حاضر رہے۔خیال رہے کہ خواتین کے حیثیت سے متعلق کمیشن ہر برس مارچ میں اجلاس ہوتا ہے۔ کمیشن کا مقصد صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ امریکہ کی سفیر نے تھامس گرین فیلڈ نے ووٹنگ کے بعد بتایا کہ ’’یہ ایران کی خواتین کیلئے  بہت اہم ہے۔‘‘اقوامِ متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایرانی نے قرارداد پر ووٹنگ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی طرزِ عمل دور رس نتائج کے ساتھ ایک خطرناک مثال بھی بنا سکتا ہے۔قرارداد پر ووٹنگ سے قبل ایران اور ۱۷؍ دیگر ریاستوں اور فلسطینیوں نے کونسل کو ایک خط لکھا تھا جس میں اراکین پر زور دیا گیا تھا کہ وہ خود مختار اور جائز طریقے سے قائم ریاستوں کو بین الاقوامی نظام کے کسی بھی ادارے سے نکالنے کے نئے رجحان سے بچنے کیلئے  ایران کو کمیشن سے خارج کرنے کے حق میں ووٹ نہ دیں۔اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کے انٹرنیشنل کرائس گروپ کے ڈائریکٹر رچرڈ گوون نے کہا ہے کہ کئی ممالک جنہوں نے ایران کی برطرفی کی حمایت کی تھی، وہ بھی نجی طور پر اخراج کی مثال پیدا کرنے کے بارے میں فکر مند ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK