Inquilab Logo

کشیدگی کے درمیان عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کا دورہ ٔ ایران

Updated: December 01, 2022, 10:53 AM IST | Tehran

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات،دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کو محفوظ بنانے پر تبادلۂ خیال

Ayatollah Khamenei, Shia Sudani and others.
آیت اللہ خامنہ ای ،شیاع السودانی اور دیگر۔

 ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عراقی وزیراعظم شیاع السودانی سے ملاقات کی۔  اس دوران  دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کو محفوظ بنانے  پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ ایران کے سپریم لیڈر نے  دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کو محفوظ بنانے سے متعلق  بغداد حکومت کے عزم پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا  ۔ ان کا کہنا ہے کہ عراق کے کچھ علاقے ہمارے خلاف استعمال ہورہے ہیں۔ عراقی وزیراعظم نے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ وہ عراقی حدود کو ایرانی کی سلامتی کیخلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن اس کا جواب دیتے ہوئے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے عراق کے کچھ حصوں سے اس وقت ایسا ہو رہا ہے، السودانی نے ایرانی سپریم لیڈر سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی تھی ۔عراقی وزیر اعظم کا یہ ایران کا پہلا سرکاری دورہ ہے ۔واضح رہےکہ السودانی  عراق کے سیاسی بحران کےدرمیان  وزیر اعظم بنے تھے۔ ان کے ملک میں تقریبا ًایک سال تک سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے حکومت نہیں بن سکی تھی۔ 
  میڈیارپورٹس کے مطابق  تہران میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سرحدوں کے تحفظ اور دفاع کے امور زیر بحث آئے۔  واضح رہےکہ ان دنوں دونوں ملکوں کے تعلقات   ایران کی طرف سے جلاوطن کردوں پر سرحد پار حملوں کی وجہ سے کشیدہ  ہیں۔عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات سے پہلے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی  سے بھی ملاقات کی تھی۔  اس موقع پر  دونوں  لیڈروں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی دونوں ملکوں کی سلامتی ، اقتصادی تعاون  اور ترقی کیلئے بنیادی حیثیت کی حامل ہے۔ وزیر اعظم عراق  سے ملاقات کے بعد صدر رئیسی نے مشترکہ  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،’’ ہماری ملاقات کے دوران ، سلامتی، امن،تعاون اور علاقائی استحکام کے موضوعات اہم تھے۔‘‘
 سودانی نے اس موقع پر کہا،’’ ` ہماری حکومت   پر عزم ہے کہ  وہ ایسے کسی بھی گروپ کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی جو ایرانی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکے۔‘‘ایران میں جاری ملک گیر احتجاج کے دوران ایرانی حکام الزام لگاتے رہے ہیں کہ کرد جلاوطن گروپ ایران میں بد امنی   پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایران نے ان پر کئی بار سرحد پار سے حملے کئے ہیں۔ ایران کے ان حملوں  پر  عراقی حکومت نے ستمبر میں ایرانی سفیر کو طلب بھی کیا تھا  اور اس وقت یہ کہا تھا کہ عراق سرزمین پر ایران کے حملے نہیں ہونے چاہئیں۔اس پس منظر میں عراقی وزیر اعظم شیاع السودانی کا تہران کا دورہ انتہائی اہم ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے عراق   کے وزیر اعظم سے ملاقات کےد وران سخت رخ اپنایا ۔  ان کا کہنا تھا،’’ اس کا ایک ہی حل ہے کہ عراقی حکومت اپنے آپ کو مضبوط کرے اور عراقی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔‘‘

iran Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK