Inquilab Logo

بیت المقدس کی تقسیم کیلئے اسرائیل نے نئی دیوار کی تعمیر شروع کی

Updated: March 18, 2020, 3:09 PM IST | Agency | Occupied Al Quds

اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر کے جنوب میں الشیخ سعد کے علاقے کو صور باہر سے الگ کرنے کیلئے ایک نئی دیوار کی تعمیر شروع کی ہے۔ یہ دیوار اسرائیل کی القدس میں تعمیر کی گئی دیوار فاصل کا حصہ ہے۔ اس کی تعمیر سے نہ صرف القدس مزید ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا بلکہ صور باہرکے۶؍ہزار فلسطینی باشندے شہر سے کٹ جائیں گے۔

Jerussalem, Palestine - Pic : INN
یروشلم، فلسطین ۔ تصویر : آئی این این

اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر کے جنوب میں الشیخ سعد کے علاقے کو صور باہر سے الگ کرنے  کیلئے ایک نئی دیوار کی تعمیر شروع کی ہے۔ یہ دیوار اسرائیل کی القدس میں تعمیر کی گئی دیوار فاصل کا حصہ ہے۔ اس کی تعمیر سے نہ صرف القدس مزید ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا بلکہ صور باہرکے۶؍ہزار فلسطینی باشندے شہر سے کٹ جائیں گے۔
 واضح رہے کہ  صور باہر کا ایک بڑا حصہ نام نہاد اسرائیلی ریاست کی حدود میں واقع ہے۔ اسرائیلی حکومت اوسلو معاہدے کے تحت بنائے گئے سیکٹر اے، بی اور سی سے۴؍ ہزار دونم سے زیادہ  رقبہ پہلے ہی غصب کرچکی ہے۔فلسطین میں انسانی حقوق  کیلئے کام کرنے والےاقوام متحدہ کے ادارے’اوچا‘کے مطابق فلسطینی اتھاریٹی  کوصور باہر کے مقام پر کسی قسم کی دسترس نہیں ہے۔ اوچا کے مطابق ۲۰۰۹ءمیں اسرائیلی حکام نے اپنے ناجائز قبضے کی پالیسی کو توسیع دیتے ہوئے صور باہر میں فلسطینیوں کے ۶۹؍مکانات مسمار کرد یئے تھے۔  اس قبل بھی ۲۰۰۲ء میں اسرائیل نے القدس میں دیوار فاصل کی تعمیر کی شروع کی۔ نسلی بنیادوں پرتعمیر کی جانے والی  یہ دیوار۷۷۰؍کلو میٹرطویل ہے جس نے القدس، غرب اردن اور وادی اردن کے ۷۳۳؍مربع کلو میٹر رقبے پراسرائیلی ریاست کے ناجائز تسلط کی راہ ہموار کی ہے۔ اسرائیل کے تازہ اقدام کو امریکہ کے نام نہاد ’ صدی کی ڈیل‘ کا عملی نفاذ کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ واضح ٹرمپ کے امن منصوبے میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضوں کی حمایت کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK