• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا عدالت سےصمود فلوٹیلا کے۵۰؍ امدادی جہازوں کی مستقل ضبطی کا مطالبہ

Updated: November 12, 2025, 9:00 PM IST | Tel Aviv

اسرائیل نے عدالت سےصمود فلوٹیلا کے ۵۰؍ امدادی جہازوں کی مستقل ضبطی کا مطالبہ کیا ہے، ان جہازوں نےاسرائیل کے ذریعے کی گئی غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کی تھی۔

Global Samood Flotilla. Fleet. Photo: X
گلوبل صمود فلوٹیلا۔کا بحری بیڑہ۔ تصویر: ایکس

 اسرائیلی استغاثہ نے حائفہ میری ٹائم کورٹ کے سامنے ایک غیر معمولی درخواست دائر کرتے ہوئے گزشتہ سال گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل۵۰؍ غیر ملکی بحری جہازوں کو مستقل طور پر ضبط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ فلوٹیلا غزہ پر اسرائیلی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے طور پر غزہ جارہی تھیں۔استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ متعدد جہازوں کی مالکانہ یا مالی ذمہ داری حماس سےوابستہ عناصر کے پاس تھی، اور اس بنیاد پر ریاست بین الاقوامی قانون کے تحت بحری ناکہ بندی توڑنے والے جہازوں کو ضبط کرنے کی دفعات کو استعمال کر رہی ہے۔اس بناء پر استغاثہ نےعدالت سے ان جہازوں کی ضبطی کی اجازت دینے کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطین اور فرانس، مشترکہ کمیٹی قائم کرنے پر متفق، عباس نے غزہ کو مستحکم کرنے کے منصوبے پر زور دیا

دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ اکتوبر کو فلوٹیلا، کےامدادی جہازوں کے ذریعے اسرائیل کی بحری حدود میں مداخلت کی گی،جس کی وجہ سے اسرائیلی بحریہ کو مشکلات پیش آئیں۔درخواست کے مطابق، پہلے گروپ کے۴۱؍ جہازوں کو یوم کپور کے دن روکا گیا، جبکہ بعد میں۹؍ اضافی جہازوں کو دوسرے دور میں گرفت میں لیا گیا۔استغاثہ کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ جہازوں پر موجود انسانی امداد برائے نام یعنی کل پانچ ٹن سے بھی کم تھی، جو ایک ٹرک کی گنجائش سے کہیں کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے منتظمین کا بنیادی مقصد میڈیا توجہ حاصل کرنا تھا، نہ کہ حقیقی امداد پہنچانا۔درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ کئی جہازوں کی مالی معاونت اور خریداری کا تعلق حماس سے تھا جو فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے کی گئی، اور استدلال کیا گیا کہ مستقبل میں اس قسم کی کسی بھی بحری ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کی کوشش کو روکنے کے لیے ایک ’’سخت قانونی ردعمل‘‘ ضروری ہے۔  استغاثہ نے مزید کہا کہ اس قسم کی کوشش اسرائیل کی خودمختاری اور بحری سلامتی کو کمزور کرنے کی سازش ہے ۔

یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی نے رکن ممالک سے نیتن یاہو کے گرفتاری وارنٹ پرعمل درآمد کی اپیل کی

واضح رہے کہ اکتوبر کے آغاز میں، اسرائیلی بحریہ اور کمانڈو دستوں نے غزہ کیلئے انسانی امداد لے جا رہے گلوبل صمود فلوٹیلا کے ۴۰؍سے زائد جہازوں کو روکا، شرکاء پر حملہ کیا، اور سیکڑوں کو اشدود بندرگاہ پر منتقل کیا۔ بعد میں ان پر سوار بین الاقوامی رضاکاروں کو عدالتی احکامات کے تحت زبردستی ملک بدر کر دیا گیا۔ بعد ازاں فلوٹیلا کے آرگنائزنگ کمیٹی نے اسرائیل پر ظلم کرنے کا الزام عائد کیا ، اور اس کے عمل کو بحری قزاقی اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK