Inquilab Logo

غزہ کے علاقوں میں اسرائیل کی ظالمانہ بمباری۱۰بچوں اورایک خاتون سمیت۲۸؍جاں بحق۱۵۰سے زائد زخمی

Updated: May 12, 2021, 7:29 AM IST | gaza

تل ابیب کی جارحانہ کارروائی کی عالمی سطح پر مذمت، تحمل کی اپیل مگر نیتن یاہو کی حکومت باز نہیں آئی، پیر کی رات شروع ہونے والی بمباری منگل کو بھی جاری رہی، حماس کی جانب سے بھی راکٹ داغے گئے، ۲؍ ہلاکتوں کی تصدیق

A man carries a small child to safety in the aftermath of an Israeli attack.Picture:PTI
اسرائیلی حملے کے بعد تباہ کاری کے پس منظر میں ایک شخص چھوٹے بچے کو محفوظ مقام پر لے جاتے ہوئے۔ تصویرپی ٹی آئی

:شیخ جراح کے علاقے میں  فلسطینیوں  کو ان کے مکانات  سے نکال کر ان پر قبضے کی  اشتعال انگیز کوششوں   اور بیت المقدس میں ظالمانہ کارروائی  کے بعد صہیونی ریاست نے پیر کی رات  حماس کی جانب سے راکٹ داغے جانے کا جواز پیش کرتے ہوئے ظالمانہ بمباری شروع کردی۔ عالمی سطح پر اس کی مذمت اور تحمل کے مظاہرے کے مطالبوں کو بالاطاق رکھتے ہوئے تل ابیب  نے حملوں کا سلسلہ منگل کی صبح تک جاری رکھا۔اس دوران رہائشی علاقوں تک کو بھی نہیں بخشا گیا۔ 
رات بھر میں ۲۶؍ اور صبح ۲؍ اموات
 تل ابیب کی جانب سے پیر کی رات  ہونے والی بمباری  میں ۲۶؍ افراد شہید ہوئے  جبکہ منگل کی صبح اس نے پھر حملے شروع کردیئے جن میں مزید ۲؍ افراد جاں بحق ہوگئے۔  مجموعی طور پر خبر لکھے جانے تک ۲۸؍ فلسطینی جاں بحق اور ۱۵۰؍ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں  میں۱۰؍ بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے،  اس وقت ملنے والی اطلاع کے مطابق غزہ کی ایک رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی ہے جس کے بعد عورتوں اور بچوں سمیت گھبرائے ہوئے لوگ روتے بلکتے ہوئے بلڈنگ سے نکلتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کا الزام ہے کہ مذکورہ عمارت میں جنگجو چھپے ہوئے تھے جنہیں نشانہ بنایا گیاہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ تازہ حملے بھی  حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں  کے جواب  ہیں۔  
خوف ناک  اور دل دہلادینے والا لمحہ
 غزہ میں پیر کی رات کے حملوں کو یاد کرتے ہوئے ۲۱؍ سالہ محمد احمد نے اس لمحے کو خوفناک لمحہ قراردیا اور   بتایا کہ ’’میں  نے اچانک سنا کہ پڑوسی ایک دوسرے کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں سب ایک دوسرے کو عمارت سے باہر نکلنے کیلئے کہہ رہے تھے، وہ بہت خوفناک لمحہ تھا۔لوگ عمارت سے باہر نکل کر سڑکوں پر آگئے تھے اور اسرائیلی بمبار جہازوں نے ان کی آنکھوں کے سامنے ان کے گھروں کو تباہ کردیا۔‘‘ الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے احمد نے مزید بتایا کہ ’’ہم اب بھی گھر کے باہر ہیں کیوںکہ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کس لمحے دوبارہ حملہ کردیں گے۔‘‘
حماس کے حملوں میں ۲؍ اسرائیلی ہلاک
  اس بیچ حماس کی جانب سے بھی اپنی طاقت بھر جوابی کارروائی کی جارہی ہے۔ حماس نے ۳۰؍ منٹ سے بھی کم کے وقفےمیں پے درپے ۷۰؍ سے زائد راکٹ داغ کر اسرائیلیوں کو خوف وہراس میں مبتلا کردیا ہے۔ تل ابیب نے راکٹ حملوں میں اپنے ۲؍شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔   اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو غزہ کے خلاف حملوں  میں  شدت کااعلان کیا ہے۔ 
اسرائیل سے حملے فوراً روکنے کا مطالبہ

 غزہ  میں ایک طرح سے محصور فلسطینیوں  کے خلاف  اسرائیل کی جارحانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری نے تل ابیب سے حملے فوراً روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’’یہ قطعی ناقابل قبول ہے۔‘‘  مگر ساتھ ہی امریکہ نے اسرائیل کے ’’اپنے  دفا ع کے حق‘‘ کو بھی تسلیم کیا۔ عرب لیگ نے   بھی اسرائیل کے ظالمانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر روکنے کی مانگ کی ہے اور تل ابیب کو ہی موجودہ حالات کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ عرب لیگ نے دوٹوک لہجے میں کہا ہے کہ بیت المقدس میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری اپنی کارروائیوں  کےذریعہ خود تل ابیب نے اشتعال انگیزی کی ہے۔ رمضان کے مہینے میں عید سے چند روز قبل اسرائیل کی اس کارروائی سے عرب اور دیگر مسلم اکثریتی ملکوں میں شدید بے چینی محسوس کی جارہی ہے۔

gaza Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK