۱۰؍ہزار کے جمع ہونے کی اجازت تھی لیکن۳۰؍ہزار سے زیادہ پہنچ گئے،۵؍ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا،اسرائیل کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا
EPAPER
Updated: May 01, 2021, 12:44 PM IST | israel
۱۰؍ہزار کے جمع ہونے کی اجازت تھی لیکن۳۰؍ہزار سے زیادہ پہنچ گئے،۵؍ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا،اسرائیل کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا
اسرائیل میں یہودیوں کےایک مذہبی تہوارکے دوران بھگدڑ مچنے سے۴۴؍ افراد ہلاک اور۱۵۰؍زخمی ہو گئے ہیں۔بھگدڑ کا واقعہ جمعہ کی صبح اسرائیل کے ماؤنٹ میرن کے مقام پر اس وقت پیش آیا جب ہزاروں افراد’لاگ بومر‘ نامی تہوار کے سلسلے میں جمع تھے۔اسرائیلی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد یہ پہلا مذہبی اجتماع تھا۔بھگدڑ کے نتیجے میں جانوںکےضیاع کو اسرائیل کی تاریخ میں بدترین سویلین جان لیوا واقعات میں سے ایک بتایا جا رہا ہے۔عینی شاہدین اور واقعے کی وائرل ویڈیوز کے مطابق بھگدڑ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگ تہوار کےمقام پر ایک تنگ سرنگ نماراستے سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔بھیڑ میں شامل لوگ اس وقت ایک دوسرے پر گرنےلگے جب وہ دھات سے بنی سیڑیوں سے نیچے اتر رہے تھے اور وہ سیڑھیاں پھسلن والی تھیں۔لاگ بومرکا تہوار دوسری صدی عیسوی کے ایک یہودی مذہبی رہنما ربی شمان بار یوچئی کی یاد میں ہر سال منایا جاتا ہے۔ تہوار کے موقع پر آگ جلانے کا اہتمام کیاجاتا ہے۔ دعا اور رقص بھی اس تہوار کی روایات میں شامل ہیں۔ گزشتہ برس کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں برس ہونے والے تہوار میں لگ بھگ ایک لاکھ عقیدت مندوں نے شرکت کی تھی۔
اس برس بھی محکمہ صحت کے حکام نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے بڑے اجتماع سے وبا کے پھیلنے کا خدشہ ہے تاہم اس تنبیہ کے باوجود اس کے اہتمام کی اجازت دی گئی۔حکام نے مقبرے کے آس پاس صرف ۱۰؍ہزار افراد کے جمع ہونے کی اجازت دی تھی تاہم اس کے منتظمین کاکہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوںسے ساڑھے چھ سو سے زیادہ خصوصی بسوں میں سوار ہو کر۳۰؍ہزار سے بھی زیادہ لوگ میرون پہنچے تھے۔ ان کی حفاظت کے لیے تقریباً ۵؍ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ تقریب کے دوران جگہ جگہ آگ روشن کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے اور پولیس حکام اس سے بھی باز رہنے کے احکامات دے رہے تھے۔
خبر رساں ادارےاسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق واقعہ کے دوران ویڈیو میں سیاہ لباس میں ملبوس راسخ الاعتقاد مردوں کو ایک سرنگ میں پھنسے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔اخبار ہاریٹز نے عینی شاہدین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پولیس کی طرف سےلگائی گئی رکاوٹوں کے باعث لوگ تیزی سے تہوار کےمقام سے باہر نہیں نکل سکے۔فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو پائی کی آخر اتنے بڑے اجتماع کے دوران بھگدڑ کا یہ واقعہ کس وجہ سے پیش آیا۔ تاہم مقامی میڈیا کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق جہاں پروگرام ہو رہا تھا اس اسٹیڈیم میں نشست کا ایک حصہ اچانک ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے افراتفری مچ گئی۔خیال رہے کہ اسرائیل میں ایک مؤثر ویکسی نیشن مہم کےبعد کورونا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔ اجتماع پر پابندی کے خاتمے کے بعد ’لاگ بومر‘ کا تہوار پہلاایسا اجتماع تھا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔