راجستھان کے چیرو ضلع میں ایک نجی اسپتال کے عملے کے وہاٹس ایپ گروپ میں مسلمانوں کا علاج نہ کرنے کےتعلق سے ہونے والی نفرت انگیز بات چیت کے منظر عام پر آجانےکے بعد پولیس نے اسپتال عملے کےخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
EPAPER
Updated: June 09, 2020, 9:47 AM IST | Agency | Jaipur
راجستھان کے چیرو ضلع میں ایک نجی اسپتال کے عملے کے وہاٹس ایپ گروپ میں مسلمانوں کا علاج نہ کرنے کےتعلق سے ہونے والی نفرت انگیز بات چیت کے منظر عام پر آجانےکے بعد پولیس نے اسپتال عملے کےخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
راجستھان کے چیرو ضلع میں ایک نجی اسپتال کے عملے کے وہاٹس ایپ گروپ میں مسلمانوں کا علاج نہ کرنے کےتعلق سے ہونے والی نفرت انگیز بات چیت کے منظر عام پر آجانےکے بعد پولیس نے اسپتال عملے کےخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
منظر عام پر آنے والی بات چیت سے مسلمانوں کے تئیں اسپتال عملے کی نفرت ظاہرہ ہورہی ہے جوکووڈ متاثرہ مسلم مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا منصوبہ بنارہاتھا۔ گروپ میں موجود ایک ٹیکنیشین نے عہد کیا کہ وہ اب مسلمانوں کا ایکسرےنہیں کرے گا جس کے بعد اس میں موجود خاتون ڈاکٹر نے مسلم مریضوں کو نہ دیکھنے کا اعلان کیا۔اس نےگروپ میں ہی ہدایت دی کہ اگر کوئی مسلم مریض آئے تو کہہ دینا کہ میڈم نہیں ہیں۔ خاطیوں کے خلاف دفعہ ۱۵۳(اے) اور ۵۰۵؍ کے تحت کیس درج ہوا ہے۔
سری چند بردیہ روگ ندان کیندر نامی مذکورہ نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر سنیل چودھری نے وہاٹس ایپ گروپ کی یہ بات چیت منظرعام پر آجانے کے بعد معافی مانگی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے عملے کا مقصد کسی کے جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم آپ یقین دلاتے ہیں کہ مستقبل میں ہمارا اسپتال آپ کو کسی شکایت کا موقع نہیں دیگا۔