Inquilab Logo

ہمارے بچپن میں بی گریڈ کی فلم میں بھی عمدہ شاعری ہوتی تھی

Updated: January 16, 2020, 12:21 PM IST | Staff Reporter | Mumbai

نگار جاوید اختر کی ۷۵؍ ویں سالگرہ کے جشن کے طور پر منعقد کئے جانے والے مختلف پروگراموں کی کڑی کے طور پر بدھ کو ممبئی کے نہرو سینٹر میں ان کی تصویروں کی نمائش لگائی گئی ( جو ۲۰؍ جنوری تک جاری رہے گی۔

جاوید اختر اور شبانہ اعظمی ۔ تصویر انوراگ اہیرے
جاوید اختر اور شبانہ اعظمی ۔ تصویر انوراگ اہیرے

   ممبئی : نغمہ نگار جاوید اختر کی ۷۵؍ ویں سالگرہ کے جشن کے طور پر منعقد کئے جانے والے مختلف پروگراموں کی کڑی کے طور پر بدھ کو ممبئی کے نہرو سینٹر میں ان کی تصویروں کی نمائش لگائی گئی  ( جو ۲۰؍ جنوری تک جاری رہے گی) اس کا افتتاح ان  کےبیٹے فرحان اختر اور  بیٹی زویا اختر نے کیا۔ جاوید اختر کیلئے ان کے اقارب کی جانب سے خصوصی طور پر بنوائے گئے علامتی کتاب اور قلم   کا تحفہ انہیں  پیش کیا گیا۔ اس موقع پر فلم انڈسٹری کے کئی اہم چہرے بھی نظر آئے۔ مشہور ہدایتکار، راج کمار ہیرانی، سدھیر مشرا، گیت کار سمیر، موسیقار للت سین (جتن للت والے)   اداکارہ پونم ڈھلون، کنول جیت  ،انوپ سونی اور جو ہی ببر وغیرہ  وہاں موجود تھے۔ 
  اس موقع پر شبانہ اعظمی نے کہا کہ جاوید اختر  کی زندگی کا اہم ترین دن ظاہر ہے میرے لئے بھی اہم ترین دن ہے، اس لئے ان یاد گار تصویروں کی نمائش میرے لئے خاص معنی رکھتی ہے۔ بیٹے فرحان اختر نے کہا ’’ایسا نہیں ہے کہ ان تصویروں کو ہم  نے پہلے نہیں دیکھا تھا لیکن   اس بار زیادہ اطمینان  اور غور سے دیکھا تو  خود ہماری بھی بچپن کی یادیں تازہ ہو گئیں۔ ‘‘  فرحان نے کہا کہ ہمارے والد کی خوشی میں شامل ہونے کی خاطر جتنے بھی دوست احباب  اور دیگر لوگ یہاں آئے ہیں میں ان سب کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔ اس موقع پر ہدایتکار سدھیر مشرا نے کہا کہ مجھے اکثر اس بات پر فخر محسوس ہوتا ہے کہ میں اس فلم انڈسٹری میںہوں جہاں

میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ابھی بہت کچھ ان کے پاس ایسا ہے جو سیکھا جا سکتا ہے۔ 
  اس کے اگلے سیشن میں جاوید اختر نے نسرین منی کبیر(مصنفہ اور ہدایتکارہ ) کے ساتھ گفتگو کے دوران اپنے ماضی اور حال کےتعلق سے دلچسپ باتیں  بیان کیں۔  اس سوال پر کہ آپ کو کب اس بات کا احساس ہوا کہ آپ ایک قلمکار ہیں؟ جاوید اختر نے اپنے بذلہ سنج انداز میں جواب دیا ’’ میں بہت چھوٹا تھا اور میری ماں کہا کرتی تھیں کہ تم کچھ نہیں کروگے تمہیں صرف باتیں بنانی آتی ہیں۔ اس کے بعد میرے بچپن ہی میں میری والدہ کا انتقال ہو گیا اور میں اپنی خالہ کے ساتھ رہنے لگا تو وہ بھی مجھ سے یہی کہتی تھیں کہ ’تم  زندگی میںکچھ  نہیں کروگے، تمہیں صرف باتیں بنانی آتی ہیں۔ اور ان کی بات سچ ثابت ہوئی ، کیونکہ مجھے باتیں بنانے ہی کا کام ملا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’کہانیاںاور مکالمے لکھنا  اور شاعری کرنا دراصل باتیں بنانا  ہی ہیں۔‘‘ 
  اپنے مطالعہ کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ میں  جتنا بھی وقت مجھے خالی ملتا  جیسے بس میں بیٹھے ہوئے اپنی منزل کے انتظار میں، کسی پروڈیوسر کے دفتر میں جائوں  اور مجھے باہر بیٹھ کر انتظار کرنے جائے تب ، اندر سے بلاوا آنے تک میں کوئی نہ کوئی کتاب پڑھتا رہتا۔ اپنے پسندیدہ فلمی نغمے  کے تعلق سے جاوید اختر کا کہنا تھا یوں تو مجھے دلیپ کمار پر فلمایا گیا ’ او دور کے مسافر ، اور دیو آنند کا جیون کے سفر میں راہی جیسے گانوں نے سب سے پہلے متاثر کیا لیکن اس زمانے جتنے گانے ہوتے تھے وہ خوبصورت ہی ہوتے تھے۔  جاوید اختر کے مطابق ۵۰؍ اور ۶۰؍ کی دہائی میں بی گریڈ کی فلموں میں بھی اول درجے کی شاعری ہوا کرتی تھی۔
  اس گفتگو کے بعد صحافیوں کو بھی موقع دیا گیا کہ وہ جاوید اختر سے کوئی سوال کریں۔  اپنی خانگی زندگی کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’’  اگر آپ اپنے رشتوں کی عزت کریں۔  اپنے بڑوں کے علاوہ چھوٹوں کے حقوق کا احترام کریں تو آپ کی زندگی خوش گوار ہوتی ہے۔   اسی سیشن میں ہدایتکار سدھیر مشرا نے ان سے موجودہ حالات پر سوال کیا تو انہوں نے کہا ’’ یہ بات سچ ہے کہ صحیح الذہن لوگوں کی خاموشی اور سیکولر پارٹیوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے موجودہ حالات  پیدا ہوئے ہیں۔‘‘   آخر میں جاوید اختر نے اپنی دو نظمیں سنائیں جس پر لوگوں نے خوب داد دی۔
جاوید اختر کام کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK