Inquilab Logo

جوبائیڈن اور شی جن پنگ کی ملاقات

Updated: November 15, 2022, 11:47 AM IST | Agency | Jakarta

جی ۲۰؍ کے وقفے میںمخالف حالات میں امریکی صدر اور ان کے چینی ہم منصب کی پہلی براہ راست ملاقات کے دوران  تعلقات کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ جوبائیڈن کے بقول:’’ ہم یہ ظاہر کریں کہ ہمارے عوام اپنے اختلافات کو بھلا سکتے ہیں۔‘‘

US President Joe Biden and his Chinese counterpart Xi Jinping. .Picture:AP/PTI
امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ ۔ تصویر: اےپی / پی ٹی آئی

امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے پیر کوپہلی  بار بر اہ راست ملاقات  کی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق پیر کو انڈونیشیا کے بالی شہر میں ایک لگژری ہوٹل میں دونوں  لیڈروں نے  گرم جوشی  کے ساتھ ہاتھ ملا کر ایک دوسرے کا استقبال کیا ۔ دونوں  جی ۲۰؍  سربراہی  کانفرنس میں شریک ہیں۔گفتگو کے آغاز میں جو بائیڈن نے کہا ،’’ میری اور شی کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم حالات کو سنبھالیں ۔ ہم یہ ظاہر کریں کہ ہماری اقوام اپنے اختلافات کو بھلا سکتی ہیں اور باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔‘‘اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں  لیڈرتعلقات کو بلند سطح پر لے جائیں گے۔  ان کے بقول،’’  میں بائیڈن کے ساتھ کھل کر اور گہرائی سے تبادلہ خیال کرنے کیلئے تیار ہوں۔‘‘ شی جن پنگ نے مزید کہا ،’’ روابط اور سفارتی تعلقات کے قیام سے لے کر آج تک  چین اور امریکہ گزشتہ۵۰؍ سال میں فوائد اور نقصانات اور  تجربات کے ساتھ کئی نشیب و فراز سے گزرے ہیں۔ ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے اور مستقبل کی طرف دیکھنا چاہئے۔ اس وقت چین اور امریکہ  تعلقات کی صورتحال دونوں ممالک اور عوام کے بنیادی مفادات  کے مطابق نہیں  ہے اور یہ بین الاقوامی برادری کی توقعات پر پوری نہیں اترتی ہے۔‘‘  ان کے بقول:’’ دو بڑے ممالک چین اور امریکہ کے  سربراہ کی حیثیت سے ہمیں دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کیلئے ترقی کی درست سمت تلاش کرنی  چاہئے اور چین امریکہ تعلقات میں بہتری کے امکان تلاش کرنا چاہئے۔ سیاست دانوں کو اپنے ملک کی ترقی  کے بارے میں سوچنا اور راستہ متعین کرنا چاہئے  ۔ دوسرے ممالک اور دنیا کے ساتھ  روابط  کا  درست راستہ بھی تلاش کرنا چاہئے۔‘‘امریکی خبر رساں ادارے  اسو سی ایٹیڈ پریس  کے مطابق دونوں لیڈروں نے اپنے اپنے ملکوں میں اندورنی طور پر مضبوط سیاسی  پوزیشن کے بعد ملاقات کی ہے۔ واضح رہےکہ امریکی صدر  جوبائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی نے گزشتہ ہفتے ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں امریکی سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا  ہےاور اب اس کے پاس اگلے ماہ جارجیا میں دوبارہ ہونے والے الیکشن میں اپنی کامیابی کو مزید تقویت دینے کا موقع ہے۔ دوسری طرف چین کی کمیونسٹ پارٹی کی قومی کانگریس نے صدر شی جن پنگ کو گزشتہ ماہ تیسری  مرتبہ ۵؍ سال کیلئے اپنا سربراہ  منتخب کیا ہے جو  ایک ریکا رڈ ہے۔  اس کیلئے شی جن پنگ   نے آئین میں ترمیم کی تھی۔ چین کے آئین کے مطابق کوئی شخص دو مرتبہ ہی صدر بن سکتا ہے۔  
 ملاقات سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا  تھا کہ سینیٹ میں ڈیموکریٹس کے کنٹرول حاصل کرنے سے ان کی چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت میں مزید تقویت ملے گی۔چینی ہم منصب سے پہلی  براہ راست ملاقات  سے متعلق سے بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، البتہ ان کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔امریکہ کے صدر نے کمبوڈیا کے دارالحکومت میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان اور ایسٹ ایشیا سمٹ کے  لیڈروں کے ساتھ سربراہی کانفرنس میں شرکت کی۔ بائیڈن نے امریکی ٹریولنگ پریس کے سامنے ڈیموکریٹک سینیٹ کے اکثریتی  لیڈر چک شومر کو مبارک باد دیتے ہوئے مختصر تبصرہ یوں کیا کہ ان کو دوبارہ اکثریت مل گئی ہے۔بائیڈن نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کے طور پر شی جن پنگ کے حالیہ دوبارہ انتخاب کو تسلیم کیا ہے جس کے مطابق اب وہ تیسری مدت کیلئے چین کے  سربراہ بن گئے ہیں۔جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ شی جن پنگ کے ملک  میں حالات بدل گئے ہیں۔امریکہ اور چین کے صدور کی یہ ملاقات جو بائیڈن کے۲۰۲۱ء میں اقتدار میں آنے کے بعد پہلی براہ راست ملاقات ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK