Inquilab Logo

آئندہ ماہ جو بائیڈن کی ‘جمہوریت کانفرنس‘ کا انعقاد، پاکستان اور تائیوان جیسے ممالک مدعو

Updated: November 25, 2021, 8:49 AM IST | Washington

امریکی صدر جو بائیڈن نے آئندہ ماہ جمہوریت پر ایک کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس میں شرکت کیلئے پاکستان سمیت ۱۱۰؍ ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ا

US President Joe Biden (Photo Agency)
امریکی صدر جو بائیڈن (تصویر ایجنسی)

)امریکی  صدر جو بائیڈن نے آئندہ ماہ جمہوریت پر ایک کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس میں شرکت کیلئے پاکستان سمیت ۱۱۰؍ ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے مطابق صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی  جمہوریت سے متعلق اس  کانفرنس کا انعقاد ۹؍ اور ۱۰؍  دسمبر کو آن لائن طریقے سے ہو گا جس میں مختلف ملکوں کے رہنما، سول سوسائٹی اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔
  لیکن اس کانفرنس میں کئی ایسے ممالک کو شامل کیا گیا ہے  جن کا عالمی سیاست پر کوئی خاص اثر نہیں ہے جبکہ ایسے کئی اہم ممالک کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جو  طاقتور سمجھے جاتے ہیں اور عالمی سیاست اور جمہوریت پر براہ راست اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ جیسے چین ، روس اور ترکی جنہیں اس کانفرنس میں نہیں بلایا گیا ہے۔ البتہ ہندوستان کو اس میں دعوت دی گئی جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی حیثیت رکھتا ہے۔ 
  امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق کانفرنس کے انعقاد کا مقصد جمہوریت کو درپیش چیلنج سے نمٹنا اور اجتماعی اصلاحات سے اس کے ثمرات حاصل کرنا ہے۔محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ دنیا بھر میں دورِ حاضر کے غیر معمولی چیلنج کیلئے دنیا کو ایک ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔وہیں دوسری طرف  امریکہ نے حیرت انگیز طور پر اس کانفرنس میں چین اور روس کو مدعو نہیں کیا  ہے۔ البتہ تائیوان کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔تائیوان کو جمہوریت کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے پر امریکہ اور چین کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
 واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ قرار دیتا ہے جب کہ امریکہ اسے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے تسلیم تو نہیں کرتا لیکن اسے ایک ماڈل جمہوریت گردانتا ہے۔صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی جمہوریت کانفرنس میں پڑوسی ملک  پاکستان کو  بھی مدعو کیا گیا ہے۔کانفرنس میں مشرقِ وسطیٰ سے صرف اسرائیل اور عراق کو مدعو کیا گیا ہے جہاں جمہوری طرزِ حکمرانی ہے۔امریکہ کے مشرقِ وسطیٰ میں اتحادی ممالک مصر، سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات `جمہوریت کانفرنس کیلئے مدعو ملکوں میں شامل نہیں ہیں۔مغربی ملکوں کے فوجی اتحاد نیٹو کے رکن ملک ترکی کو بھی جمہوریت کانفرنس کا دعوت نامہ ارسال نہیں کیا گیا ہے۔ افریقی ملکوں سے کینیا، نائیجریا، نائیجر، جنوبی افریقہ اور کانگو کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔
  دعوت ناموں کیلئے تیار کی گئی فہرست کو دیکھ کر  لگ رہا ہے کہ جو بائیڈن صرف چند مخصوص ممالک میں ہی  جمہوریت کا نفاذ چاہتے ہیں دیگر بلکہ اہم ممالک میں  جو بھی حالات ہوں ان   سے انہیں کوئی واسطہ نہیں ہے۔ جیسے عرب ممالک میں جمہوریت کے نفاذ  میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ روس ، چین اور ترکی جو کہ اپنے علاوہ دیگر کئی چھوٹے بڑے ممالک پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں وہ جمہوریت کے قیام کی کوششوں میں شامل نہیں کرنا چاہتے ، یہ ذرا حیران کن بات ہے۔ 

Joe Biden Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK