Inquilab Logo

ملک بھر کےجونیئر ڈاکٹر ہڑتال پر ،طبی خدمات مفلوج

Updated: December 29, 2021, 8:26 AM IST | new Delhi

دہلی میں پی جی نیٹ کونسلنگ میں تاخیر کیخلاف احتجاج کرنے والے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں سے پولیس کی جھڑپ پر شدید برہمی ، وزیرصحت کی یقین دہانی بھی کام نہ آئی

Junior doctors in Delhi protest outside Safdarjung Hospital for their demands. (Photo: PTI)
دہلی میں جونیئر ڈاکٹرس صفدر جنگ اسپتال کے باہر اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کرتے ہوئے۔ (تصویر: پی ٹی آئی )

: ڈاکٹروں کی انجمن ’فیڈریشن آف آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن‘ (فیما) نے ۲۹؍ دسمبر سے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے ۔ ڈاکٹروں کے اعلان کے مطابق   ۲۹؍ دسمبر کی صبح ۸؍بجے سے  ملک بھر کے سرکاری اسپتالوں میں کوئی طبی خدمات فراہم نہیں کی جائیں گی۔ ڈاکٹروں نے اس ہڑتال کا اعلان دہلی پولیس کی جانب سے احتجاجی ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کے خلاف کیا ہے۔حالانکہ اس اعلان سے قبل ہی بہت سے ڈاکٹروں نے کام بند کردیا تھا جس کی وجہ سے دہلی ، کولکاتا ، احمد آباد، بھوپال ، لکھنؤ، کانپور اور دیگر شہروں میں طبی خدمات بری طرح متاثر ہو گئیں اورکئی جگہوں پر مریضوں کے رشتہ دار روتے بلکتے نظر آئے۔  اس تعلق سے ڈاکٹروں کی اسوسی ایشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ’’ ملک کی مختلف ریاستوں میں ہمارے ساتھی ڈاکٹر اپنے جائز مطالبات کے  لئےاحتجاج کر رہے ہیں، ان کے خلاف پولیس نے جس طرح وحشیانہ لاٹھی چارج کیا ہے، وہ حیران کن  اور سخت قابل مذمت ہے۔ یہ شرمناک ہے کہ پولیس نے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کیا اور خواتین ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ فیما نے پولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت کی ہے اور ساتھ ہی ان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جن کے حکم پر ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ جس طرح کی ویڈیوز اور رپورٹس سامنے آئی ہیں وہ خوفناک ہیں، کیا اختلاف رائے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے؟ہم انتظامیہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ فیما اور ہماری اتحادی آر ڈی اے (ریزیڈنٹ ڈاکٹرز اسوسی ایشن) نے اب تک بہت تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، ہم نے ایمرجنسی سروسیزبند نہیں کی تھیں لیکن انتظامیہ اور حکومت نے اب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں چھوڑا ہے۔ ‘‘ ڈاکٹروں کی تنظیم نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ڈاکٹرس اتحاد کا مظاہرہ کریں، اپنے ان ساتھیوں کے ساتھ تعاون کریں جن پر بےرحمی سے لاٹھی چارج کیا گیا، سڑکوں پر گھسیٹا گیا اور حراست میں لیا گیا۔ 
 واضح رہے کہ پی جی نیٹ۲۰۲۱ء کاؤنسلنگ میں تاخیر کو لے کر دہلی میں بڑی تعداد میں ریزیڈنٹ ڈاکٹر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران پیر کو سڑک پر پولیس اور ڈاکٹروں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ دونوں فریقوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی طرف سے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ جس پر ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے علامتی طور پر اپنے’ایپرن‘ واپس کر دیے اور سڑکوں پر مارچ کیا۔ڈاکٹروں کی اس  ہڑتال کی وجہ سے مرکزی حکومت کے زیر انتظام صفدرجنگ، آر ایم ایل اور لیڈی ہارڈنگ کے ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ دہلی حکومت کے کچھ دوسرے اسپتالوں نے ساتھی ڈاکٹروں کی حمایت میں کام کرنے سے انکار کردیا۔ اسوسی ایشن نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے جاری ایک ریلیز میں ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ  پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی تصویریں پوسٹ کی  ہیں۔ اس دوران ڈاکٹروں کو نہ سپریم کورٹ کی جانب مارچ کرنے دیا گیا اور نہ مظاہرہ گاہ سے باہر نکلنے دیا گیا جس کی وجہ سے وہ اور بھی زیادہ برہم ہو گئے ہیں۔ 
 ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال کے اعلان کے بعد ملک بھر میں طبی خدمات   پوری طرح مفلوج ہوجانے کا خطرہ ہے کیوں کہ جونیئر ڈاکٹروں کی وجہ سے ہی اسپتالوں میں پورا نظام جاری رہتا ہے۔   دریں اثناء  راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی  نے  رہائشی ڈاکٹروں کے خلاف پولیس کارروائی پر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ نیٹ  کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹویٹر پر کہاکہ’’ پی آر (رابطہ عامہ)کیلئے پھولوں کی بارش، درحقیقت ناانصافی کی بارش ہور ہی ہے۔ میں مرکزی حکومت کے مظالم کے خلاف کووڈ واریئرز کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘ پرینکا گاندھی نے بھی ٹویٹر پر کہا کہ’’کورونا کے دور میں، ان نوجوان ڈاکٹروں نے اپنے پیاروں سے دور رہ کر پورے ملک کے شہریوں کی مدد کی، اب وقت آگیا ہے کہ ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑے ہوں اور نریندر مودی کو جگائیں

دوسری طرف حالات بگڑتے دیکھ کر مرکزی وزیر صحت من سکھ منڈاویہ نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ہڑتال واپس لے لیں لیکن جونیئر ڈاکٹروں نے ان کی نہیں مانی۔ وزیر صحت نے ساتھ ہی پولیس کے برتائو  اور لاٹھی چارج کے معاملے میں معافی بھی مانگی اورکہا کہ وہ خاطی افسران کے خلاف کارروائی کروائیں گے لیکن ڈاکٹرس ٹس سے مس نہیں ہوئے ۔ وزیر صحت نے یہ وعدہ بھی کیا کہ ای ڈبلیو ایس کوٹہ کے تعلق سے سپریم کورٹ میں اگلی سماعت کے دوران تمام رپورٹس پیش کردی جائیں گی تاکہ کونسلنگ میں کوئی تاخیر نہ ہو ۔  انہوں نے کہا کہ کورنا کے اس دور میں ڈاکٹروں کی ہڑتال سبھی کیلئے نقصان کا سبب بنے گی۔
 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK