Inquilab Logo

کلیان:میونسپل گارڈن میں گیس کمپنی کا سب اسٹیشن تعمیر ہو نے سے شہر یوں کو خطرہ

Updated: March 03, 2021, 12:01 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Kalyan

مقامی کارپوریٹر نے کے ڈی ایم سی کے گارڈن سے سب اسٹیشن نہ ہٹانے پر احتجاج کا انتباہ دیا

Kalyan Garden
گارڈن میں گیس کمپنی کا سب اسٹیشن بنائے جانے پر شہریوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

 جہاں کچرا پھینکا جاتا تھا اُس جگہ پر ایک پُر رونق باغ(گارڈن) تیار کیاگیا لیکن اب اسی باغ  کے ایک حصہ میں مہا نگر گیس کا سب اسٹیشن بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے یہاں آنے والے شہر یوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ مقامی کارپوریٹر نے سب اسٹیشن کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر شہر یوں کے ساتھ مل کر احتجاج کر نے کا اعلان کیا ہے۔ 
     کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن ( کے ڈی ایم سی) انتظامیہ نے پھڑکے میدان سے متصل جگہ پر نانا نانی گارڈن بنایا ہے۔ مذکورہ جگہ پر پہلے نہ صرف کچرا پھینکا جاتا تھا بلکہ ڈمپنگ گراؤنڈ میں کچرا ڈالنے والی گاڑیاں بھی کھڑ ی رہتی تھیں۔ کچرے کے ڈھیر سے پورے علاقے میں تعفن اور گند گی پھیلی ہوئی تھی۔مقامی کارپوریٹر موہن اُگلے کی کوششوں کی وجہ سے میونسپل انتظامیہ نے اس جگہ پر نانا نانی پارک تعمیر کیا۔ گارڈن بننے کے بعدبوڑ ھے ، بچے اور خواتین سیر وتفر یح کیلئے آنے لگے۔ سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا کہ اچانک گارڈن کے صدر در وازے کے بغل میں مہا نگر گیس لمیٹڈ کمپنی نے اپنا سب اسٹیشن تعمیر کر دیا۔
  موہن اُگلے نے سب اسٹیشن کی تعمیر پر اپنی ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے ڈی ایم سی نے کس بنیاد پر گارڈن سے قریب گیس کمپنی کو سب اسٹیشن بنانے کی اجازت دی؟۔ انہوں نے کہا کہ  اگرمستقبل میں گیس کمپنی کے سب اسٹیشن میں کوئی دھماکہ یا حادثہ ہو تا ہے تو اس کی لپیٹ میں گارڈن بھی آسکتا ہے ۔ موہن اُگلے کے مطابق کے ڈی ایم سی اپنے ہی شہر یوں کی زند گی کو خطرے میں ڈال رہی ہے جس کی میں پُر زور مخالفت کرتاہوں۔
  اس ضمن میں نانا نانی پارک میں چہل قد می کیلئے آنے والے شہری اسحاق شیخ نے کہا کہ گارڈن میں سیر و تفر یح اور کھیل کود کیلئے چھوٹے بچے ، معمر افراد اور خواتین بھی آتی  ہیں۔ ایسے میں سب اسٹیشن میں کوئی حادثہ رونما ہو جائے اور خد انخواستہ کسی کی جان چلی جائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ اس لئے میونسپل انتظامیہ کو فوراً سب اسٹیشن ہٹا کر دور لے جانا چاہیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK