جمعرات کو ٹریفک پولیس کی جانب سے اپیل کی گئی کہ فٹ پاتھ سے اسٹال ہٹائے جائیں اس کے باوجود پھیری والے ہٹنے کو تیار نہیں
EPAPER
Updated: November 27, 2020, 10:25 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Kalyan
جمعرات کو ٹریفک پولیس کی جانب سے اپیل کی گئی کہ فٹ پاتھ سے اسٹال ہٹائے جائیں اس کے باوجود پھیری والے ہٹنے کو تیار نہیں
فٹ پاتھ اور سڑ کوں کے کنارے غیر قانونی طور پر قبضہ جمانے والے پھیری والوں کے سبب عام راہ گیروں کا راستوں پر چلنا محال ہو گیا ہے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسر کی اپیل اور انتباہ کے باوجود پھیری والے ٹس سے مس نہیں ہو ئے۔
یادر ہے کہ کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن ( کے ڈی ایم سی) انتظامیہ نے یکم نومبر سے فٹ پاتھ اور سڑ ک کے کنارے غیرقانونی طور پر قبضہ جمانے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ کے ڈی ایم سی کے میونسپل کمشنر وجے سور یہ ونشی بڑے طمطراق کے ساتھ کسی بڑی کارروائی کا اعلان کرتے ہیں مگر کچھ ہی دنوں کے بعد پورا معاملہ ٹائیں ٹائیں فش ہو جاتا ہے۔ کے ڈی ایم سی انتظامیہ نے یکم نومبر سے فٹ پاتھ اور سڑ کوں کے کنارے غیر قانونی قبضہ جات کو ہٹانے کی زور دار مہم شروع کی تھی۔ لیکن شیو اجی چوک سے محمد علی چوک کے در میان فٹ پاتھ پر پھیر ی والوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ جما رکھا ہے۔یہی نہیں بلکہ دکانداروں نے سڑکوں کے کنارے اپنی گاڑیاں بھی پارک کی ہیں جس سے شہر یوں اور ڈرائیوروں کو سخت دشواری کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ جمعرات کے روزیہان محکمہ ٹریفک کے سینئر انسپکٹر سکھ دیو پاٹل نے مائک سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’فٹ پاتھ آپ کے آباء واجداد کی ملکیت نہیں ہے، بلکہ راہ گیروں کے چلنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔ اس لئے فوراً فٹ پاتھ خالی کر کے لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کر یں۔‘‘ مگر حیرت انگیز طور کسی بھی پھیری والے نے اپنا سامان فٹ پاتھ سے نہیں ہٹایا۔
اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے میونسپل کمشنر سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ دیوالی کے پیش نظر پھیری والوں کی در خواست پر چند روز کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی مگر اب فٹ پاتھ اور سڑ کوں کے کنارے قبضہ جمانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کیا جائے گی ۔ علاوہ ازیں حکم عدولی کر نے والے پھیر ی والوں سے جر مانہ بھی وصول کیا جائے گا۔