Inquilab Logo

کلیان :کورونامیت کی تدفین کیلئے دعوت ِ اسلامی کی خدمات کی ستائش

Updated: July 03, 2021, 7:15 AM IST | ajaz abdulgani | Mumbai

جان کی پرواہ کئے بغیر ایک سال میں ۴۰۰؍ سے زائد کورونامیت کو سپرد خاک کیا ۔ اس وبا سے فوت ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی روزانہ ۴، ۵؍ کال موصول ہورہی ہیں۔ نوجوانوں کی ٹیم کلیان ، الہاس نگر ، کھارگھر ، مرباڈ ، واسند ، امبرناتھ ، نیرل اور ٹٹوالا میںیہ کام فی سبیل اللہ کررہی ہے

Members of the Islamic Da`wah are seen burying Corona`s body.Picture:Inquilab
دعوت ِ اسلامی کے اراکین کورونا میت دفنانے میں مصروف نظر آرہے ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

کورونا وائر س کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران اس وبا سے متاثرہونے والے افراد کے وفات پا جانے کے بعد اُن کی مذہبی عقائد کے مطابق تد فین ایک سنگین مسئلہ بن گئی ہے۔ اس ضمن میں حکومت نے گائیڈ لائن بھی جاری کی تھی ، اس کے باوجود کووڈ ۱۹؍ سے زند گی کی بازی ہار نے والوں کے اہل خانہ اور رشتہ دار  ان  کے جنازے کو آخری آرام گاہ تک پہنچانے میں پس پیش کررہے تھے۔ ایسے میں دعوت ِ اسلامی کے ارا کین اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کورونا سے مر نے والوںکی تدفین کررہے ہیں
    گزشتہ سال جون میں ممبئی کے مر ین لائنس کے بڑا قبرستان میں کورونا میت کو دفنانے کی ٹر یننگ حاصل کر نے کیلئے کلیان سے دعوت ِ اسلامی سے وابستہ سر اج محی الد ین شیخ، طاہر عطار، ایوب شیخ ، سنّان فرید، سہیل جاگیر دار اور عرشی پٹھان نامی نوجوانوں کی ایک ٹیم پہنچی۔ ٹر یننگ حاصل کر نے کے بعد ٹیم نے کلیان ، الہاس نگر ، کھار گھر ، مر باڈ، واسند ، امبرناتھ، نیرل اور ٹٹوالا میںکورونا وائرس سے مرنے والے مسلمانوں کی آخری رسومات فی سبیل انجام دی۔
 دعوت اسلامی کے ذمہ داران کے مطابق کلیان اور اطراف کے علاقوں سے کورونا سے مر نے والوں کے اہل خانہ کی روزانہ ۴؍ سے ۵؍ کال مسلسل موصول ہورہی ہیں ۔ گزشتہ ایک سال کے عرصے میں تقریباً ۴۰۰؍ سے زائد کورونا میت کو شریعت کے مطابق سپرد خاک کیا جا چکا ہے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کی گائیڈ لائن کو ملحوظ رکھتے ہوئے دعوت اسلامی کے اراکین مخصوص کپڑے( پی پی ای کٹ) اور ماسک پہن کر میت دفنارہے ہیں ۔ اس دوران اگر غسل ممکن نہ ہوا تو اس شکل میں میت کے چہرے اور ہاتھ پر تیمم اور مسح کر کے اسے دفن کیا جارہا ہے ۔ ایسے دور میں جب کورونا وائر س سے متاثرہ افراد  کے پاس جانے سے لوگ ڈر رہے ہیں اور جسم کو ہاتھ لگانا تو دور، چھو تک نہیں رہے ہیں،  ایسی حالت میں دعوت اسلامی کے اراکین میت کو غسل دے رہے ہیں ، کفن پہنارہے ہیں  اور نمازِ جنازہ ادا کررہے ہیں۔ 
        کلیان کے ذمہ دار فر حان عطار نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ  تجہیز وتکفین سے متعلق دعوت اسلامی کے ذمہ داران کے موبائل نمبر پوسٹر پر درج کر کے مسجدوں کے باہر چسپاں کردیئے گئے ہیں  اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر بھی موبائل فون نمبروں کو وائرل کردیا گیا ہے۔ وہیں کلیان کے رکمنی بائی سر کاری اسپتا ل ، مِیرا اسپتال اور دیگر نجی اسپتالوں سے رابطہ قائم کر کے کورونا سے مر نے والے مسلم افراد کی تد فین کیلئے مفت میں خد مات انجام دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے اسپتال میں کسی مسلم شخص کی موت ہو جانے پر انتظامیہ دعوت اسلامی کے اراکین سے رابطہ قائم کرتا تھا۔  

kalyan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK